"حواری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: القاب)
سطر 1:
=== معنی ===
حواری حور سے مشتق ہے جس کے معنی خالص سپیدی کے ہیں۔ یہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اصحاب کا خطاب ہے۔ بقول شاہ عبد القادر صاحب حواری اصل میں دھوبی کو کہتے ہیں۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اصحاب میں سے پہلے دو شخص جوان کے تابع ہوئے دھوبی تھے۔ حضرت عیسیٰ نے ان کا کہا تھا کہ کپڑے کیا دھوتے ہو میں تم کو دل دھونے سکھا دوں وہ ان کے ساتھ ہوئے اس طرح سب کو یہ خطاب ٹھہرگیا۔<ref>انوار البیان،محمد علی،آل عمران،52</ref>
حضرت عیسٰی کے اصحاب، یاران حضرت عیسٰی میں سے کوئی ایک۔ یاساتھی۔ سفید پوشاک یا سفید چمڑے والا۔ یہ لفظ [[قبطی]] زبان سے لیاگیا ہے۔ اور بالعموم حضرت عیسی کے ساتھیوں کے لیے استعمال ہوتا ہے ان کی تعداد 12 تھی۔ حضور نے بھی دوسری[[ بیعت عقبہ]] کے موقع پر [[انصار]] کو حواری بنایا تھا جن میں سے 9[[ بنو خزرج]] کے اور تین[[ بنو اوس]] کے تھے۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ سب قریش ہی تھے۔ حضرت زبیر بن العوام کو بھی حواری کہا جاتا ہے۔
=== حواریوں کے نام ===
ان کی تعداد 12 تھی۔ بائیبل سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ حواری حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے صدق دل سے مرید اور خاص شاگرد تعداد میں بارہ تھے اور ان کے نام یہ ہیں :
(1) شمعون، جسے پطرس بھی کہتے ہیں،
(2) شمعون یا پطرس کا بھائی اندریاس،
(3) یعقوب بن زیدی
(4) یوحنا،
(4) یوحنا کا بھائی فلیپوس،
(6) برتھولما،
(7) تھوما،
(8) متی،
(9) یعقوب بن حلفائی،
(10) تہدی،
(11) شمعون کنعانی
(12) یہودا اسکریوتی۔ یہ وہ بارہ حواری یا انصار تھے۔ جنہوں نے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی دعوت ہر قیمت پر آگے بڑھانے کا حضرت عیسیٰ سے عہد کیا تھا۔<ref>تفسیر تیسیر القرآن ،عبدالرحمن کیلانی ،سورہ آل عمران،آیت52</ref>
حضور نے بھی دوسری[[ بیعت عقبہ]] کے موقع پر [[انصار]] کو حواری بنایا تھا جن میں سے 9[[ بنو خزرج]] کے اور تین[[ بنو اوس]] کے تھے۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ سب قریش ہی تھے۔ حضرت زبیر بن العوام کو بھی حواری کہا جاتا ہے۔
 
حواری بمعنی ساتھی۔ سفید پوشاک یا سفید چمڑے والا۔ یہ لفظ [[قبطی]] زبان سے لیاگیا ہے۔ حضرت [[عیسی علیہ السلام]] کے بارہ شاگرد یا ساتھی مرادہیں یہ بالعموم حضرت عیسی کے ساتھیوں کے لیے استعمال ہوتا ہے جن کی تعداد 12 تھی۔ <br />