"بھارت کے مفاد عامہ مقدمات" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 21:
* اوپندرا بخشی بنام اترپردیش مقدمے میں سپریم کورٹ نے دہلی یونیورسٹی کے دو پروفیسروں کے لکھے خط ہی کو درخواست مانا۔ یہ لوگ آگرہ کے حفاظتی گھر میں غیرانسانی اور ذلت آمیز صورت حال میں جی رہے تھے جو کہ دستور کی دفعہ 21 کی صریح خلاف ورزی رتھی۔ سپریم کورٹ نے ارباب مجاز کو رہنے کے بہتر انتظامات کرنے کے احکام جاری کیے۔
* بندھؤا مکتی مورچہ بنام بھارت سرکار مقدمہ جسے [[بھارت میں بندھؤا مزدوری|بندھؤا مزدوری مقدمہ]] بھی کہا جاتا ہے، اس طرح زیردوران ہؤا کہ سپریم کورٹ نے مورچے کے خط کی بنیاد پر مرکزی اور ہریانہ حکومتوں کوبندھؤا مزدوروں کو چھڑانے اور انہیں مناسب اجرت دینے اور بہتر کام کے حالات فراہم کرنے کے احکام جاری کیے۔
* اولگا ٹیلیس بنام بمبئی بلدیہ مقدمہ جسے سڑک کے کنارے کے مکینوں کا مقدمہ بھی کہا جاتا ہے،اس میں [[بمبئی بلدیہ قانون 1988]] کی کچھ دفعات پر اعتراضات جتائے گئے تھے۔ اس سے بلدیہ جھوپڑیوں اور عام مقامات پر بسے لوگوں کو ہٹا سکتی تھی۔ استغاثہ میں روزگار سے محرومی ایک اہم فکر بتائی گئی جو کہ دستور کی دفعہ 21 کے تحت آتا ہے۔ عدالت نے کاروباری اور غیرکاروباری علاقوں کی نشاندہی اور اول الذکر کے لیے لائسنسوں کی اجرائی کا حکم دیا۔