"دوران حج حادثات" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{زیر تعمیر}}
[[حج]] کے دوران بہت سارے سنگین حادثات ہوتے رہے ہیں اور ان سے ہزاروں انسان اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ہر صاحبِ حیثیت مسلمان پر فرض ہے کہ وہ اپنی زندگی میں ایک بار حج ادا کرنے کے لیے [[مکہ]] پہنچے۔ حج کے مہینے میں مکہ میں لگ بھگ 30 لاکھ عازمین حج آتے ہیں۔<ref>{{cite news|url=http://www.msnbc.msn.com/id/16442316/|title=Pilgrims mark end of peaceful hajj: Circling of Kaaba brings to close perhaps largest-ever pilgrimage to Mecca]|work=BBC News|date=January 2, 2007|quote=This year’s hajj was likely the biggest ever, with authorities estimating that around 3 million people participated.}}</ref>
ہوائی سفر کی وجہ سے حاجیوں کا مکہ تک کا سفر بہت آسان ہو گیا ہے اور پوری دنیا سے لوگ فریضہ حج ادا کرنے آتے ہیں۔ نتیجتاً حج کے دوران حاجیوں کی تعداد مسلسل بڑھتی چلی جا رہی ہے۔ شہری حکام کو لاکھوں عازمینِ حج کے لیے خوراک، رہائش، نکاسی آب اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا پڑتا ہے۔ بدقسمتی سے حادثات سے یکسر بچاؤ ممکن نہیں۔ شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران زیادہ تر حادثات ہوتے ہیں کیونکہ حجاج دو منزلہ پل سے گذرتے ہوئے یہ فرض سرانجام دیتے ہیں۔