"امیر مینائی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 7:
متعدد کتابوں کے مصنف تھے ۔ ایک دیوان غیرت بہارستان ، 1857ء کے ہنگامے میں ضائع ہوا۔ موجودہ تصانیف میں دو عاشقانہ دیوان [[مراۃ الغیب]] ، [[صنم خانہ عشق]] اور ایک نعتیہ دیوان [[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم|محمد]] خاتم النبین ہے۔ دو مثنویاں نور تجلی اور ابرکرم ہیں۔ ذکرشاہ انبیا بصورت مسدس مولود شریف ہے۔ صبح ازل آنحضرت کی ولادت اور شام ابد وفات کے بیان میں ہے۔ چھ واسوختوں کاایک مجموعہ بھی ہے۔ نثری تصانیف میں انتخاب یادگار شعرائے رامپور کا تذکرہ ہے، جو نواب کلب علی خان کے ایما پر 1890ء میں لکھا گیا۔ لغات کی تین کتابیں ہیں۔ سرمہ بصیرت ان فارسی عربی الفاظ کی فرہنگ ہے جو اردو میں غلط مستعمل ہیں۔ بہار ہند ایک مختصر نعت ہے۔ سب سے بڑا کارنامہ [[امیر اللغات]] ہے اس کی دو جلدیں الف ممدودہ و الف مقصورہ تک تیار ہو کر طبع ہوئی تھیں کہ انتقال ہوگیا۔
 
[[زمرہ:انیسویں صدی کے شعراء]]
[[زمرہ:بھارتی مسلم شخصیات]]
[[زمرہ:اسلامی شاعری]]
[[زمرہ:مسلم مصنفین]]
[[زمرہ:1828ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1900ء کی وفیات]]