"ونی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
نیا صفحہ: <div style='text-align: center;'> www.mianwalinews.com </div> ملک قیصر اقبال ٹھیٹھیہ میانوالی ونی سے کیا مراد ہے؟ ونی اور سوارہ ...
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
ونی اوریا سوارہ ایک ہی رسم کے دو نام ہیںہیں۔ پنجاب میں اسے ونی جبکہ سرحد میں سوارہ کہا جاتا ہے۔سندھہے۔[[سندھ]] اور بلوچستا ن[[بلوچستان]] میں بھی اسی طرح کی رسمیں ہیں جن کےذریعے دو خاندانوں میں صلح کی خاطرجرگہخاطر [[جرگہ]] یا [[پنچایت]] کےذریعے بطور جرمانہ ہرجانہ لڑکیاں دی جاتی ہیں بعض اوقات تو کم سن لڑکیاں بڑی عمر کے لوگوں سے بیاہی جاتی ہیں اور اسی کو ونی کہا جاتا ہےہے۔
<div style='text-align: center;'>
==پس منظر ==
www.mianwalinews.com
ونی ایک روایت ہے قدیم زمانہ میں قبیلوں اور خاندانوں میں دشمنیوں اور قتل و غارت کو روکنے کے لیے جرگے اور پنچایت سسٹمکا رایجنظام رائج تھا اور اسی سسٹم کےذریعے اس طرح کے فیصلے کیے جاتے تھے عموماعموماً قتل و اغوا کے فیصلوں میں دو خاندانوں کی رنجش ختم کرنے کے لیے اور دونوں خاندانوں میں بھاییبھائی چارہ قایمقائم کرنے کے لیے لڑکیوں اور خاندانوں کی باقاعدہ رضا مندی سے یہ فیصلے ہوتے تھے تاکہ آیندہ اس طرح کے واقعات نہ ہوں اور یہ آپس میں بھایی بھایی بنہوں۔ جاییں۔
</div>
مغل بادشاہ اکبر[[جلال اعظمالدین اکبر]] نے دور شہنشاہتشہنشاہیت میں ھندووںہندوؤں کی رسم [[ستی]] اور مسلمانوں کی رسم ونی یا سوارہ کے خاتمے کے لیے کوششیں کیں لیکن وہ مکمل طور پر کامیاب نہ ہو سکاسکا۔ مغلوں کے بعد انگریزوں نے بھی اس کوختم کرنے کی کوشش کی لیکن وہ ان فرسودہ رسومات کو ختم نہ کر سکے ۔
ملک قیصر اقبال ٹھیٹھیہ میانوالی
ونی سے کیا مراد ہے؟
ونی اور سوارہ ایک ہی رسم کے دو نام ہیں پنجاب میں اسے ونی جبکہ سرحد میں سوارہ کہا جاتا ہے۔سندھ اور بلوچستا ن میں بھی اسی طرح کی رسمیں ہیں جن کےذریعے دو خاندانوں میں صلح کی خاطرجرگہ یا پنچایت کےذریعے بطور جرمانہ ہرجانہ لڑکیاں دی جاتی ہیں بعض اوقات تو کم سن لڑکیاں بڑی عمر کے لوگوں سے بیاہی جاتی ہیں اور اسی کو ونی کہا جاتا ہے
ونی کا پس منظر کیا ہے؟
ونی ایک روایت ہے قدیم زمانہ میں قبیلوں اور خاندانوں میں دشمنیوں اور قتل و غارت کو روکنے کے لیے جرگے اور پنچایت سسٹم رایج تھا اور اسی سسٹم کےذریعے اس طرح کے فیصلے کیے جاتے تھے عموما قتل اغوا کے فیصلوں میں دو خاندانوں کی رنجش ختم کرنے کے لیے اور دونوں خاندانوں میں بھایی چارہ قایم کرنے کے لیے لڑکیوں اور خاندانوں کی باقاعدہ رضا مندی سے یہ فیصلے ہوتے تھے تاکہ آیندہ اس طرح کے واقعات نہ ہوں اور یہ آپس میں بھایی بھایی بن جاییں۔
مغل بادشاہ اکبر اعظم نے دور شہنشاہت میں ھندووں کی رسم ستی اور مسلمانوں کی رسم ونی سوارہ کے خاتمے کے لیے کوششیں کیں لیکن وہ مکمل طور پر کامیاب نہ ہو سکا انگریزوں نے بھی اس کوختم کرنے کی کوشش کی لیکن وہ ان فرسودہ رسومات کو ختم نہ کر سکے ۔
ونی کا جواز کیا ہے؟
حق میں دلاءل اس کے ذریعے دو خاندانوں میں قبایلی دشمنی ختم ہو جاتی تھی
مخالفت میں دلایل یہ ایک انتہایی فرسودہ اور جاہلانہ رسم ہے جس میں کم سن لڑکیوں کو نا کردہ گناہوں کی بھینٹ چڑھایا جاتا ہے
 
{{نامکمل}}
ملک کے دوسرے اضلاع کی نسبت میانوالی میں زیادہ ونی کےکیی کیس سامنے آیے جس کی بنیاد پر پہلی مرتبہ اس پر قانون سازی
[[زمرہ:رسوم و رواج]]
ہویی اور باقاعدہ مقدمات کا اندارج ہوا
[[زمرہ:قبائلی روایات]]
ونی کے مشہور کیس
ابا خیل ونی کیس
سلطان والا کیس
شیخالی کیس
سرو والا کیس
مرمنڈی کیس
نٹالاں والا کیس
پکہ گھنجیرہ کیس
 
مزید خبروں اور معلومات کے لیے میانوالی نیوز
www.mianwalinews.com
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/ونی»