"پاکستان کرونیکل" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5:
|مصنف = [[عقیل عباس جعفری]]
| cover_artist =
|صنف = [[انسائیکلوپیڈیادائرۃ المعارف]]
|موضوع = [[تاریخ پاکستان|تاریخِ پاکستان]]
| تاریخ اشاعت = اول 2010ء / دوم 2011ء
|ناشر = [[ورثہ]] / [[ فضلی سنز]]،سنز، [[کراچی]]
|ملک = {{پاکستان|پرچم}}
|زبان = [[اردو]]
سطر 14:
|ذرائع ابلاغ = مطبوعہ ([[مجلد]])
}}
'''[[پاکستان کرونیکل]]''' (پاکستان کا تاریخ وار عوامی انسائیکلوپیڈیا )، [[عقیل عباس جعفری]] کی تصنیف ہے جس میں [[یوم پاکستان|قیامِ پاکستان]] سےلے کر 31 اگست 2011ء تک [[پاکستان]] کے تاریخ وار واقعات تحریر و تصویر کی صورت انتہائی خوبصورت اور سلیقے کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ اصل میں یہ کتاب ماہانہ ڈائری ہے جس میں سیاسی، صحافتی، ثقافتی، فنون لطیفہ، صنعت و حرفت اور کھیلوں کے علاوہ اہم ترین واقعات پر مشہور زمانہ کتب، رسائل و اخبارات سے اقتباسات بھی ہیں اور نامور پاکستانی شخصیات کی پیدائش و انتقال کے علاوہ مختصر تعارف بھی ہے<ref>http://mazhar.dk/pakistan/PakistanChronicle.php</ref>۔
 
==مواد==
’پاکستان کرونیکل‘ ایک ایسی تحقیقی کاوش ہے جس کی مثال ملنا مشکلکتاب ہے۔ چونکہ جعفری صاحب بنیادی طور پر ایک شاعر ہیں لہٰذا یہ غالب طور پر پاکستان کی ثقافتی، علمی، ادبی تاریخ بن گئی ہے۔ سیاسی زندگی کے تمام تر اہم اور کم اہم واقعات بیان کرنے کے باوجود اس کا ثقافتی پہلو غالب رکھنا ادارت کا ایک بڑا کارنامہ ہے۔ تمام تر اہم اخبارات و جرائد کے اجرا، بندش یا خاتمہ کی تفصیل موجود ہے۔ اہم ادبی، علمی شخصیات کے مختصر لیکن مربوط پروفائل دیے گئے ہیں، تمام تر سرکاری اور غیر سرکاری ایوارڈ ([[آدم جی ادبی ایوارڈ]]، [[نگار ایوارڈ]] وغیرہ) کی تفاصیل موجود ہیں اور بیشتر اہم کتابوں کے سرورق دیے گئے ہیں۔ اس کتاب میں آپ کو [[پاکستان]] کی فلم انڈسٹری، شاعری، ڈرامہ، ٹیلی ویژن، ریڈیو پاکستان وغیرہ کا پورا سفر نظر آئے گا<ref>http://m.hamariweb.com/articles/detail.aspx?id=7508</ref>۔ زمانی تقسیم ماہ بہ ماہ کی گئی ہے اور سیاسی، سماجی، ثقافتی، تفریحی اور علمی و ادبی واقعات کے ساتھ ساتھ اہم شخصیات کی پیدائش اور اموات کا احوال بھی درج ہے اور اس طرح پرانے انداز کی جنتری اور ماڈرنجدید سٹائلطرز کے [[دائرۃ انسائیکلوپیڈیاالمعارف]] کی تمام خوبیاں اس کتاب میں یکجا ہوگئی ہیں۔ قیامِ پاکستان اور اعلانِ پاکستان کے بارے میں برسوں سے جاری قضیے کا دو ٹوک فیصلہ اس کتاب کےمیں مندرجات اور دستاویزیدستاویزات شہادتوںشامل نےکی مستقلگئیں طور پر کردیا ہے۔ہیں۔ کتاب میں 15 اگست 1947ء کو [[ پاکستان ٹائمز]] میں شائع ہونے والی ایک خبر کا عکس شائع کیا گیا ہے جس کے مطابق [[ ریڈیو پاکستان]] کا قیام 14 اور15 اگست کی درمیانی شب کو عمل میں آیا تھا۔ 14اور 15 اگست کی درمیانی شب [[لاہور]]، [[پشاور]] اور [[ ڈھاکہ]] سٹیشنوں سے رات گیارہ بجے [[ آل انڈیا ریڈیو]] سروس نے اپنا آخری اعلان نشر کیا۔ بارہ بجے سے کچھ لمحے پہلے [[ریڈیو پاکستان]] کی شناختی دھن بجائی گئی اور انگریزی زبان میں فضا میں ایک اعلان گونجا کہ آدھی رات کے وقت [[پاکستان]] کی آزاد اور خودمختار مملکت معرضِ وجود میں آجائے گی۔
رات کے ٹھیک بارہ بجے ہزاروں سامعین کے کانوں میں یہ الفاظ گونجے’ یہ پاکستان براڈ کاسٹنگ سروس ہے‘ انگریزی میں یہ اعلان ظہور آذر نے اور [[اردو]] میں [[مصطفٰی علی ہمدانی]] نے کیا۔
اسرات کے ٹھیک بارہ بجے ہزاروں سامعین کے کانوں میں یہ الفاظ گونجے’ یہ پاکستان براڈ کاسٹنگ سروس ہے‘ انگریزی میں یہ اعلان ظہور آذر نے اور [[اردو]] میں [[مصطفٰی علی ہمدانی]] نے کیا۔اس خبر کے ساتھ ہی ظہور آذر کی ایک نایاب تصویر بھی شائع کی گئی ہے۔
اسی صفحے پر پاکستان کی پہلی کابینہ کے ارکان کی ایک نادر تصویر بھی موجود ہے۔ اس طرح کی نادرو نایاب تصاویراس دستاویز میں کثرت سے موجود ہیں مثلاً [[پاکستان]] کے اولین گزٹ کا عکس جس میں [[مسٹر محمد علی جناح]] کو [[پاکستان]] کا [[گورنر جنرل ]] مقرر کرنے کا حکم درج ہے۔ [[سردار عبدالقیوم خان]] کی نوجوانی کی ایک تصویر جس میں وہ ایک مسلح مجاہد کے روپ میں نظر آرہے ہیں۔ [[کراچی]] میں قیامِ پاکستان کے بعد ریلیز ہونے والی پہلی فلم کا پوسٹر، ہندو ستان کے ڈاک ٹکٹ جن پر [[پاکستان]] کی مہر لگا کر انہیں نئی سرکاری حیثیت دی گئی۔ [[جوناگڑھ]] کے آخری [[نواب مہابت خان جی]] کی شبیہ، معروف امریکی جر یدے ’لائف‘ کے 5 جنوری1948ءجنوری 1948ء کے شمارے کا سرِ ورق جس پر قائدِاعظم کی تصویر ہے۔ 1948ء کے [[ اولمپک]] کھیلوں میں [[پاکستان]] کی نمائندگی کرنے والی ہاکی ٹیم کا گروپ فوٹو اور[[ قائدِ اعظم]] کے لکھے ہوئے آخری خط کا عکس۔
لیکن یہ محض کتاب کے ابتدائی صفحوں سے چند مثالیں ہیں جبکہ کتاب کے ایک ہزار سے زیادہ صفحات ایسی ہی اہم اور نایاب تصاویر سے مزیّن ہیں۔ جن لوگوں کو عالمی یا ملکی سیاست سے دلچسپی نہیں ہے، اُن کے لئے ثقافت، ادب، کھیل اور تفریحات کی پوری دنیا اپنے ارتقائی سفر کے ساتھ موجود ہے۔
 
کتاب کے ایک ہزار سے زیادہ صفحات ایسی ہی اہم اور نایاب تصاویر سے مزیّن ہیں۔
* پاکستان میں پہلی فلم کب کہاں اور کن حالات میں تیار ہوئی۔
* [[اسلام آباد]] میں دارلحکومت بننے سے پہلے وہ علاقہ کس طرح ویرانی کا نقشہ پیش کرتا تھا۔
* [[قائدِاعظممزار قائد]] کے مقبرے کےلئے پہلے کون کونسا ڈیزائننمونہ تجویز ہوا تھا۔
* [[لیاقت علی خان]] کے قاتل سید اکبر کی لاش کا عکس۔تصویر۔
*[[ بے نظیر بھٹو]] نے پی ٹی وی کے ایک پروگرام کی میزبانی بھی کی تھی۔
* [[جنرلضیاء ضیاءالحق]] کے مضحکہ خیز ریفرنڈم میں جو سوال پوچھے گئے تھے اُن کے کوپن کا عکس۔
 
==تبصرے و آراء==
تاہم اس مواد کی شمولیت کسی ڈائجسٹ یا سنسنی خیز مواد والے کتابچے کی طرز پر نہیں ہے بلکہ [[عقیل عباس جعفری]] نے مواد مرتب کرتے ہوئے ایک منجھے ہوئے صحافی اور اعتدال و توازن کا دامن تھام کے چلنے والے چوکنے محقق کا کردار ادا کیا ہے<ref>http://www.bbc.com/urdu/mobile/pakistan/2010/08/100815_pakistan_encyclopaedia.shtml</ref>۔
 
== حوالہ جات ==