"ابو فضل بن مبارک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: القاب)
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 12:
شیخ ابوالفضل نے اکبر کے مذہبی عقائد پر بہت اثر ڈالا۔ اور بہت فنکاری سے اس نے بادشاہ کو یہ یقین دلایا کہ مذہب کے معاملات کو آپ علماء سے بہتر جانتے ہیں۔ لہذا آپ کو مذہب میں بالادستی ہونی چاہئے۔ اس کی باتوں سے متاثر ہو کر اکبر نے پہلے"عبادت خانہ"قائم کیا۔ جس میں مختلف عقائد کے علماء کے درمیان مناظرے اور بہث مباحثے ہوتے تھے۔ اس کے بعد دین الٰہی جاری کیا۔ جس کو سب سے پہلے اکبر نے قبول کیا۔
 
شیخ ابوالفضل کے بڑھتے ہوئے اثر کو دیکھ کر لوگ اس سے جلنے لگے۔ شہزادہ سلیم کو جو بعد میں جہانگیر کے لقب سے بادشاہ ہوا، اس سے اس قدر عناد تھا کہ اس نے سن 1010ھ، [[1602ء]] میں اسے قتل کروادیا۔ اکبر کو اس سانحے پر بہت ملال ہوا۔ بیان کیا جاتا ہے کہ اسی صدمے میں اس کی طبیعت خراب رھنےرہنے لگی اور وہ 1014ھ، [[1605ء]] میں فوت ہوگیا۔
 
شیخ کا ایک بیٹا عبدالرحمٰن تھا۔ جو 989ھ، [[1581ء]] میں پیدا ہوا تھا۔ شیخ کے قتل کے تقریباَ دس سال زندہ رہا۔ صوبہ بہار کا حاکم مقرر ہوا اور سن 1023ھ، [[1613ء]] میں مر گیا۔