"ریڈیم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ: منتقلی 104 بین الویکی روابط، اب ویکی ڈیٹا میں d:q1128 پر موجود ہیں
clean up, replaced: تقریبا ← تقریباً using AWB
سطر 1:
'''ریڈیم''' ایک خطرناک حد تک تابکار دھات ہے۔ اس کا جوہری وزن 226 اعشاریہ 5 اور جوہری نمبر 88 ے۔ 700 درجہ سنٹی گریڈ پر پگلتا ہے اور بالکل سفید رنگ کا ہوتا ہے ۔ ریڈیم سے الفا شعاعیں نکلتی رہتی ہیں۔ جو دیکھی بھی جاسکتی ہیں ۔الفا شعاعوں کی رفتار روشنی کی رفتار کا پندرھواں حصہ ہوتی ہے جبکہ روشنی کی رفتار تقریباتقریباً ایک لاکھ چھیاسی ہزار میل فی سیکنڈ ہوتی ہے۔ اسے 1898ء میں مادام کیوری نے دریافت کیا تھا۔ یہ بہت کم یاب دھات ہے جس کی تابکاری کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ یورنیم کے مقابلے میں اس کی تابکاری 100000 گنا ہے۔ ریڈیم کو طبی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا سکتا کیونکہ اس سے بیٹا شعاعیں نہیں نکلتیں ۔ جو طبی فوائد پہنچاتی ہیں۔ لیکن ریڈیم سے ایک گیس ریڈون لگاتار خارج ہوتی ہے جو طبی مقاصد کے لیے بڑی کارآمد ہے ۔ سرطان کے علان کے لیے ریڈون گیس بڑی موثر ہے اور یہ خیال غلط ثابت ہو چکا ہے کہ ریڈیم بھی سرطان کے علاج کے لیے استعمال ہوسکتا ہے۔ بلکہ ریڈیم تو سرطان پیدا کرتا ہے۔ حال میں ثابت کیا گیا ہے کہ سگریٹ کی راکھ میں ریڈیم پایا جاتا ہے اور اسی کے سبب سگرٹ کے عادی لوگوں میں سرطان کا مرض سیگریٹ پینے والے لوگوں کے مقالبہ میں زیادہ پایا جاتا ہے ۔ سرطان کے علاج کے لیے ریڈیم سے نکلنے والی گیس استعمال ہوتی ہے۔ ریڈون گیس شیشے کی نہایت باریک نلیوں میں جمع کر لیتے ہیں جنہیں مریض کے گوشت میں سرطان زدہ حصے کے نزدیک چھبو دیتے ہیں جس سے بیمار پھٹے متاثر ہوتے ہیں اور آہستہ آہستہ سرطان ختم ہونے لگتا ہے ۔ صحت مند پٹھوں پر ریڈیم کم اثر کرتی ہے۔ ریڈیم سب دھاتوں سے زیادہ مہنگی دھات ہے۔
 
{{Elementbox_header | number=88 | symbol=Ra | name=radium | left= [[فرانسیئم|francium]] | right=[[عیکٹنیئم|actinium]] | above=[[بیریئم|Ba]] | below=[[Unbinilium|Ubn]] | color1=#ffdead | color2=black }}