"سلطنت غزنویہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م bot: removed {{Link FA}}, it is now given by wikidata
سطر 89:
فردوسی کا [[شاہنامہ]] فارسی شاعری کا ایک شاہکار سمجھاجاتا ہے اور دنیا اسے آج تک دلچسپی سے پڑھتی ہے ۔ البیرونی اپنے زمانے کا سب سے بڑا محقق اور سائنس دان تھا۔ اس نے [[ریاضی]]، [[فلکیات|علم ہیئت]]، [[تاریخ]] اور [[جغرافیہ]] میں ایسی عمدہ کتابیں لکھیں جو اب تک پڑھی جاتی ہیں۔
غزنویوں کے دور میں لاہور پہلی مرتبہ علم و ادب کے مرکز کے طور پر ابھرا۔ اس زمانے میں [[فارسی زبان|فارسی]] کے کئی ادیب اور شاعر یا تو [[لاہور]] میں پیدا ہوئے یا یہاں آکر آباد ہوئے ۔ یہاں کے شاعروں میں [[مسعود سعد سلمان]] اور [[روفیعوفی]] بہت مشہور ہیں۔ ان کا شمار فارسی کے صف اول کے شعراء میں ہوتا ہے ۔ یہ دونوں شاعر سلطان ابراہیم اور اس کے جانشینوں کے زمانے میں تھے ۔
 
لاہور کے علماء میں حضرت [[علی ہجویری|علی بن عثمان ہجویری]] (400ھ تا 465ھ) بہت مشہور ہیں۔ وہ ایک بہت بڑے ولی تھا جن کی وجہ سے لاہور کے علاقے میں اسلام کی اشاعت ہوئی اور بہت سے ہندو مسلمان ہوئے ۔ حضرت ہجویری آجکل [[داتا گنج بخش]] کے نام سے مشہور ہیں۔ انہوں نے 40 سال تک اسلامی دنیا کے بہت بڑے حصے کی سیر کی اور آخر میں لاہور آکر رہنے لگے ۔ ان کا مزار لاہور میں موجود ہے ۔
سطر 99:
سنائی غزنویوں کے آخری دور کے سب سے بڑے شاعر ہیں اور فارسی میں صوفیانہ شاعری کے بانی ہیں۔ ان کا کلام سوز و گداز اور اخلاقی تعلیم سے بھرا ہوا ہے ۔ ابو سعید ابوالخیر کا تعلق [[خراسان]] سے تھا اور سنائی کا شہر [[غزنی]] سے ۔
 
عربی زبان کا مشہور ادیب [[بدیع الزماں ہمدانی]] (متوفی 1007ء ) بھی اسی زمانے سے تعلق رکھتا ہے ۔ وہ ہرات کا رہنے والا تھا۔ اس کی کتاب ”مقامات“ عربی انشا پردازی کا اعلیٰ نمونہ سمجھی جاتی ہے ۔
 
 
== آل سبکتگین ==