"نظریۂ عدد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 26:
عرب مسلم ریاضیدانوں نے 9 ویں صدی سے نظریہ عدد میں گہری دلچسپی لینی شروع کی۔ ان ریاضیدانوں میں سے پہلا [[ثابت بن قرہ|ثابت بن قرة]] تھا جس نے ایسا الخوارزم دریافت کیا جس سے [[محبانہ اعداد]] (Amicable Number) کے جوڑے ڈھونڈے جا سکتے تھے، یعنی ایسے اعداد کہ ہر عدد کے صالح [[تقسیم (ریاضی)|قاسموں]] کی جمع دوسرے عدد کے برابر ہو۔ دسویں صدی میں [[ابن طاہر بغدادی]] نے ثابت بن قرہ کے مسئلہ کے تھوڑے انحراف پر نظر ڈالی۔
 
10 ویں صدی میں [[ابن ہیثم]] نے تمام جفت [[کامل عدد|کامل اعداد]] (Perfect Number) (اعداد جو اپنے صالح قاسموں کی حاصل جمع ہوں) کی جماعت بندی کی جن کی ہئیت <math>\ 2^{k-1}(2^k - 1)</math> ہوتی ہے، جہاں <math>2^k - 1</math> [[اولی عدد]] ہے۔ الھیثمابن ہیثم نے یہ قضیہ بھی دیا کہ اگر ''p'' اولی عدد ہو تو عدد <math>1+(p-1)!</math> تقسیم ہوتا ہے ''p'' سے (اس قضیہ کو بعد میں یورپی عالموں نے اپنے [[ولسن]] کے نام سے منسوب کر دیا، اس قضیہ کا ثبوت 1771 میں [[لاگرینج]] نے دیا)۔
 
13ویں صدی میں فارس ریاضیدان [[محمد الفارسی|الفارسی]] نے [[ثابت قضیہ]] (Thabit Number) کا نیا ثبوت پیش کیا، جس میں اس نے تجزی اور [[تالیفیات]] (Combinatorics) کے اہم نئے طرائق متعارف کرائے۔ اس کے علاوہ اس نے محبانہ اعداد جوڑا 17296, 18416 بتایا جو غلطی سے [[لیونہارڈ اویلر|عائلر]] کوسے منسوب کیا جاتا ہے (غالبا ثابت کو بھی یہ جوڑا معلوم تھا)۔ [[محمد باقر یزدی]] نے محبانہ جوڑا 9,363,584 اور 9,437,056 دیا۔
 
== مزید دیکھیے ==