"ابو سعید مبارک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
نیا صفحہ: ابوسعید مبارک بن علی بن حسین مخزومی<br /> اسم گرامی مبارک بن علی بن حسین ہے۔کنیت ابو سعید والد محترم...
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{Infobox saint
ابوسعید مبارک بن علی بن حسین مخزومی<br />
| name = ابو سعید مبارک مخزومی
اسم گرامی مبارک بن علی بن حسین ہے۔کنیت ابو سعید والد محترم کا نام علی بن حسین مخزومی ہے۔ مخزومی بغداد کے ایک محلہ کا نام ہے اسی وجہ سے آپ مخزومی مشہور ہوئے۔ اپنے زمانے کے سلطان الاولیا، برہان الاصفیا تھے۔شیخ ابوالحسن علی ہنکاری کے نامورخلیفہ ہیں۔ مذہبا حنبلی تھے۔
| image =
غوث پاک فرماتے ہیں کہ میں گیارہ سال تک ایک برج میں عبادت الٰہی میں مصروف تھا یہاں تک کہ میں نے طے کرلیا کہ اس وقت تک کچھ نہ کھاؤں پیوں گا جب تک اللہ نہ کھلائے۔ اس طرح چالیس روز تک کچھ نہ کھایا نہ پیا۔ چالیس دن کے بعد ایک شخص آیا اور کچھ کھانا میرے سامنے رکھ کر چلا گیا۔ قریب تھا کہ میرا نفس شدت بھوک سے کھانے پر گرپڑے۔ میں نے کہا قسم ہے رب ذوالجلال کی جو عہد میں نے اللہ تعالیٰ سے باندھا ہے اس سے نہیں پھروں گا۔اس کے بعد میں نے باطن سے کسی شخص کی آواز سنی جو الجوع الجوع کہتا تھا۔ اسی دوران شیخ ابوسعید مبارک مخزومی تشریف لائے اور اس آواز کو سن کر فرمایا اے عبدالقادر یہ کیسی آواز ہے۔ میں نے کہا یہ نفس کا قلق و اضطراب ہے لیکن روح برقرار ہے۔ اس کے بعد شیخ نے فرمایا کہ میرے مکان پر چلو۔ لیکن میں نہیں گیا اور دل ہی دل میں کہا کہ باہر نہیں جاؤں گا۔
| imagesize =
| notability = [[Muslim]] [[scholar]]
| era = [[Islamic golden age]]
| alt =
| caption =
| titles = Mystic
| birth_date = 12 [[Rajab]] 403 ہجری یا جنوری 1013
| birth_place = [[Hankar]]
| death_date = 11 [[Rabī’ al-Thānī]] 513 ہجری یا جولائی 1119
| death_place = [[Baghdad]]
| venerated_in = [[Islam]]
| religion = [[اسلام]]، خاص طور پر [[Junayd of Baghdad|جندیدیہ]] صوفی
| Predecessor = ابو الحسن علی بن محمد قریشی ہنکاری
| Successor = شیخ [[Abdul Qadir Jilani]]
| canonized_date =
| canonized_place =
| canonized_by =
| major_shrine = باب ازج، [[بغداد]]
| feast_day =
| attributes =
| patronage =
| issues =
| suppressed_date =
| suppressed_by =
| influences =
| influenced =
| tradition =
| major_works =
}}
غوث'''مبارک بن علی بن حسین''', کنیت ابو سعید والد کا نام علی بن حسین مخزومی ہے۔مخزومی بغداد کے ایک محلہ کا نام ہے اسی وجہ سے آپ مخزومی مشہور ہوئے۔ اپنے زمانے کے سلطان الاولیا، برہان الاصفیا تھے۔شیخ ابوالحسن علی ہنکاری کے نامورخلیفہ ہیں۔ مذہبا حنبلی تھے۔غوث پاک فرماتے ہیں کہ میں گیارہ سال تک ایک برج میں عبادت الٰہی میں مصروف تھا یہاں تک کہ میں نے طے کرلیا کہ اس وقت تک کچھ نہ کھاؤں پیوں گا جب تک اللہ نہ کھلائے۔ اس طرح چالیس روز تک کچھ نہ کھایا نہ پیا۔ چالیس دن کے بعد ایک شخص آیا اور کچھ کھانا میرے سامنے رکھ کر چلا گیا۔ قریب تھا کہ میرا نفس شدت بھوک سے کھانے پر گرپڑے۔ میں نے کہا قسم ہے رب ذوالجلال کی جو عہد میں نے اللہ تعالیٰ سے باندھا ہے اس سے نہیں پھروں گا۔اس کے بعد میں نے باطن سے کسی شخص کی آواز سنی جو الجوع الجوع کہتا تھا۔ اسی دوران شیخ ابوسعید مبارک مخزومی تشریف لائے اور اس آواز کو سن کر فرمایا اے عبدالقادر یہ کیسی آواز ہے۔ میں نے کہا یہ نفس کا قلق و اضطراب ہے لیکن روح برقرار ہے۔ اس کے بعد شیخ نے فرمایا کہ میرے مکان پر چلو۔ لیکن میں نہیں گیا اور دل ہی دل میں کہا کہ باہر نہیں جاؤں گا۔
اس دوران اچانک خضر علیہ السلام تشریف لائے اور مجھ سے کہا کہ اٹھو اور ابوسعید مخزومی کی خدمت میں جاؤ۔ جب میں ان کے دولت کدہ میں حاضر ہوا تو دیکھا کہ شیخ اپنے دولت کدے کے دروازے پر کھڑے میرا انتظار کررہے تھے۔شیخ ابوسعید مبارک مخزومی نے فرمایا اے عبدالقادر جو میں نے تم سے کہا تھا کیا وہ کافی نہیں تھا جو خضر علیہ السلام کو کہنا پڑا۔ اس کے بعد پھرشیخ ابوسعید مبارک مخزومی مجھے اپنے مکان کے اندر لے گئے کھانا مہیا کیا اور لقمہ میرے منہ میں رکھا جہاں تک کہ میں آسودا ہوگیا۔ اس کے بعد مجھے خرقہ پہنایا اور پھر میں ان کی صحبت میں رہنے لگا۔ شیخ ابوسعید مبارک مخزومی نے مدرسہ بنوایا اور اس کی عمارت اپنی زندگی ہی میں غوث پاک کے سپرد کردی۔ چنانچہ غوث پاک کا مزار اسی مدرسہ میں ہے۔
27شعبان المعظم 508یا513ہجری بروز جمعرات اس جہان فانی سے رخصت ہوئے۔ آخری آرام گاہ انکے قائم کردہ مدرسہ میں ہے جوبغداد عراق میں واقع ہے۔<ref>خزینۃ الاصفیاء،غلام سرور لاہوری،صفحہ 149، مکتبہ نبویہ لاہور</ref><ref>http://www.hazratmuradali.com/_ur/qadria/13%20hazrat%20abu%20al-wahid%20al-tam%C4%ABm%C4%AB.ht</ref>
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}