"کیوبیک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
clean up, replaced: دیئے ← دیے (5), ابتدائ ← ابتدائی, متنازعہ ← متنازع using AWB
سطر 17:
کیوبیک کا صوبہ شاہی فرمان کے تحت 1763 میں وجود میں آیا جو ٹریٹی آف فرانس کے تحت جاری ہوا۔ اس کے تحت فرانسیسی کالونی برطانویوں کے حوالے کی گئی۔ یہ سات سالہ جنگ کے اختتام پر معاہدہ ہوا۔ کیوبیک ایکٹ برائے 1774 نے عظیم جھیلوں اور اوہیو دریا کے علاقوں کو کیوبیک کے حوالے کر دیا۔ ٹریٹی آف ویرسیلز جو کہ 1783 میں ہوئی، عظیم جھیلوں کے جنوب کا سارا علاقہ امریکہ کے حوالے کر دیا۔ اس کے بعد 1791 کے آئینی ایکٹ کے مطابق سارے علاقے کو بالائی اور زیریں کینیڈا میں تقسیم کر دیا گیا۔ بالائی کینیڈا موجودہ دور کا اونٹاریو اور زیریں کینیڈا موجودہ دور کا کیوبیک تھا۔ دونوں کو مقننہ دی گئی۔ 1840 میں برطانوی پارلیمان کی طرف سے بالائی اور زیریں کینیڈا کو ملانے کے بعد انہیں مشرقی اور مغربی کینیڈا کہا گیا۔ پھر اس علاقے کو الحاق کے وقت یعنی 1867 میں اونٹاریو اور کیوبیک میں تقسیم کیا گیا۔ دونوں کینیڈا کے اولین چار صوبوں میں سے دو بنے۔
 
1870 میں کینیڈا نے رپرٹس لینڈ کو ہڈسن بے کمپنی سے خریدا۔ اگلی چند دہائیوں میں کینیڈا کی پارلیمنٹ نے اس کے حصے حصے کر کے کیوبیک کو اس کے اصل رقبے کا تین گنا بنا دیا۔ 1898 میں کیوبیک باؤنڈری ایکسٹنشن کے پہلے ایکٹ کے مطابق صوبے کی سرحد شمال کی طرف بڑھا کر کری تک پھیلا دی گئی۔ اس کے بعد یہاں انگاوا کے ضلع کا بھی اضافہ کیا گیا۔ یہ اضافہ 1912 میں کیا گیا۔ 1927 میں کیوبیک اور نیو فاؤنڈ لینڈ اور لیبرے ڈار کے درمیان سرحد قائم کی گئی۔ سرحد کا تعین برطانوی جوڈیشل کمیٹی فار پریوی کونسل نے کیا۔ کیوبیک ابھی بھی سرکاری طور پر اس سرحد کا متنازعہمتنازع مانتا ہے۔
 
== جغرافیہ ==
سطر 68:
1753 میں فرانس نے برطانوی اوہیو کنٹری میں قلعوں کی تعمیر کا ایک سلسلہ شروع کر دیا۔ برطانوی گورنر کی طرف سے منع کرنے کے باوجود انہوں نے یہاں سے نکلنے سے انکار کر دیا۔ 1754 میں جارج واشنگٹن نے فرانسیسی قلعے جو اب پٹز برگ میں ہے، پر حملہ کرنے کا حکم دے دیا۔ اس کا مقصد علاقے پر برطانوی بالادستی قائم رکھنا تھی۔ اس قبائلی جنگ سے فرانسیسی اور انڈین جنگ شروع ہوئی۔ 1756 میں فرانس اور برطانیہ سات سالہ عالمگیر جنگ میں شامل ہو گئے تھے۔ 1758 میں برطانوی گھڑ سوار فوج نے نیو فرانس پر سمندر کے راستے حملہ کر دیا اور فرانسیسی قلعے پر قبضہ کر لیا۔
 
13 ستمبر 1759 میں جنرل جیمز ولف نے جنرل لوئز جوزف ڈی مونٹاکام کو پلینز آف ابراہام میں کیوبیک شہر کے باہر شکست دی۔ سینٹ پیئری اور میکوئلن کے جزیرے جو نیو فاؤنڈ لینڈ کے ساحل سے دور تھے، فرانس نے شمالی امریکہ کے باقی تمام علاقے پیرس کے معاہدے کے تحت برطانیہ کے حوالے کر دیئے۔دیے۔ برطانوی شاہی فرمان کے مطابق 1763 میں کیوبیک کے صوبے کو کینیڈا کا نام دے دیا گیا۔
 
== کیوبیک ایکٹ ==
سطر 80:
27 جون 1775 کو جنرل [[جارج واشنگٹن]] نے کیوبیک اور سینٹ لارنس کے دریا کو برطانویوں سے چھیننے کا فیصلہ کیا۔ آرنلڈ 1100 سپاہیوں کے ساتھ میسا چوسٹس سے مین پہنچا اور پھر وہاں سے کینیبیک اور ڈیڈ دریا کو عبور کر کے کیوبیک کے صوبے میں چاڈیری دریا سے ہوتا ہوا کیوبیک شہر میں جا گھسا۔
 
جونہی امریکی فوج یہاں پہنچی، انہیں محض چند حمایتی ہی دکھائی دیئے۔دیے۔ حملہ ناکام رہا۔
 
جنگ کے خاتمے پر 50000 وفادار کینیڈا آئے اور 90000 فرانسیسی لوگوں کے ہمراہ بس گئے۔ ان کی اکثریت کیوبیک کے مشرقی شہروں میں آ بسی۔
سطر 88:
== بالائی اور زیریں کینیڈا میں وفاداروں کی بغاوت ==
 
بالائی کینیڈا کی طرح 1837 میں زیریں کینیڈا کے انگریزوں اور فرانسیسیوں نے مسلح جدوجہد کر کے آزادی کی ٹھانی۔ انہوں نے 1838 میں آزادی کا اعلان کیا اور یہ بھی اعلان کیا کہ تمام افراد رنگ و نسل کے فرق سے بالاتر اور یکساں حقوق کے حامل ہیں۔ ان اعلانات سے بالائی اور زیریں کینیڈا میں بغاوت ہو گئی۔ غیر تیار شدہ برطانوی فوج نے مقامی ملیشیا قائم کی اور بغاوت کو کچل دیا۔ اس سلسلے میں سینٹ ڈینس، کیوبیک کی لڑائی کی فتح فیصلہ کن ثابت ہوئی۔ برطانوی فوج نے سینٹ یوسٹاش کا چرچ بھی تباہ کر دیا کیونکہ یہاں باغی چھپے ہوئے تھے۔ تمام باغی قتل کر دیئےدیے گئے۔ آج بھی اس چرچ کی دیواروں پر گولیوں اور گولوں کے نشانات موجود ہیں۔
 
== ایکٹ آف یونین ==
سطر 120:
1963 کے آغاز سے ایک دہشت گرد گروہ فرنٹ ڈی لبریشن ڈو کیوبیک کے نام سے مشہور ہوا۔ اس گروہ نے اپنی دس سالہ بم پھاڑنے، لوٹ مار اور حملوں کا آغاز کیا۔ ان حملوں کا براہ راست شکار برطانوی النسل افراد تھے۔ ان میں کم از کم پانچ افراد مارے گئے۔ 1970 میں یہ سرگرمیاں اپنے عروج کو پہنچیں جب انہوں نے ایک برطانوی ٹریڈ کمشنر کو ایک مقامی وزیر اور نائب پریمئر کے ہمراہ اغوا کر لیا۔ اس واقعے کو اکتوبر کا بحران کہتے ہیں۔ برطانوی تاجر کا نام جیمس کراس تھا۔ بعد ازاں مقامی وزیر پیئری لاپورٹے کو ان کے ہار کی مدد سے گلہ گھونٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔ تحریری طور پر اس دہشت گرد گروہ نے کہا کہ "بورسا، پریمئر کو آنے والے سال میں نئی حقیقتوں کا سامنا کرنا ہوگا یعنی ایک لاکھ انقلابی مسلح اور تربیت یافتہ اراکین"۔
 
پریمئر کی درخواست پر وزیر اعظم نے جنگی اقدامات کا ایکٹ نافذ کیا۔ مزید یہ کہ ایک فرد کو عوامی شکایات سننے اور ان کے ازالے کے لئے بھی متعین کیا گیا۔ کیوبیک کی حکومت نے کیوبیک کے اندر کسی بھی غیر قانونی گرفتاری کی صورت میں معاوضہ دینے کا بھی اعلان کیا۔ 3 فروری 1971 کو جان ٹرنر، کینیڈا کے وزیر دفاع نے بیان کیا کہ کینیڈا بھر سے 497 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں 435 رہا کر دیئےدیے گئے ہیں۔ بقیہ 62 پر الزام عائد کئے گئے اور ان میں سے 32 افراد جو سنگین جرائم میں ملوث تھے، کی ضمانت لینے سے عدالت نے انکار کر دیا۔ چند ہفتے بعد یہ بحران اس وقت ختم ہوا جب پیئری لاپور کو اغوا کنندگان نے ہلاک کر دیا۔ اس بحران کے بعد اس دہشت گرد تنظیم کو اراکین اور عوامی مدد سے ہاتھ دھونے پڑے۔
 
== پارٹی کیوبیکوئس اور آئینی بحران ==
سطر 128:
1970 اور 1973 کے انتخابات میں لیوسکی اور ان کی جماعت کا انتخابی منشور کیوبیک کو کینیڈا سے آزاد کرانا تھا۔ تاہم جماعت کو دونوں ہی بار قومی اسمبلی میں اکثریت نہ مل سکی اور لیوسکی دونوں بار ہی ہار گئے۔ پہلے انتخابات سے دوسرے تک پارٹی کی حمایت 23 فیصد سے بڑھ کر 30 فیصد ہوگئی۔ 1976 کے عام انتخابات میں لیوسکی نے اپنی پالیسی کو تھوڑا سا نرم کیا اور کہا کہ وہ انتخاب جیتنے کی صورت میں صوبے کی براہ راست علیحدگی کی بجائے ایک ریفرنڈم کرائیں گے۔ اس کے تحت کیوبیک کینیڈا سے کافی امور میں آزادی حاصل کر لے گا تاہم چند امور جیسا کہ مشترکہ کرنسی وغیرہ ویسے ہی رہے گی۔ 15 نومبر 1976 کو لیوسکی اور پارٹی کیوبیکوئس نے پہلی بار صوبائی حکومت قائم کی۔ 1980 کے ریفرنڈم میں علیحدگی کی بابت سوال پیش کیا گیا۔ مہم کے دوران وزیر اعظم پیئری ٹراڈیو نے وعدہ کیا کہ ریفرنڈم کی مخالف میں دیا جانے والا ووٹ کینیڈا میں اصلاحات کا سبب بنے گا۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ وہ برطانیہ کے آئین سے کینیڈا کے آئین کو الگ کرنا چاہتے ہیں۔ برٹش نارتھ امریکہ ایکٹ جو کہ موجودہ آئینی دستاویز ہے، میں کینیڈا کی پارلیمان کی درخواست پر برطانیہ کی پارلیمان ہی ترمیم لا سکتی ہے۔
 
ساٹھ فیصد لوگوں نے ریفرنڈم کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ انگریز نسل اور تارکین وطن لوگوں نے مخالفت میں جبکہ کیوبیک کے باسیوں نے حمایت اور مخالفت میں برابر ووٹ دیئے۔دیے۔ عمر رسیدہ افراد زیادہ تر مخالفت اور نوجوان حمایت میں سرگرم رہے۔ ریفرنڈم میں ناکامی کے بعد پریمئر اوٹاوا چلے گئے تاکہ وفاقی وزیر انصاف اور دیگر نو پریمئروں کے ساتھ نئے آئین پر بات چیت میں حصہ لے سکیں۔ لیوسکی کا اصرار تھا کہ کیوبیک کو مستقبل میں ہونے والی کسی بھی آئینی ترمیم کو مسترد کرنے کا حق حاصل ہونا چاہیے۔ جلد ہی مذاکرات رک گئے۔
 
4 نومبر 1981 کی رات کو وفاقی وزیر انصاف نے لیوسکی کے سوا دیگر تمام پریمئروں سے اس دستاویز پر دستخط کرائے جو بعد میں کینیڈا کا آئین بنا۔ اگلی صبح انہوں نے یہ نوشتہ دیوار لیوسکی کے سامنے رکھا۔ تاہم لیوسکی نے اس پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا اور واپس کیوبیک چلے گئے۔ 1982 میں برطانوی پارلیمان نے اسے کیوبیک کے دستخط کی غیر موجودگی کے باوجود منظور کر لیا۔ کیوبیک نے ابھی تک اس پر دستخط نہیں کئے۔ کینیڈا کی سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ دیا ہے کہ آئین میں ترمیم کے لئے ہر صوبے کی اجازت درکار نہیں۔
سطر 234:
== جھنڈا ==
 
فرانسیسی بادشاہت کا پرانا نشان 1534 میں یہاں پہنچا۔ 1900 میں کیوبیک کو اپنا جھنڈا بنانے کی اجازت مل گئی۔ 1903 میں موجودہ جھنڈے کی ابتدائیابتدائیی شکل تیار ہوئی۔
 
== فیٹ نیشنل ==