"قبرص کے بینکوں کا بحران، 2012-13ء" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 25:
* جنوری 2015 میں جے پی مورگن بینک نے اپنے گاہکوں کو مطلع کیا ہے کہ وہ اپنے بینک لاکر میں کیش نہیں رکھ سکتے۔
* سویئزلینڈ کے بینکوں نے پینشن فنڈ سے بڑی رقوم کی ادائیگی سے انکار کر دیا ہے۔
* ڈنمارک میں قانون ساز ایسا قانون بنانا چاہتتےچاہتے ہیں کہ دکاندار کیش وصولی سے انکار کر سکیں۔
* آسٹریلیا نے بینک ڈپازٹ پر ٹیکس عائید کر دیا ہے۔
* فرانس میں بینک سے رقم نکالنے کی حد 3000 یورو سے کم کر کے 1000 یورو کر دی گئی ہے۔
* دنیا بھر کے بینک "بغیر کیش" اکنومی (cashless economy) کے لیئے کوشاں ہیں کیونکہ الیکٹرونک کرنسی انہیں مکمل حکمرانی عطا کرے گی۔ کیش کوئی ذخیرہ کر سکتا ہے لیکن الیکٹرونی کرنسی کو بینک کے علاوہ کوئی ذخیرہ نہیں کر سکتا۔
 
==مزید دیکھیئے==