"دوران حج حادثات" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: القاب)
سطر 12:
* 11 فروری 2003 کو رمی کے دوران 14 افراد جاں بحق ہوئے۔<ref>{{cite news|url=http://news.bbc.co.uk/2/hi/middle_east/2749231.stm | work=BBC News | title=Fourteen killed in Hajj stampede | date=February 11, 2003}}</ref>
* یکم فروری 2004 کو منیٰ میں رمی کے دوران بھگدڑ سے 251 جاں بحق اور 244 زخمی ہوئے۔<ref>{{cite web|url=http://news.bbc.co.uk/2/hi/middle_east/3448779.stm|title=BBC NEWS – Hundreds killed in Hajj stampede|publisher=News.bbc.co.uk|accessdate=11 October 2014}}</ref>
* 12 جنوری 2006 کو حج کے آخری دن [[رمی جمار]] کے دوران کم از کم 346 افراد کچل کر جاں بحق ہوئے اور 289 زخمی ہوئے۔ یہ حادثہ دن کے 1 بجے کے بعد پیش آیا جب عازمینِ حج سے بھری ایک بس کے عازمینِ حج پل جمرات کے مشرقی راستے پر پہنچے تو کچھ افراد گر گئے اور یہ حادثہ شدت اختیار کر گیا۔ اس وقت لگ بھگ 20 لاکھ افراد مناسک حج ادا کر رہے تھے۔<br />
 
اس حادثے کے بعد جمرات کا پل اور شیطان والے ستون ہٹا کر دوبارہ بنائے گئے ہیں۔ ایک زیادہ وسیع اور کئی منزلہ پل بنایا گیا ہے اور شیطان کے ستون بھی نئے اور بڑے بنائے گئے ہیں۔ اب ہر منزل پر آنے اور جانے کے راستے محفوظ تر ہیں۔ مزید برآں رمی کے لیے الگ سے نظام الاوقات بنا دیے گئے ہیں تاکہ اس طرح کے حادثات سے بچا جا سکے۔ جمرات کے میدان کو گول سے بیضوی شکل میں تبدیل کر دیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ آسانی سے رمی کر سکیں۔ اس کے علاوہ نئے انتظامات کے تحت آنے اور جانے کے راستے الگ کر دیے گئے ہیں۔<ref>[http://www.hajinformation.com/main/k40.htm] {{dead link|date=October 2014}}</ref>
* [[24 ستمبر]] [[2015ء]] کو [[حج]] کے دوران بھگدڑ مچنے سے 700 سے زائد حجاج شہید، جبکہ 800 کے قریب زخمی ہوئے۔
 
== آتش زدگی ==