"مرید حسین" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م Syedalinaqinaqvi نے صفحہ غازی مرید حسین شہید کو بجانب غازی مرید حسین منتقل کیا: تصحیح نام
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: القاب)
سطر 1:
'''غازی مرید حسین شہید''' کا نام مرید حسین ایم ایچتھا '''اسیر''' تخلص رکھتے تھے۔
 
== ولادت ==
[[1915ء]] میں کہوٹ قریش قوم کے یہ فرزند بھلہ کریالہ [[ضلع چکوال]] میں پیدا ہوئے ان کے والد کانامکا نام عبد اللہ خان اوروالدہ کا نام غلام عائشہ تھا
 
== والد کا تعارف ==
چوہدری عبد اللہ خان بھلہ کے رہائشی اور نمبردار تھے.تھے۔ بڑھاپے میں ملنے والی مریدان حسین انکیکی اکلوتی اولاد تھی۔ابھییہی مرید حسین تھا۔ ابھی مرید حسین 5 سال کے تھے کہ والد کا انتقال ہو گیا۔
 
== تعلیم و تربیت ==
قرآن پاک اوردینی کتب کی تدریس سید محمد شاہ خطیب جامع مسجد بھلہ سے حاصل کی۔ عام تعلیم کیلئے قریبی قصبہ کریالہ کے اینگلوسنسکرت مڈل اسکول میں داخل ہوئےمڈل پاس کرنے کے بعد گورنمنٹ ہائی اسکول چکوال سے1930،31سے1930،31ء میں میٹرک کیا۔
 
== ازدواجی زندگی ==
[[1935ء]] میں جب انکیان کی عمر 20 سال تھی انکیان کی شادی محترمہ امیر بانو سے ہوئی جو [[1943ء]] میں فوت ہوئیں جو چوہدری خیر مہدی نمبر دار بھلہ کی ہمشیرہ تھیں۔تھیں اور [[1943ء]] میں فوت ہوئیں ۔
 
==رام گوپال کا قتل ==
[[1936ء]] میں زمیندار اخبار میں یہ خبر شائع ہوئی کہ شفاخانہ حیوانات پلول ضلع گوڑ گانواں کے انچارج ڈاکٹررامڈاکٹر [[رام گوپال]] نے گستاخی کرتے ہوئے اپنے شفا خانے کے گدھے کا نام [[محمد|رسول اللہ]] {{درود}} کے نام پر رکھا ہے۔ اس خبر کے بعد اپنے مرشد خانہ پر مرشد خواجہ عبد العزیزچشتی کے پاس چاچڑ ضلع سرگودھا گئےگئے۔ ۔اساس کے بعد وہ نارنوند گئے کیونکہ رام گوپال پلول سے تبدیل ہو چکا تھا اسے للکار کر کہا "اوہ موذی اٹھ اج محمد دا پروانہ آگیا ای" اور نعرہ تکبیر کے ساتھ خنجر سے ایک ہی وار میں قتل کر دیا یہ واقعہ 8 اگست 1936ء کو ہوااسےہوا اسے قتل کرنے کے بعد خود ہی گرفتاری پیش کر دی اور شرط یہ رکھی کہ مجھے کوئی مسلمان گرفتار کرے۔مقدمہکرے۔ مقدمہ چلا اعتراف قتل کے بعد انہیں سزائے موت ہوئی ۔ہوئی۔ <br />
دوران تفتیش اس سوال پر کہ مقتول کا حلیہ کہاں سے معلوم ہوا، اس شہبازِ محبت نے انکشاف کیا:
:’’جس عظیم ذات نے مجھے اس کی شناخت کروائی، ان کے حضور تم تو کیا تمہارے خیال کا بھی گزر نہیں ہو سکتا۔ رام گو پالگوپال نے میرے آقاصلیآقا صلی اللہ علیہ وسلمو آلہ و سلم کی شان میں گستاخی کی اور میرے آقاصلیآقا صلی اللہ علیہ وسلمو آلہ و سلم نے کرم فرمایا کہ اسے کیفرکردارکیفر کردار تک پہنچانے کے لیے مجھے چن لیا۔ میری قسمت جاگ اٹھی اور خواب میں آقاصلیآقا صلی اللہ علیہ وسلمو آلہ و سلم کی زیارت ہوئی۔ آپصلیآپ صلی اللہ علیہ وسلمو آلہ و سلم نے اس گستاخ کی صورت مجھے دکھائی اور میں نے جاگ کر اس کا حلیہ نوٹ کر لیا۔‘‘ اب میں اسے ختم کر چکا ہوں۔ یہ میرے ہنسنے اور ہندوؤں کے رونے کا وقت ہے۔‘‘<ref>http://khatm-e-nubuwwat.org/LeafLet/text/10Mujahdeen-kn/10-76.htm</ref>
 
’’جس عظیم ذات نے مجھے اس کی شناخت کروائی، ان کے حضور تم تو کیا تمہارے خیال کا بھی گزر نہیں ہو سکتا۔ رام گو پال نے میرے آقاصلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی اور میرے آقاصلی اللہ علیہ وسلم نے کرم فرمایا کہ اسے کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے مجھے چن لیا۔ میری قسمت جاگ اٹھی اور خواب میں آقاصلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوئی۔ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اس گستاخ کی صورت مجھے دکھائی اور میں نے جاگ کر اس کا حلیہ نوٹ کر لیا۔‘‘ اب میں اسے ختم کر چکا ہوں۔ یہ میرے ہنسنے اور ہندوؤں کے رونے کا وقت ہے۔‘‘<ref>http://khatm-e-nubuwwat.org/LeafLet/text/10Mujahdeen-kn/10-76.htm</ref>
 
== شہادت ==
آپ نے 22 سال کی عمر میں18میں 18 رجب 24 ستمبر 19371937ء کو شہادت پائی.بھلہ (موجودہ نام غازی محل) میں مدفون ہیںہیں۔<ref>شہیدان ناموس رسالت ،محمد متین خالد۔صفحہ84</ref>
 
== حوالہ جات ==