اُن پر بار بار مایوسی کے دَورے پڑتے تھے، اُنہیں آوازیں سنائی دیتی تھیںاورتھیں اور وہ کئی کئی روزتکروز》تک کام نہیں کر سکتی تھیں۔ دوسری عالمی جنگ کے دوران [[1940ء]] میں جرمن جنگی طیاروں نے اُن کے لندن کے گھر کو تباہ کر دیا۔ 28 مارچ سن [[1941ء]] کو اُنہوں نے ایک ندی میں چھلانگ لگا دی اور ڈوب کر اپنی مایوسیوں سے ہمیشہ کےلئے نَجات پا گئیں۔ مغربی دُنیا میں وہ غالباً پہلی ادیبہ ہیں، جس نے خواتین پر زور دیا کہ وہ محض مرد ادیبوںکیادیبوں کی نقالی کرنے کی بجائے اپنے الگ تخلیقی راستے تلاش کریں۔