"ایمان (اسلامی تصور)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 10:
 
ایمان کے چھ ارکان ہیں۔
ایک [[حدیث]] میں ہے کہ [[جبرائیل]] فرشتہ [[محمد]] {{درود}} سے پوچھا تو آپ {{درود}} نے جواب دیا:تم اللااللہ پر، اس کے فرشتوں پر، اس کی کتابوں پر، اس کے رسولوں پر، روز قیامت پر اور اچھی اور بری تقدیر پر ایمان لاؤ (صحیح مسلم)۔
* [[ایمان باللہ]]، اللہ پر ایمان
* [[ایمان بالملائکہ]]، [[فرشتہ|فرشتوں]] پر ایمان
سطر 18:
* [[ایمان بالقدر]]، اچھی اور بری [[تقدیر]] پر ایمان
===ایمان باللہ===
ایمان باﷲ، یعنی اللہ تعالیٰ کے واحد و یکتا ہونے، اس کے خالق و مالک ہونے، اس کے پروردگار اور حاجت روا ہونے، اس کے تنہا معبود برحق ہونے کا زبان سے اقرار اور دل کی اتھاہ گہرائیوں سے اس کی تصدیق کی جائے نیز اس کے مطابق اپنے عمل وکردار کو بنایا جائے تو اس اقرار و تصدیق اور عمل کے مجموعے کا نام ایمان باﷲ ہے، جو اسلام کے بنیادی عقائد میں شامل ہے۔
 
===ایمان بالملائکہ===