"بھارت کے مفاد عامہ مقدمات" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
قطعے کا اضافہ |
|||
سطر 8:
==بھارت میں شہری حقوق کے تحفظ کے ضمن میں قوانین==
عموماً جس شخص کے بنیادی حقوق پامال ہوتے ہیں، وہ دستور کی دفعہ 32 یا 226 کے تحت، حسب اطلاق عدالت جاسکتا ہے۔ مگر مفاد عامہ کی استثنائی صورت حال یہ ہے کہ یہ خاص حالات کا احاطہ کرتی ہے۔ اس کے تحت کوئی بھی عام شہری کی درخواست عدالت سماعت کے لیے قبول کر سکتی ہے، بھلے ہی کسی معاملے سے اس شخص کا براہِ راست تعلق ہو یا نہ ہو۔
==مفاد عامہ کی تارٰیخ==
بھارت میں مفاد عامہ کی تاریخ کا آغاز 1976 سے ہوتا ہے۔ پہلے اکھل بھارتیہ کرمچاری سنگھ بنام بھارت سرکار مقدمے جج کرشنا ایّر نے مفاد عامہ کا پہلی بار استعمال کیا۔ سنگھ، جوکہ ایک غیرتسجیل شدہ مزدور انجمن تھی، اسے مفاد عامہ داخل کرنے کا موقع ملا تھا۔ ایس پی گپتا بنام بھارت سرکار مقدمے میں اس تصور کو پوری طرح سے عدالت نے تسلیم کیا۔
|