"ترکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
ترکستان کے معنی ترکوں کی سرزمین ہے جو [[وسط ایشیا]] کا ایک خطہ ہے جس میں آج بھی اکثریت ترکوں کی اکثریت ہے۔ ترک اور فارسی کہانیوں میں اس کا حوالہ ملتا ہے اور یہ توران کا حصہ ہے۔ یہ اوغوز ترک، ترکمان، ازبک، قازق،خزر،قازق، خزر، کرغز اور ایغور قوموں کی سرزمین ہے۔ یہی اقوام وقت کے ساتھ ساتھ آگے بڑھتی گئیں اور آج [[ترکی]] (اناطولیہ و استنبول)، [[آذربائیجان]] اور [[تاتارستان]] انہی ترکوں کی ریاستیں ہیں۔
[[تصویر
ترکستان کے معنی ترکوں کی سرزمین ہے جو [[وسط ایشیا]] کا ایک خطہ ہے جس میں آج بھی اکثریت ترکوں کی ہے۔ ترک اور فارسی کہانیوں میں اس کا حوالہ ملتا ہے اور یہ توران کا حصہ ہے۔ یہ اوغوز ترک، ترکمان، ازبک، قازق،خزر، کرغز اور ایغور قوموں کی سرزمین ہے۔ یہی اقوام وقت کے ساتھ ساتھ آگے بڑھتی گئیں اور آج [[ترکی]]، [[آذربائیجان]] اور [[تاتارستان]] انہی ترکوں کی ریاستیں ہیں۔
 
ترکستان کو مغربی اور مشرقی ترکستان میں تقسیم کیا گیا ہے۔ مغربی ترکستان وہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے جس پر [[سوویت اتحاد|سوویت یونین]] نے قبضہ کرلیا تھا جبکہ مشرقی ترکستان اب بھی [[چین]] کے زیر قبضہ ہے جسے چین میں [[سنکیانگ]] کہا جاتا ہے۔ چین کے [[ایغور]] علیحدگی پسند [[سنکیانگ]] کو [[ایغورستان]] اور [[مشرقی ترکستان]] کہتے ہیں۔
 
ترکستان ایک شاندار تاریخ کا حامل ہے جو تین ہزار سال قبل مسیح سے شروع ہوتی ہے۔ یورپ اور چین کے درمیان تجارت کا اہم راستہ [[شاہراہ ریشم]] اسی سے ہوکر گذرتا ہے۔
سطر 8 ⟵ 7:
مسلم سلطنتوں کا حصہ بننے کے بعد 1860ء میں مغربی علاقہ [[سلطنت روس|روسی سلطنت]] کے زیر اثر آگیا اور [[انقلاب روس]] کے بعد اسے ترکستان خود مختار سوویت اشتراکی جمہوریہ میں تبدیل کردیا گیا اور بعد ازاں مسلمانوں کی مزاحمت کے خاتمے کے لئے اسے قازق، کرغز، تاجک، ترکمان اور ازبک سوویت اشتراکی جمہوری ریاستوں میں بانٹ دیا گیا۔ روس کے خاتمے کے بعد ان جمہوری ریاستوں نے آزادی حاصل کرلی۔
 
مشرق ترکستان جسے چینی ترکستان بھی کہا جاتا ہے ایغور ترکوں کی سرزمین ہے جس پر 18 ویں صدی کے وسط میں چنگ سلطنت نے قبضہ کرلیا اور سنکیانگ یعنی "نیا صوبہ" کا نام دیا۔ عوامی جمہوریہ چین نے اسے سنکیانگ ایغور خودمختار خطہ قرار دیا۔ صوبے میں خطے کی قدیم ایغوز ترک آبادی بتدریج کم ہوتی جارہی ہے اور چین کی سب سے بڑی نسلی اکائی ہان کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ موجودہ اعدادہ و شمار کے مطابق ایغوز اب صوبے کی آبادی کا صرف 46 فیصد رہ گئے ہیں جب کہ 1948 میں انکی آبادی خطے کی آبادی کا 98 فیصد تھی۔
 
[[زمرہ:ثقافتی حلقہ اثر]]