"اردو کی آخری کتاب (تصنیف)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
clean up, replaced: تقریبا ← تقریباً using AWB
سطر 48:
 
== تاریخ مغلیہ ==
کتاب کا سب سے کمزور حصہ ”تاریخ مغلیہ“ سے شروع ہوتا ہے جب ابن انشاءمکمل طور پر ہنگامی حالات کو موضوع ِ مزاح بناتے ہیں۔ اس حقیقت سے تو کسی کو انکار نہیں کہ جب یہ اخباری کالم لکھے گئے ہوں گے تو بلا شبہ قارئین کے لیے ان میں غیر معمولی دلچسپی اور جاذبیت کا سامان تھا لیکن ادبی نقطہ نظر سے ایسی تحریروں میں زندہ رہنے کی صلاحیت نہیں ہوتی۔ اور بعد میں آنے والوں کے لیے ایسے فن پاروں میں لطف کا کوئی سامان نہیں رہتا۔ مثلا اس حصے میں ”بادشاہ اکبر “ فیلڈ مارشل ایوب خان کو کہا گیا ہے۔ اور نورتن اُس دور کے مرکزی حکومت کے وزراءہیں۔ لیکن آج کے قاری کویہ باب سمجھانے کی ضرورت پڑتی ہے۔
 
== گرائمر ==
سطر 84:
 
== حکایات ==
ابن انشاءنے اس کتاب میں حکایات لقمان ، حکایات سعدی اور حکایات انوار سہیلی کی طرز پر کچھ حکایات بھی بیان کی ہیں۔ چونکہ ان حکایات میں سے بیشتر الیکشن 1970ءکے دنوں کی یادگا ر ہیں اس لیے ابن انشاءنے الیکشن کے حوالے سے منشور ، نعروں اور وزارتوں کے پیچھے بھاگنے والے ناعاقبت اندیش اور لالچی لوگوں کو نشانہ بنایا ہے۔ تقریباًتقریباًً ہر حکایت میں ایسے لوگوں کو اشاروں کنایوں میں سبق آموز درس دینے کی کوشش کی گئی ہے۔مثلاً متحدہ محاذ کے بارے میں فرماتے ہیں، ” ہر محاذ میں عموماً ایک شیر باقی گدھے ہوتے ہیں تقسیم شکار کی ہو یا ٹکٹوں کی اس میں شیر کا حصہ خاص ہوتا ہے ۔ اس پر کوئی اعتراض کرتا ہے تو گدھا ہے۔
 
== جانوروں اور پرندوں کا بیان ==
سطر 96:
 
{{ابن انشاء|state=expanded}}
 
[[زمرہ:جدیدنثر]]
[[زمرہ:طنزومزاح]]