"دار الحکومت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م محمد شعیب نے صفحہ دارالحکومت کو بجانب دار الحکومت منتقل کیا: اضافہ سپیس
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
دارالحکومتدار الحکومت (انگریزی: capital city) ایسا شہر یا علاقہ جہاں سے کسی ملک کا نظام چلایا جاتا ہے یا جہاں قومی و سرکاری ادارے اور دفاتر موجود ہوں دارالحکومتدار الحکومت کہلاتا ہے.ہے۔
 
==نام==
دارالحکومتدار الحکومت لفظ کا مطلب ہوتا ہے "حکومتیحکومت کا دروازہگھر"، "حکومتی جگہ" "شہر اقتدار" یا "سربراہ شہر".۔ موجودہ وقت میں تو دارالحکومتدار الحکومت کا لفظ استعمال ہوتا ہے جبکہ جب خلافت ہوتی تهی تو اس وقت دارالخلافہدار الخلافہ یا دارالخلافت کہا جاتا تها.تها۔
 
== اقسام ==
خاص طور پر دارالحکومتدار الحکومت سے مراد ملکی یا قومی دارالحکومتدار الحکومت مراد لیا جاتا ہے۔ لیکن عام طور پر اس کے علاوہ بھی دارالحکومتیںدار ہوسکتیالحکومت ہوسکتے ہیں جیسے ضلعی دارالحکومتدار ،تحصیلیالحکومت، دارالحکومتتحصیلی دار الحکومت اور دیگر اقسام بھی ہوسکتےہوسکتی ہیں۔
 
==مختلف ممالک اور ان کے دارالحکومتیںدار الحکومت==
* پاکستان:اسلام آباد
* بهارت: نئی دہلی
سطر 25 ⟵ 26:
==تفصیل==
 
سیاسی اعتبار سے دارالحکومت،دار الحکومت، [[حکومت]] سے متعلقہ مخصوص [[شہر]] یا [[قصبہ]] ہوتا ہے، دوسرے لفظوں میں دارالحکومتدار الحکومت وہ شہر ہوتا ہے جہاں [[حکومتی دفاتر]]، مجلس گاہیں وغیرہ ہوتی ہیں۔ تاریخی اعتبار سے دیکھا جاۓجائے تو وہ شہر جو کسی علاقہ میں معاشی مرکز کی اہمیت رکھتے تھے وہی وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ زیادہ اہمیت اختیار کرتے گئے اور وہی دارالحکومتدار الحکومت قرار پائے مثلاً [[لندن]] یا [[ماسکو]]۔ دارالحکومت قدرتی طور پر ایسے لوگوں کو اپنی طرف کھینچتے ہیں جو سیاسی شعور رکھتے ہیں یا انتظامی قابلیت رکھتے ہیں مثلاً [[وکیل]]، [[صحافی]]، سماجی محققین وغیرہ۔ دارالحکومت کسی ملک کے معاشی، ثقافتی و سماجی مرکز کے طرح ہوتا ہے۔ لیکن دیکھنے میں آیا ہے کہ حکومتوں کو دارالحکومت جیسے بڑے شہر کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے انتظامات بھی کرنے پڑتے ہیں، اور دارالحکومت تبدیل بھی کرنے پڑتے ہیں۔ جسکی مثال [[برازیل]] کی ہے [[جہاں ریو ڈی جینیرو]] میں زیادہ بھیڑ بھاڑ ہونے کی وجہ سے [[براسیلیا]] کو دارالحکومت بنایا گیا۔ ایسے ہی اعلانات [[جنوبی کوریا]] کی حکومت بھی کر چکی ہے جو [[سیول]] کو زیادہ رش والی جگہ قرار دے کر [[یونگی گونگجو]] کو دارالحکومت بنانا چاہتی ہے۔
 
دار الحکومت قدرتی طور پر ایسے لوگوں کو اپنی طرف کھینچتے ہیں جو سیاسی شعور رکھتے ہیں یا انتظامی قابلیت رکھتے ہیں مثلاً [[وکیل]]، [[صحافی]]، سماجی محققین وغیرہ۔ دار الحکومت کسی ملک کے معاشی، ثقافتی و سماجی مرکز کے طرح ہوتا ہے۔ لیکن دیکھنے میں آیا ہے کہ حکومتوں کو دار الحکومت جیسے بڑے شہر کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے انتظامات بھی کرنے پڑتے ہیں، اور دار الحکومت تبدیل بھی کرنے پڑتے ہیں۔ جسکی مثال [[برازیل]] کی ہے [[جہاں ریو ڈی جینیرو]] میں زیادہ بھیڑ بھاڑ ہونے کی وجہ سے [[براسیلیا]] کو دار الحکومت بنایا گیا۔ ایسے ہی اعلانات [[جنوبی کوریا]] کی حکومت بھی کر چکی ہے جو [[سیول]] کو زیادہ رش والی جگہ قرار دے کر [[یونگی گونگجو]] کو دار الحکومت بنانا چاہتی ہے۔
 
ایسی بھی مثالیں موجود ہیں جہاں کسی [[ملک]] کے ایک سے زیادہ دارالحکومتدار الحکومت ہیں یا کوئی مخصوص دارالحکومتدار الحکومت نہیں ہے۔ جسکی مثالیں درج ذیل ہیں۔
 
* [[بولیویا]]: [[سوکرے]] ابھی تک قانونی دارالحکومتدار الحکومت ہے لیکن زیادہ تر حکومتی معاملات کو [[لاپاز]] منتقل کیا جاچکا ہے۔
* [[چلی]]: دارالحکومتدار الحکومت [[سانتیاگو]] ہے لیکن [[قومی اسمبلی]] [[والپاریزو]] میں ہے۔
* [[آئیوری کوسٹ]]: [[1983ء]] میں [[یاموسوکرو]] کو دارالحکومتدار الحکومت قرار دیا گیا، لیکن زیادہ تر حکومتی دفاتر اور سفارتخانے [[عابد جان]] میں ہی ہیں۔
* [[اسرائیل]]: [[یروشلم]] کو قانونی دارالحکومتدار الحکومت قرار دیا گیا ہے جہاں [[عدالت عظمی]] اور دوسرے حکومتی دفاتر ہیں لیکن [[فلسطین]] کے ساتھ تنازعہتنازع کی وجہ سے عالمی برادری اس کو دارالحکومتدار الحکومت تسلیم نہیں کرتی اور ان کے سفارت خانے [[تل ابیب]] میں ہی ہیں۔ اسرائیل میں امریکی سفارتخانہ بھی تل ابیب میں ہے۔
* [[ناؤرو]]: صرف 21 مربع [[کلو میٹر]] رقبہ پر مشتمل ملک ہے جس کا کوئی دارالحکومتدار الحکومت نہیں ہے۔
* [[نیدرلینڈز]]: قانونی دارالحکومتدار الحکومت کا درجہ [[ایمسٹرڈیم]] کو حاصل ہے لیکن حکومتی دفاتر، اسمبلی، [[عدالت عظمی]] وغیرہ [[دی ہیگ]] میں ہیں۔
* [[جنوبی افریقہ]]۔ انتظامی دارالحکومتدار الحکومت [[پریٹوریا]] ہے، قانون سازی کے لیے دارالحکومتدار الحکومت کا درجہ [[کیپ ٹاؤن]] کا ہے اور عدالتی دارالحکومت [[بلوم فاؤنٹین]] ہے۔
 
== مزید پڑھیں ==