"دوران حج حادثات" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
ویکائی
ویکائی
سطر 26:
 
== بیماریاں ==
بہت سارے ممالک سے آنےو الے عازمین حج کا آزادانہ میل ملاپ ہونے کی وجہ سے غریب ممالک کے حجاج جن کے پاس صحت کی بہتر سہولیات نہیں ہوتیں، عام بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں اور بعض اوقات یہ بیماریاں وبائی حالت اختیار کر لیتی ہیں۔ ایسے حجاج اپنے گھروں کو واپسی پر بیماری ساتھ لے جاتے ہیں۔ 1987ء کے حج کے بعد گردن توڑ بخار نے اس وقت عالمی وبا کی شکل اختیار کر لی جب حجاج اس بیماری کو اپنے اپنے ممالک میں واپس لے گئے۔ اب یہ ویزہ کی لازمی شرط ہے کہ مخصوص بیماریوں کے خلاف ویکسین کرا لی جائے۔ 2010ء کی شرائط میں ییلو[[زرد فیور،بخار]]، [[پولیو]] اور انفلوئنزا کی [[ویکسین]] بھی لازمی قرار دی گئی ہیں۔<ref>{{cite web|url=http://www.who.int/wer/2010/wer8543/en/index.html|title=WHO – 22 October 2010, vol. 85, 43 (pp 425–436)|publisher=Who.int|accessdate=11 October 2014}}</ref><ref>{{cite journal|last1=Barasheed|first1=Osamah|last2=Rashid|first2=Harunor|last3=Heron|first3=Leon|last4=Ridda|first4=Iman|last5=Haworth|first5=Elizabeth|last6=Nguyen-Van-Tam|first6=Jonathan|last7=Dwyer|first7=Dominic E.|last8=Booy|first8=Robert|title=Influenza Vaccination Among Australian Hajj Pilgrims: Uptake, Attitudes, and Barriers|journal=Journal of Travel Medicine|date=November 2014|volume=21|issue=6|pages=384–390|doi=10.1111/jtm.12146}}</ref>
 
== میرس (مڈل ایسٹ ریسپیریٹری سنڈروم کورونا وائرس) ==
20132013ء میں سعودی حکومت نے شدید بیمار اور بوڑھے افراد کو اس سال حج ملتوی کرنے کی درخواست کی اور میرس (مڈل ایسٹ ریسپیریٹری سنڈروم کورونا وائرس|Middle East respiratory syndrome coronavirus) بیماری کی وجہ سے حجاج کی کل تعداد میں بھی کمی کر دی۔<ref>{{cite web | url=http://news.yahoo.com/qatar-announces-second-mers-virus-death-150003242.html | title=MERS virus claims three more lives in Saudi Arabia | publisher=AFP | date=September 7, 2013 <!- – 8:42 PM --> | accessdate=8 September 2013}}</ref><ref name="Spain reports its first MERS case; woman travelled to Saudi Arabia for Hajj">{{cite web | url=http://www.vancouversun.com/health/Spain+reports+first+MERS+case+woman+travelled+Saudi+Arabia+Hajj/9133754/story.html | title=Spain reports its first MERS case; woman travelled to Saudi Arabia for Hajj | publisher=Vancouver Sun | date=7 November 2013 | accessdate=12 November 2013 | author=Branswell, Helen}}</ref> یکم نومبر 2013 کو ایک خاتون جب حج ادا کر کے واپس سپین پہنچی تو اس بیماری کی علامات ظاہر ہونے لگیں۔<ref name="Spain reports its first MERS case; woman travelled to Saudi Arabia for Hajj"/> اگرچہ یہ بیماری حجاج میں پھیلی تو نہیں لیکن اس کے پھیلنے کے خطرات موجود ہیں۔<ref>{{cite journal|last1=Barasheed|first1=Osamah|last2=Rashid|first2=Harunor|last3=Alfelali|first3=Mohammad|last4=Tashani|first4=Mohamed|last5=Azeem|first5=Mohammad|last6=Bokhary|first6=Hamid|last7=Kalantan|first7=Nadeen|last8=Samkari|first8=Jamil|last9=Heron|first9=Leon|last10=Kok|first10=Jen|last11=Taylor|first11=Janette|last12=El Bashir|first12=Haitham|last13=Memish|first13=Ziad A.|last14=Haworth|first14=Elizabeth|last15=Holmes|first15=Edward C.|last16=Dwyer|first16=Dominic E.|last17=Asghar|first17=Atif|last18=Booy|first18=Robert|title=Viral respiratory infections among Hajj pilgrims in 2013|journal=Virologica Sinica|date=14 November 2014|volume=29|issue=6|pages=364–371|doi=10.1007/s12250-014-3507-x}}</ref>
 
== قدیم وبائیں ==
19051905ء میں [[ مصر ]] میں 6 حجاج کو جب [[الطور (شہر)|الطور]] شہر کے قرنطینہ میں رکھا گیا تو ان میں [[ہیضہ|ہیضے]] کی علامات پائی گئیں۔
 
== الغزہ ہوٹل کا حادثہ ==
5 جنوری 2006 کو [[مسجد الحرام]] کے پاس ایک کثیر منزلہ ہوٹل کی پختہ عمارت گر گئی۔ اس ہوٹل میں ایک سٹو اور ایک ریستوران بھی تھے۔ ہوٹل میں حجاج کو ٹھہرایا جاتا تھا۔ حجاج کی تعداد کے بارے تو علم نہیں لیکن اس حادثے میں کل 76 افراد جاں بحق اور 64 زخمی ہوئے۔<ref>{{cite web|url=http://web.archive.org/web/20060110222840/http://www.forbes.com/home/feeds/ap/2006/01/06/ap2433373.html|title=Mecca Death Toll Rises to 76 – Forbes.com, 6 January 2006|publisher=WEb.archive.org|accessdate=11 October 2014}}</ref>
 
== دیگر مہلک حادثات ==
* دسمبر 20062006ء کے حج کی ابتداء سے پہلے 243 حجاج جاں بحق ہو گئے۔<ref>{{cite web|url=http://www.iol.co.za/index.php?from=rss_World&set_id=1&click_id=3&art_id=vn20061228102521827C202045|title=Millions descend on Mecca for haj|publisher=Iol.co.za|accessdate=11 October 2014}}</ref> سعودی حکومت کے مطابق اموات کی وجوہات میں دل کے امراض اور بوڑھے لوگوں کا گرمی اور سخت محنت برداشت نہ کر سکنا تھا۔ حج کے بعد [[نائجیریا|نائجیرین حکومت]] نے اعلان کیا کہ ان کے 33 باشندے فشارِ خون، ذیابیطس اور دل کی وجہ سے ہلاک ہوئے اور یہ بھی کہ یہ ہلاکتیں کسی وبائی مرض سے نہیں ہوئیں۔<ref>{{cite web|url=http://allafrica.com/stories/200701080951.html|title=Nigeria: Hypertension, Diabetes Kill 33 Nigerian Pilgrims in Saudi Arabia|publisher=Allafrica.com|accessdate=11 October 2014}}</ref>
* [[مصر ]] کی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق 10 [[ذوالحجہ]] کو 22 مصری بھی جاں بحق ہوئے۔<ref>{{cite web|url=http://english.people.com.cn/200612/31/eng20061231_337299.html|title=People's Daily Online – 22 Egyptian pilgrims dies during Mecca hajj|publisher=English.people.com.cn|accessdate=11 October 2014}}</ref> جبکہ 50 فلپائنی شہری بھی حان بحق ہوئے جن میں سے 4 بزرگ حجاج کو مکہ میں ہی دفن کیا گیا۔<ref>{{cite web|url=http://newsinfo.inquirer.net/breakingnews/metroregions/view_article.php?article_id=41844|title=Inquirer.net|publisher=Newsinfo.inq|accessdate=11 October 2014}}</ref> [[پاکستان]] کے 130 حاجی جاں بحق ہوئے جن کی اکثریت بہت بوڑھی اور کمزور تھی اور نمونیا اور دل کے امراض سے جاں بحق ہوئے۔دسمبرہوئے۔
*دسمبر 20062006ء کے اوائل میں حجاج کو مدینہ سے مکہ لے جانے والی ایک کوچ کو حادثہ پیش آیا جس سے 3 [[برطانیہ|برطانوی شہری]] جاں بحق اور 34 زخمی ہوئے۔<ref>{{cite news|url=http://news.bbc.co.uk/1/hi/world/middle_east/6164337.stm | work=BBC News | title=Third Briton died in Jeddah crash | date=December 10, 2006}}</ref>
* نومبر 20112011ء میں بیماریوں اور ٹریفک حادثات کے سبب 13 افغان جاں بحق اور درجن بھر زخمی ہوئے۔<ref>{{cite web|url=http://www.pajhwok.com/en/2011/11/09/13-afghan-pilgrims-die-during-hajj|title=13 Afghan pilgrims die during hajj|publisher=Pajhwok.com|accessdate=11 October 2014}}</ref>
* ستمبر 2015ء کو [[مکہ کرین حادثہ]] پیش آیا، جس میں 107 افراد جاں بحق اور 237 زخمی ہوئے۔
 
== جیب تراشی ==
حالیہ برسوں میں حجاج کو [[جیب تراشی|جیب تراشوں]] سے کافیخاصی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ سیو مدینہ فاؤنڈیشن کے مطابق 2010ء کے حج میں 321 وارداتیں ہوئیں۔<ref>[http://www.savemadinafoundation.webstarts.com] {{dead link|date=October 2014}}</ref>
 
== سرکاری ردِ عمل ==
[[File:2.5m Hajj pilgrims visited jamarat yesterday, according to Saudi public security monitors - Flickr - Al Jazeera English.jpg|thumb||left|سعودی حکومت نے سی سی ٹی وی کیمروں کا ایک جال بچھایا ہوا ہے جس سے سکیورٹی کا انتظام بہتر ہوگا۔]]
ناقدین کے مطابق ایسی صورتحال سے بچاؤ کے لیے سعودی حکومت کو مزید اقدامات کرنے چاہیے تھے۔سعودی حکومت کے مطابق اس طرح کے عظیم اجتماعات کے دوران لوگوں کو کنٹرولقابو کرنا بہت مشکل اور خطرناک ہو جاتا ہےہے، اور یہ کہتاہم انہوں نے اس مسئلے سے بچاؤنمٹنے کے لیے کئیمتعدد اقدامات کیے ہیں۔<br />
 
سب سے بڑا اور سب سے متنازع فیصلہ یہ ہوا ہے کہ رجسٹریشن، [[پاس پورٹ]] اور [[ویزا|ویزوں]] کے لیے نیا نظام متعارف کرایا گیا ہے۔ اس نظام کے تحت پہلی بار آنےو الے افراد کے لیے سہولیات ہوں گی توجبکہ بار بار آنے والے افراد کی آمد کو کم کیا جا سکے گا۔ صاحبِ حیثیت افراد نے جو ایک سے زیادہ حج کرنا چاہتے ہیں، نے اس پر احتجاج کیا ہے لیکن سعودی حکومت کے مطابق یہ کام بہت ضروری ہے۔<br />
ناقدین کے مطابق ایسی صورتحال سے بچاؤ کے لیے سعودی حکومت کو مزید اقدامات کرنے چاہیے تھے۔سعودی حکومت کے مطابق اس طرح کے عظیم اجتماعات کے دوران لوگوں کو کنٹرول کرنا بہت مشکل اور خطرناک ہو جاتا ہے اور یہ کہ انہوں نے اس مسئلے سے بچاؤ کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔
20042004ء کی بھگدڑ کے بعد سعودی حکومت نے جمرات کے پل کے آس پاس بہت بڑا تعمیراتی منصوبہ شروع کیا ہے۔ اضافی راستے اور ہنگامی صورتحال میں نکلنے کے اضافی راستے بنائے گئے ہیں۔ شیطانجمرات والےکے تین ستونوں کی جگہ اب دیواریں لگائی گئی ہیں تاکہ رمی آسان ہو سکے۔ اس کے علاوہ رمی کے لیےلئے پل کی پانچ منزلیں بنانا بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔<ref>{{cite news|url=http://news.bbc.co.uk/2/hi/middle_east/4600310.stm | work=BBC News | title=Hajj ritual sees new safety moves | date=January 10, 2006}}</ref>
 
سب سے بڑا اور سب سے متنازع فیصلہ یہ ہوا ہے کہ رجسٹریشن، پاس پورٹ اور ویزوں کے لیے نیا نظام متعارف کرایا گیا ہے۔ اس نظام کے تحت پہلی بار آنےو الے افراد کے لیے سہولیات ہوں گی تو بار بار آنے والے افراد کی آمد کو کم کیا جا سکے گا۔ صاحبِ حیثیت افراد جو ایک سے زیادہ حج کرنا چاہتے ہیں، نے اس پر احتجاج کیا ہے لیکن سعودی حکومت کے مطابق یہ کام بہت ضروری ہے۔
 
2004 کی بھگدڑ کے بعد سعودی حکومت نے جمرات کے پل کے آس پاس بہت بڑا تعمیراتی منصوبہ شروع کیا ہے۔ اضافی راستے اور ہنگامی صورتحال میں نکلنے کے اضافی راستے بنائے گئے ہیں۔ شیطان والے تین ستونوں کی جگہ اب دیواریں لگائی گئی ہیں تاکہ رمی آسان ہو سکے۔ اس کے علاوہ رمی کے لیے پل کی پانچ منزلیں بنانا بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔<ref>{{cite news|url=http://news.bbc.co.uk/2/hi/middle_east/4600310.stm | work=BBC News | title=Hajj ritual sees new safety moves | date=January 10, 2006}}</ref>
 
== مزید دیکھیے ==