"بلوچستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: القاب)
سطر 82:
 
===اسلامی تاریخ===
654ء میں عبدالرحمان بن سمرہ نے زمراج نامے علاقے (جو اب جنوبی افغانستان میں ہے) میں اسلام فوجی بھیجی ، زمراج کو فتح کرنے کے بعد مسلم فوج کا ایک دستہ افغانستان کے مشرقی حصے میں بھیجا گیا جہاں انہوں نے [[کابل]] ،[[غزنی]] وغیرہ فتح کیے اور ایک دستہ [[کوئٹہ]]علی بھیجاابن گیاابو ، جو دستہ کوئٹہ بھیجا گیا تھا اس نے کوئٹہ سے لے کر داوڑ اور قندبیل (موجودہطالب]]جودہ [[بولان]]) تک کے علاقے فتح کیے۔
 
موجودہ پاکستان بلوچستان امیرالمومنین [[عمر بن خطاب]] کے دور میں فتح ہوا تھا اور یہ مکمل طور پر [[خلافت راشدہ]] کے زیر اقتدار تھا۔ پورے بلوچستان میں صرف قیقن نام کا ایک قصبہ تھا جو عمر بن خطاب کی دور میں فتح نہیں ہوا تھا تاہم یہ قصبہ بھی بعد میں [[علی ابن ابو طالب]] کی دور میں فتح ہوا۔ عبدالرحمان بن سمرہ نے زمراج کو اپنا صوبائی دارالخلافہ بنایا اور وہ 654ء سے لے کر 656ء تک ان علاقوں کے گورنر رہے ۔
 
امیرالمومنین [[علی بن ابی طالب]] کے دور میں بلوچستان کے جنوبی حصوں میں ایک بغاوت برپا ہونے لگی لیکن خانہ جنگی کے باعث 660ء تک وہ انہوں نے ان علاقوں میں باغیوں کے خلاف کچھ نہیں کیا۔ 660ء میں علی بن ابی طالب نے حارث ابن مرہ کی قیادت میں فوج بھیجی انہوں نے بلوچستان کے شمالی علاقوں سے شروع کرتے ہوئے شمال مشرقی علاقوں تک بلوچستان فتح کیا اس کے بعد بلوچستان کے جنوبی علاقے بھی فتح کیے گئے۔
 
663ء میں خلیفہ [[معاویہ بن ابو سفیان]] کے دور میں ایک بار پھر شمال مشرقی بلوچستان اور قلات [[خلافت امویہ]] کے ہاتھوں سے چلا گیا جب حارث بن مرہ اور ان کی فوج کی ایک بڑی تعداد ایک جنگ میں شہید ہوئے۔ کچھ عرصے کے بعد مسلمانوں نے بلوچستان کے ان علاقوں کو دوبارہ فتح کیا اور [[خلافت عباسیہ]] میں بھی بلوچستان مسلم خلافت کا باقاعدہ حصہ رہا۔
 
===جدید تاریخ===