"بیعت عقبہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م Bot: Fixing redirects
اضافہ مواد
(ٹیگ: القاب)
سطر 1:
[[مکہ|مکہ مکرمہ]] میں رہ کر [[محمد {{درود}}|حضور نبی کریم {{درود}}]] تبلیغ [[اسلام]] کے لیے جدوجہد کرتے رہے لیکن قریش کی مخالفت میں کمی نہیں ہوئی جس کی وجہ سے تیرہ سالوں کی شبانہ روز جدوجہد کے بعد تبلیغ کا کام سست تھا۔ ایسی حالت میں اسلام کی تبلیغ کا ایک نیا باب کھلا جس سے اسلام مکہ سے نکل کر [[مدینہ منورہ|مدینہ]] میں پھیلا۔
مدینہ کے دو قبائل [[بنو اوس|اوس]] اور [[بنو خزرج|خزرج]] قحطانی نسل کے تھے جو ہر سال [[حج]] کے لیے آتے تھے۔ نبوت کے گیارہویں سال ان قبائل کے چند آدمی حج کے لیے آئے۔ آنحضرت {{درود}} نے ان کے سامنے دعوت اسلام پیش کی۔ جس پر ان میں سے چھ آدمیوں نے [[عقبہ]] کے مقام پر آنحضرت {{درود}} کے ہاتھ پر بیعت کر کے اسلام قبول کر لیا۔ اسی مناسبت سے یہ [[بیعت عقبہ اولی{{ا}}]] کہلاتی ہے۔
ان چھ خوش نصیبوں کے نام یہ ہیں۔
(1)حضرت عقبہ بن عامر بن نابی۔
(2)حضرت ابو امامہ اسعد بن زرارہ
(3)حضرت عوف بن حارث
(4) حضرت رافع بن مالک
(5) حضرت قطبہ بن عامر بن حدیدہ
(6)حضرت جابر بن عبداﷲ بن ریاب۔ <ref>مدارج النبوۃ ج2 ص79شبیر برادرز لاہور</ref>
 
دوسرے سال یعنی بعثت کے بارہویں سال انہی قبائل کے 12 آدمیوں نے حضور {{درود}} کی دعوت [[توحید]] قبول کی اور اسی مقام پر بیعت ہوئی جو [[بیعت عقبہ ثانیہ]] کہلاتی ہے۔ تیسرے سال یعنی بعثت کے 13 ویں سال 72 افراد کو بیعت کا شرف حاصل ہوا یہ [[بیعت عقبہ اخری{{ا}}]] کہلاتی ہے۔ ان لوگوں نے جن باتوں پر آنحضرت {{درود}} سے بیعت کی تھی وہ مندرجہ ذیل ہیں:
# ہم خدائے واحد کی عبادت کریں گے