"فرعون کے جادوگر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
نیا صفحہ: جادوگر
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: القاب)
سطر 1:
امام عبد الرزاق، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے ابن عباس (رض) سے روایت کیا کہ جادوگر ستر آدمی تھے۔ صبح کو وہ جادوگر اور شام کو وہ شہدا تھے۔ اور دوسرے الفاظ میں دن کے پہلے حصے میں وہ جادوگر تھے اور سن کے آخری حصہ میں وہ شہداء تھے جب ان کو قتل کردیا گیا۔ <ref> تفسیر در منثور جلال الدین سیوطی </ref>
جادوگر
حضرت موسیٰ اور فرعون کے جادوگروں کا مقابلہ :
جادوگروں نے حضرت موسیٰ سے کہا اے موسیٰ ! آیا آپ پہلے عصا ڈالیں گے یا ہم اپنی لاٹھیاں اور رسیاں پہلے ڈالیں، انہوں نے اپنے اس سوال میں حسن ادب کو ملحوظ رکھا اور اپنے ذکر سے پہلے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کا ذکر کیا، اور اسی ادب کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے ان کو ایمان لانے کی توفیق دی۔ <ref>تفسیر تبیان القرآن ۔ مولانا غلام رسول سعیدی ،الاعراف،115</ref>