"آزاد مواد" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ مساوی زمرہ جات (22): + زمرہ:آزاد مصنع لطیف |
دوہرے مواد کا اخراج |
||
سطر 1:
'''آزاد مواد''' يا '''آزاد معلومات'''
آزاد مواد ہر اس حلقے ميں ہوتا ہيں جہاں فراہم کردہ کام يا مواد بپلک دومين کی سند کے ساتھ دستیاب ہوں يا ايسا مواد جہاں حق اشاعت کام ايسی سندوں کے ساتھ دستياب ہوں جو مواد کو آزادی کے ساتھ استعمال، پھيلاوں يا اس کوترميم کرنے کی اجازت دیتی ہوں۔ اس کے علاوہ ايسا کام يا مواد کہ جس کی
▲'''آزاد مواد''' يا '''آزاد معلومات''' کوئ بھی فعلی کام يا تخلیقی مواد ہوتا ہے جس کو دوبارہ استعمال ميں لانے، پھيلانے يا اس کوترميم کرنے ميں کسی قسم کی کوئ پابندی يا قید نہيں ہوتی۔<ref>{{cite web |url=http://www.gnu.org/philosophy/free-doc.html |title=Free Software and Free Manuals |accessdate=March 22, 2009 |last=Stallman |first=Richard |authorlink=Richard Stallman |date=November 13, 2008 |publisher=[[Free Software Foundation]]}}</ref> يہ کھلے مواد کے نظريۓ سے بلکل مختلف ہے جہاں کھلا مواد صرف ترمیم يا تبدیل کيا جاسکتا ہے ليکن وہ آزاد اور مفت نہيں ہوتا۔
▲آزاد مواد ہر اس حلقے ميں ہوتا ہيں جہاں فراہم کردہ کام يا مواد بپلک دومين کی سند کے ساتھ دستیاب ہوں يا ايسا مواد جہاں حق اشاعت کام ايسی سندوں کے ساتھ دستياب ہوں جو مواد کو آزادی کے ساتھ استعمال، پھيلاوں يا اس کوترميم کرنے کی اجازت دیتی ہوں۔ اس کے علاوہ ايسا کام يا مواد کہ جس کی ملکيت ختم ہوچکی ہوں، بھی آزاد مواد کے زمرے ميں آتا ہيں۔
== قانونيت ==
=== حق طبع ===
[[تصویر:Copyright.svg|thumb|140px|حق طبع]]
روايتی طور پر ہر کام يا مواد کا حق اشاعت محفوظ ہوتا ہے اور اس کام کو استعمال، پھيلاوں يا اس کوترميم کرنے کا حق صرف اس کے تخلیق کار کو ہی ہوتا ہيں۔
=== بپلک دومين ===
[[تصویر:PD-icon.svg|thumb|140px|بپلک دومين]]
بپلک دومين يعنی مواد کا عام استعمال اس صورت ميں ممکن ہوتا ہے جب مواد کا حق طبع کچھ مدت کے بعد ختم ہوجاۓ جيسا کہ
== استعمال ==
سطر 18 ⟵ 16:
== پاکستان ميں آزاد معلومات اور حق اشاعت ==
[[پاکستان]] ميں آزاد معلومات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ حق اشاعت کی حالت بہت خراب ہے۔پاکستان جيسے ملک کہ جہاں فانون لاگو کرنا ايک بہت بڑا مسئلہ ہے، حق اشاعت يا حق نقل کی خلاف ورزی شروع سے ہی اہم مسئلہ رہا ہے يہاں تک کہ باکستان [[ریاستہائے متحدہ امریکہ|امريکہ]] کے ايک اس ادارے کی واچ لسٹ ميں سن 1989 سے شامل ہيں کہ جن ممالک ميں عوام کی ملکيت کے حقوق کی خلاف ورزی کی جاتی ہوں يا تخفظ کی فراہمی دستياپ نہ ہوں۔▼
▲پاکستان جيسے ملک کہ جہاں فانون لاگو کرنا ايک بہت بڑا مسئلہ ہے، حق اشاعت يا حق نقل کی خلاف ورزی شروع سے ہی اہم مسئلہ رہا ہے يہاں تک کہ باکستان [[ریاستہائے متحدہ امریکہ|امريکہ]] کے ايک اس ادارے کی واچ لسٹ ميں سن 1989 سے شامل ہيں کہ جن ممالک ميں عوام کی ملکيت کے حقوق کی خلاف ورزی کی جاتی ہوں يا تخفظ کی فراہمی دستياپ نہ ہوں۔
== حوالہ جات ==
|