"دوران حج حادثات" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 3:
== بھگدڑ ==
بعض اوقات بڑھتے ہوئے ہجوم جب ایک مناسک حج سے دوسرے کو سفر کرتے ہیں تو ان میں بھگدڑ مچ جاتی ہے۔ لوگ گھبرا جاتے ہیں اور کچلے جانے سے بچنے کی نیت سے لوگ بھاگنے لگتے ہیں اور سینکڑوں جانیں ضائع ہو جاتی ہیں۔ رمی کے دوران سب سے زیادہ حادثات ہوتے ہیں۔ ان میں سے چند ایک ذیل میں دیے گئے ہیں:
* 2 جولائی 1990: مکہ سے منیٰ اور میدانِ عرفات کی طرف جانے والی ایک سرنگ کہ جس سے لوگ پیدل سفر کرتے ہیں، میں بھگدڑ مچی اور 1٫4261,426 افراد جاں بحق ہوئے۔ زیادہ تر کا تعلق ملائیشیا، انڈونیشیا اور پاکستان سے تھا۔<ref>{{cite web|url=http://www.quran-islam.org/main_topics/islam/pillars/al-hajj/stoning_tragedies_(P1321).html |title=True Islam |publisher=Quran-Islam.org |date= |accessdate=2013-07-31}}</ref><ref>{{cite news|url=http://www.guardian.co.uk/world/2006/jan/13/saudiarabia |title=A history of hajj tragedies &#124; World news |publisher=theguardian.com |date= January 13, 2006|accessdate=2013-07-31 |location=London}}</ref>
* 23 مئی 1994 کو رمی کے دوران مچنے والی بھگدڑ سے کم از کم 270 حاجی جاں بحق ہوئے۔
* 9 اپریل 1998 کو جمرات کے پل پر ہونے والے ایک حادثے میں 118 افراد جاں بحق اور 180 زخمی ہوئےہوئے۔<ref>{{cite ۔news|url=http://news.bbc.co.uk/1/hi/world/middle_east/76348.stm | work=BBC News | title=Saudis identifying nationalities of 118 dead pilgrims | date=April 9, 1998}}</ref>
* 5 مارچ 2001 کو رمی کے دوران 35 حاجی کچلے جانے سے جاں بحق ہوئے۔<ref>{{cite web|url=http://news.bbc.co.uk/2/hi/middle_east/1204816.stm|title=BBC News – MIDDLE EAST – Lessons from Hajj deaths|publisher=News.bbc.co.uk|accessdate=11 October 2014}}</ref>
* 11 فروری 2003 کو رمی کے دوران 14 افراد جاں بحق ہوئے۔<ref>{{cite news|url=http://news.bbc.co.uk/2/hi/middle_east/2749231.stm | work=BBC News | title=Fourteen killed in Hajj stampede | date=February 11, 2003}}</ref>
* یکم فروری 2004 کو منیٰ میں رمی کے دوران بھگدڑ سے 251 جاں بحق اور 244 زخمی ہوئے۔<ref>{{cite web|url=http://news.bbc.co.uk/2/hi/middle_east/3448779.stm|title=BBC NEWS – Hundreds killed in Hajj stampede|publisher=News.bbc.co.uk|accessdate=11 October 2014}}</ref>
* 12 جنوری 2006 کو حج کے آخری دن رمی الجمرات کے دوران کم از کم 346 افراد کچل کر جاں بحق ہوئے اور 289 زخمی ہوئے۔ یہ حادثہ دن کے 1 بجے کے بعد پیش آیا جب عازمینِ حج سے بھری ایک بس کے عازمینِ حج پل جمرات کے مشرقی راستے پر پہنچے تو کچھ افراد گر گئے اور یہ حادثہ شدت اختیار کر گیا۔ اس وقت لگ بھگ 20 لاکھ افراد مناسک حج ادا کر رہے تھے۔
 
اس حادثے کے بعد جمرات کا پل اور شیطان والے ستون ہٹا کر دوبارہ بنائے گئے ہیں۔ ایک زیادہ وسیع اور کئی منزلہ پل بنایا گیا ہے اور شیطان کے ستون بھی نئے اور بڑے بنائے گئے ہیں۔ اب ہر منزل پر آنے اور جانے کے راستے محفوظ تر ہیں۔ مزید برآں رمی کے لیے الگ سے نظام الاوقات بنا دیے گئے ہیں تاکہ اس طرح کے حادثات سے بچا جا سکے۔ جمرات کے میدان کو گول سے بیضوی شکل میں تبدیل کر دیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ آسانی سے رمی کر سکیں۔ اس کے علاوہ نئے انتظامات کے تحت آنے اور جانے کے راستے الگ کر دیے گئے ہیں۔<ref>[http://www.hajinformation.com/main/k40.htm] {{dead link|date=October 2014}}</ref>
 
== آتش زدگی ==
* دسمبر 1975 میں گیس کا سلنڈر پھٹنے سے خیمہ بستی میں آگ لگ گئی تھی اور 200 حاجی جاں بحق ہوئے۔