"بھارت کے مفاد عامہ مقدمات" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 15:
* 1977 میں جسٹس بھگوتی نے اپنی رپورٹ میں نمائندہ مقدمات کی وکالت کی تھی۔ انہوں نے "locus standi" (موقف در معاملہ) کو بدلنے کا مطالبہ کیا۔
* عالمی سطح پرقانون کی دنیا میں لاطینی نعرہ "Ubi Jus Ibi Remedium" زور پکڑ رہا تھا۔ اس کا سادہ سا مطلب یہی ہے کہ جب ایک شخص کے حقوق کی ہو، تب متاثرہ شخص کو اسی کے مساوی حل قانونًا فراہم ہونا چاہیے۔
 
==بھارت کے کچھ مشہور مفاد عامہ کے مقدمے==
* [[رتلام]] [[بلدیہ]] بنام وردھی چند مقدمے میں وارڈ نمبر 12 رتلام بلدیہ [[مدھیہ پردیش]] کے مکین اور وردھی چند نے سب ڈیویژنل مجسٹریٹ رتلام کے روبرو مجرمانہ کاروائی کے ضابطے کی دفعہ 133 کے تحت بلدیہ کو عوامی فضلات کی صفائی کی صفائی کے انتظام کی درخواست کی۔ یہ معاملہ آٹھ سال تک زیردوران رہا۔ پھر یہ سپریم کورٹ گیا جہاں سے اربابِ مجاز کو چھ لاکھ روپیے کے اخراجات پر ڈرینیج نظام کی تعمیر کا حکم دیا گیا تھا۔