"قبرص کے بینکوں کا بحران، 2012-13ء" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 22:
کچھ ناقدین کا کہنا ہے کہ [[عالمی مالیاتی نظام]] میں ایک بہت بڑی تبدیلی لانے اور [[غربت]] کو فروغ دینے سے پہلے قبرص کو تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔<br />
قبرص میں کھاتے داروں کا پیسہ ضبط کرنے کے بعد [[کینیڈا]]، [[نیوزی لینڈ]]، [[امریکہ]] اور [[برطانیہ]] نے ایسے قوانین بنائے ہیں جو بینکوں کو یہ اختیار دیتے ہیں کہ وہ اپنے کھاتے داروں کی جمع شدہ رقم منجمد کر دیں اور پھر ضبط کر لیں۔ حال ہی میں [[جرمنی]] نے بھی ایسے قوانین منظور کر لیئے ہیں۔<ref>[http://www.zerohedge.com/news/2015-10-09/europe-reveals-how-accounts-will-be-frozen-during-next-crisis اگلے بحران میں کھاتے منجمد ہو جائیں گے]</ref>
 
* جنوری 2015 میں جے پی مورگن بینک نے اپنے گاہکوں کو مطلع کیا ہے کہ وہ اپنے بینک لاکر میں کیش نہیں رکھ سکتے۔
* سویئزلینڈ کے بینکوں نے پینشن فنڈ سے بڑی رقوم کی ادائیگی سے انکار کر دیا ہے۔
* ڈنمارک میں قانون ساز ایسا قانون بنانا چاہتتے ہیں کہ دکاندار کیش وصولی سے انکار کر سکیں۔
* آسٹریلیا نے بینک ڈپازٹ پر ٹیکس عائید کر دیا ہے۔
* فرانس میں بینک سے رقم نکالنے کی حد 3000 یورو سے کم کر کے 1000 یورو کر دی گئی ہے۔
* دنیا بھر کے بینک "بغیر کیش" اکنومی (cashless economy) کے لیئے کوشاں ہیں کیونکہ الیکٹرونک کرنسی انہیں مکمل حکمرانی عطا کرے گی۔
 
==مزید دیکھیئے==