"سمتیہ مکاں" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
clean up, replaced: زریعے ← ذریعہ, زریعہ ← ذریعہ using AWB |
م clean up, replaced: ← (180) using AWB |
||
سطر 1:
{{اصطلاح برابر|سمتیہ فضا
ایسے عناصر کا مجموعہ جہاں جمع/تفریق کے عمل ممکن ہوں، اور عناصر کو چھوٹا بڑا کیا جا سکتا ہو، '''سمتیہ فضا''' کہلاتا ہے۔ اب ہم مکمل تعریف دیتے ہیں۔ اگر کسی مجموعہ ''V'' کے عناصر ''X''، ''Y''، ''Z''، وغیرہ مندرجہ ذیل قواعد پر پورے اتریں، تو ایسے مجموعہ کو ''سمتیہ فضا'' کہیں گے، اور عناصر کو ''سمتیہ'':
=== قواعد ===
* جمع
# ''X+Y''
#
# ''(X+Y) + Z'' = ''X + (Y+Z)''
# ''X+0''=''X''
# ''X+(-X)''=''0''
<br />
اعداد ''a''، ''b''، وغیرہ کے لیے
* اعداد سے ضرب
# ''aX''
# ''(ab)X''=''a(bX)''
# ''(a+b)X''=''aX+bX'' ([[توزیعیت|توزیعی]] )
# ''a(X+Y)''=''aX+aY'' ([[توزیعیت|توزیعی]])
#
انگریزی میں سمتیہ کو vector اور سمتیہ فضا کو
== مثال
[[ملف:Simtia_vetor_single.png]]
ایک پلین میں کسی بھی نکتہ کو دو پیمائشوں کے ذریعہ ڈھونڈا جا سکتا ہے، ایک ابتداء (origin) مقرر کر کے، افقی پیمائیش کو عموماً ''x'' لکھا جاتا ہے اور عمودی پیمائیش کو ''y''
<math>\left[\begin{matrix} x \\ y\end{matrix}\right]</math>
لکھا جا سکتا ہے ۔ یعنی پلین کے کسی بھی نکتہ کو بطور سمتیہ یوں
<math>\left[\begin{matrix} x \\ y\end{matrix}\right]</math>
لکھا جا سکتا ہے۔ اب چونکہ یہ سمتیہ ایک میٹرکس ہیں، اس لیے [[میٹرکس]] حساب کے قائدے استعمال کرتے ہوئے سمتیہ فضا کی تمام لوازمات پوری ہوتی ہیں۔ اس لیے <math> \mathbb{R}^2 </math> کے
<math>U=\left[\begin{matrix} x \\ y\end{matrix}\right]</math>
کو قطبی صورت میں مطلق قیمت
سطر 31:
اور زاویہ
<math> \theta = \tan^{-1}\frac{y}{x} </math>
سے دیا جاتا ہے، اور سمتیہ کو تصویری صورت میں ابتداء <math>(0,0)</math> سے نکتہ <math>(x,y)</math> تک ایک تیر کے نشان سے دکھایا جاتا ہے، جس کی لمبائی ''r'' اور دائیں افقی دھُرا (x-axis) سے زاویہ <math>\theta</math> ہوتا ہے۔
شکل ۲ میں نکتہ ''(x=a, y=b)'' کو سمتیہ ''U'' سے دکھایا ہے، جہاں ابتداء ''(x=0, y=0)'' پر ہے۔ اسی طرح شکل ۲ کے نکات کو سمتیہ کے روپ میں (بطور میٹرکس) یوں لکھتے ہیں:
سطر 41:
<table>
اب سمتیہ ''U'' سے سمتیہ ''V'' کی طرف [[ہٹاؤ]] سمتیہ ''R'' سے دکھایا گیا ہے۔ اسے میٹرکس ریاضی کے قواعد کے مطابق یوں لکھا جا سکتا ہے
سطر 58:
\left[\begin{matrix} c-a \\ d-b \end{matrix}\right]
</math>
غور کرو کہ سمتیہ ''R'' کی سمت نکتہ ''(x=a, y=b)'' سے نکتہ ''(x=c, y=d)'' سیدھی لکیر کی طرف ہے، اور سمتیہ کی لمبائی (مطلق قیمت) ان نکات کے درمیان سیدھی لکیر میں فاصلہ ہے۔ اس لیے اس سمتیہ کو ان نکات کے درمیان [[ہٹاؤ]] کہا جاتا ہے۔ یہ بھی دیکھو کہ سمتیہ ''R'' چونکہ دو نکتوں کے درمیاں ہے، اس لیے اگر ابتداء کو کسی اور نکتہ پر لے جایا جائے، تو اس کا اس سمتیہ ''R'' پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ اس لیے اکثر کہا جاتا ہے کہ سمتیہ ایسی شئے ہے جو کہ ایک ''مطلق قیمت'' (magnitude)
اسی طرح نکتہ ''(x=c, y=d)'' سے نکتہ ''(x=e, y=f)'' کے درمیان ہٹاؤ سمتیہ ''G'' ہے،
<math>
G= W-V
\left[\begin{matrix} e \\ f \end{matrix}\right] -
\left[\begin{matrix} c \\ d \end{matrix}\right] =
\left[\begin{matrix} e-c \\ f-d \end{matrix}\right]
</math>
فرض کرو کہ ہم نکتہ ''(x=a, y=b)'' سے نکتہ ''(x=c, y=d)'' ہٹتے ہیں
<math>
B= R + G
\left[\begin{matrix} c-a \\ d-b \end{matrix}\right] -
\left[\begin{matrix} e-c \\ f-d \end{matrix}\right] =
\left[\begin{matrix} e-a \\ f-b \end{matrix}\right]
W - U
</math>
غور کرو کہ سمتیہ ''B'' صرف اپنے شروع اور آخر کے نکات سے نکل آتا ہے (سفر کی ابتدا اور آخری منزل، اور درمیانی منزل سے آزاد ہے)۔
اب چونکہ سمتیہ
=== سمتیہ تفریق: جیومیٹری ===
اب جیومیٹری کے نقطہ نظر سے سمتیہ تفریق پر نظر ڈالتے ہیں۔ سمتیہ ''B'' میں سے ''R'' کو تفریق کر کے سمتیہ
=== سمتیہ جمع: جیومیٹری ===
اسی طرح جیومیٹری کے نقطہ نگاہ سے سمتیہ جمع پر نظر ڈالتے ہیں۔ سمتیہ ''R'' اور ''G'' کو جمع کر کے سمتیہ ''B'' ملتا ہے،
== مثال
بعینہ <math> \mathbb{R}^n </math> فضا میں نکتوں کو بطور <math>\ n \times 1</math> [[میٹرکس]] لکھا جا سکتا ہے، اور یہ نکتے ایک سمتیہ فضا بناتے ہیں۔ (یاد رہے کہ بعض اوقات نکات کو بجائے <math>\ n \times 1</math> میٹرکس کے ایک <math>\ 1 \times n</math> میٹرکس کے بطور بھی لکھا جاتا ہے۔) ایک سمتیہ کو یوں لکھا جائے گا:
<math>
سطر 95:
</math>
مثال کے طور پر
<math>
X_k = \left[\begin{matrix}
سطر 112:
ایسے سمتیہ کا مجموعہ، جن کے لکیری تولیف سے فضا کا کوئی بھی سمتیہ بن جاتا ہو، اس فضاء کے لیے ''مدیدی سمتیہ'' (spanning vectors) کا مجموعہ کہلاتا ہے۔
<table align="left">
</table>
شکل 4 میں <math>\mathbb{R}^2</math> کا مستوی دکھایا گیا ہے۔ سرخ دھُرا پر واقعہ سمتیہ
سطر 121:
اور
<math>e_1=\left[\begin{matrix}0 \\ 1 \end{matrix}\right]</math>
(شکل 4 میں سرخ نکتے) <math>\mathbb{R}^2</math> کے قدرتی بنیاد سمتیہ کہلاتے ہیں، کیونکہ
<math>\left[\begin{matrix}x \\ y \end{matrix}\right] = x e_0 + y e_1
</math>
سطر 146:
\right]
= c_0 e_0 + c_1 e_1 + c_2 v_0 + c_3 v_1
= c_0 \left[\begin{matrix}1 \\ 0 \end{matrix}\right]
c_1 \left[\begin{matrix}0 \\ 1 \end{matrix}\right]
c_2 \left[\begin{matrix}\frac{1}{\sqrt{2}} \\ \frac{1}{\sqrt{2}}
\end{matrix}\right] +
سطر 169:
غور کرو کہ اس میٹرکس کے ستون مدیدی سمتیہ ہیں، اور ہمیں یہ [[یکلخت لکیری مساوات کا نظام]]
<math> \begin{matrix}
c_0 + \frac{1}{\sqrt{2}} c_2
c_1 + \frac{1}{\sqrt{2}} c_2
\end{matrix}
</math>
حل کر کے ''c0, c1, c2, c3'' نکالنا ہیں۔ اب چونکہ مساوات صرف دو ہیں جبکہ متغیر چار، اس لیے ہم کسی بھی دو متغیر کو اپنی مرضی کی قیمت دے کر باقی دو متغیر کی قیمتیں مساوات سے نکال سکتے ہیں۔ دوسرے الفاظ میں مساوات کے لامحدود حل ہیں، جن میں سے چند یہ ہیں:
<table
اس سے پتہ چلا کہ مدیدی
== بنیاد سمتیہ ==
''تفصیلی مضمون'': [[بنیاد سمتیہ]]
جیسا کہ اوپر بیان ہؤا کہ ایسے سمتیہ کا مجموعہ <math>v_0, v_1, \cdots, v_{n-1}</math> جن کے لکیری تولیف (linear combination) سے سمتیہ فضاء کا کوئی بھی سمتیہ <math>v</math> یوں لکھا جا سکے:
<math>v= c_0 v_0 + c_1 v_1 + \cdots + c_{n-1} v_{n-1}</math>
<br />
سطر 212:
<math>\begin{matrix}c_0, c_1, \cdots, c_{n-1}\end{matrix}</math>
کو سمتیہ <math>v</math>
کی ''صورت'' (representation) کہتے ہیں۔
=== بنیاد سمتیہ (تعریف) ===
سطر 218:
=== مسلئہ اثباتی (بنیاد سمتیہ کی لکیری آزادی) ===
بنیاد سمتیہ مجموعہ کے تمام سمتیہ آپس میں باہمی [[لکیری آزادی|لکیری آزاد]] ہوتے ہیں۔ یعنی بنیاد سمتیہ مجموعہ میں سے کسی سمتیہ کو باقی ماندہ بنیاد سمتیہ کے لکیری تولیف کے طور پر نہیں لکھا جا سکتا۔ دوسرے الفاظ میں اگر
<math>c_0 v_0 + c_1 v_1 + \cdots + c_{n-1} v_{n-1} = 0</math>
<br />
سطر 224:
=== <math>\mathbb{R}^n</math> میں قدرتی بنیاد سمتیہ ===
<math>\mathbb{R}^n</math> میں نیچے دیے قائم الزاویہ بنیاد سمتیہ کے مجموعہ کو
<math>\begin{matrix}
e_0 = \left[\begin{matrix}1 \\ 0 \\ \vdots \\ 0 \end{matrix}\right],
سطر 243:
=== بنیاد سمتیہ کے حوالے سے (منفرد) صورت ===
فرض کرو کہ سمتیہ فضا ''V'' کے
<br />
<math>v = c_0 v_0 + c_1 v_1 + ... + c_{n-1} v_{n-1}</math>
سطر 273:
v_{0,0} & v_{1,0} & \cdots & v_{n-1,0} \\
v_{0,1} & v_{1,1} & \cdots & v_{n-1,1} \\
\vdots
v_{0,n-1} & v_{1,n-1} & \cdots & v_{n-1,n-1}
\end{matrix}\right]
</math>
<br />
اب درج ذیل [[یکلخت لکیری مساوات کا نظام]]
<math>
V
c_0 \\ c_1 \\ \vdots \\ c_{n-1}
\end{matrix}\right] = X
سطر 286:
یہ حل
<math>\begin{matrix}c_0, c_1, \cdots, c_{n-1}\end{matrix}</math>
ان بنیاد سمتیہ کے حوالے سے سمتیہ ''X'' کی ''صورت'' (representation)
=== قائم الزاویہ بنیاد سمتیہ ===
ایسے بنیاد سمتیہ کا مجموعہ <math>v_0, v_1, \cdots, v_{n-1}</math>
<math>v_{i}^t v_{j} = 0 \,,\, i \ne j</math>
<br />
سطر 302:
# e0, e1
# v0, v1
یعنی <math>\mathbb{R}^2</math>
<math>\left[\begin{matrix}
1 & 0 \\
سطر 308:
\end{matrix}\right]
</math>
[[قائم الزاویہ (میٹرکس)]]
<math>V= \left[ \begin{matrix}
\frac{1}{\sqrt{2}} & -\frac{1}{\sqrt{2}} \\
\frac{1}{\sqrt{2}} &
\end{matrix}\right]</math>
[[قائم الزاویہ (میٹرکس)]]
<math>V^t V = I</math> جہاں ''I'' شناخت [[میٹرکس]] ہے۔
سطر 326:
''تفصیلی مضمون'': [[لکیری ذیلی فضا]]
تعریف: ''ذیلی مجموعہ'' (subset): ایک مجموعہ (set) کا ذیلی مجموعہ
سمتیہ فضا کے مجموعہ کا ایسا ذیلی مجموعہ جو خود بھی ایک سمتیہ فضا ہو، کو ''سمتیہ ذیلی فضا'' کہتے ہیں۔ انگریزی میں اسے vector subspace کہتے ہیں۔ کوئی بھی ذیلی مجموعہ [[سمتیہ فضا#قواعد|سمتیہ فضا کے قواعد]] 2 سے 5 پورے کرے گا۔ یہ جاننے کے لیے ذیلی مجموعہ ایک سمتیہ فضا ہے یا نہٰیں، ہمیں صرف اسے قواعد 1 کے لیے پرکھنا ہوتا ہے۔
سطر 335:
مثال: تصویر میں معکب فضا <math>\mathbb{R}^3</math> کی ایک سمتیہ ذیلی فضا نیلے پلین سے دکھایا گئی ہے۔ <math>\mathbb{R}^3</math> میں سمتیہ تین اعداد (معکب کی تین سمتوں ''X''، ''Y''، ''Z''، کی اطراف پیمائیش، ابتداء سے) سے یوں دیا جاتا ہے،
<math>\left[\begin{matrix}x \\y \\z \end{matrix}\right]</math>
، جبکہ سمتیہ ذیلی فضا (نیلا پلین) پر سمتیہ یوں ہے
<math>\left[\begin{matrix}x \\y \\-6x+17y \end{matrix}\right] </math>
<br />
سطر 341:
<math>\left[\begin{matrix}x \\y \\-6x+17y \end{matrix}\right]
=\left[\begin{matrix}
1
0
-6 & 17 & 0
\end{matrix}\right]
\left[\begin{matrix}x \\y \\z\end{matrix}\right]
</math>
غور کرو کہ اگرچہ نیلا پلین صرف دو رُخی ہے مگر" قدرتی بنیاد سمتیہ" (e0,e1,e2) کے لحاظ سے پھر بھی اس کا کوئی نکتہ ڈھونڈنے کے لیے تین عدد چاہیے ہیں۔ اگر ہم ان قدرتی بنیاد سمتیہ کو
== اور دیکھو ==
|