"اختبارِ خون" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م تحسینی تبدیلی, typos fixed: کیۓ ← کیے (10), ہوۓ ← ہوئے, زریعے ← ذریعہ (3) using AWB
م clean up, replaced: ← (6), ← using AWB
سطر 2:
[[تصویر:Blood test.jpg|تصغیر|اختبارِ خون]]
 
[[طب]] میں اختبارخون یا blood test سے مراد طبی [[مختبر|تجربہ گاہ]] میں کیا جانے والا [[خون]] کا معائنہ ہوتا ہے جسکی مدد سے
 
1- کسی [[مرض]] کی [[تشخیص]] کی جاتی ہے
سطر 10:
3- جسم کے مختلف [[عُضو|اعضاء]] (organs) کے [[فعلیات]]ی اور [[امراضیات]]ی (pathological) افعال کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے
==نظریاتی اساس==
چونکہ خون ایک [[حیات|جاندار]] کے جسم میں مستقل [[گردش]] کرتا ہے اور اسکا رابطہ جسم کے [[قلب]] سے لیکر دوردراز تمام حصوں سے ہوتا ہے اور اپنی گردش کے دوران خون تمام جسم کو غذائی اجزاء اور [[آکسیجن]] مہیا کرتا ہے، اسی خوبی کی وجہ سے جسم میں ہونے والی تبدیلیاں براہ راست خون میں اپنا اثر ظاہر کرتی ہیں جنکو خون کے طبی معائنہ کے ذریعہ شناخت کیا جاسکتا ہے۔ اور اسی وجہ سے خون کے اختبارات ، تمام طبی اختبارات میں سب سے زیادہ استعمال کیے جانے والے اختبارات میں شمار ہوتے ہیں۔ اسکی ایک اور وجہ یہ بھی ہے کہ خون کو جسم کے دیگر [[نسیج]]ات (tissues) کی نسبت زیادہ آسانی سے اور وافر مقدار میں حاصل کیا جاسکتا ہے اور اسکے لیۓ بنیادی سی تربیت کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ ایک [[ممرضہ]] (nurse) یا [[طرازگر مختبر]] (laboratory technician) انجام دے سکتا ہے۔ اکثر خون کے اختبارات، مکمل خون پر کیے جانے کے بجاۓ خون کے اجزاء پر بھی کیے جاتے ہیں، جو کہ یا تو [[مصل]] (serum) پر کیے جاتے ہیں یا [[آبدم|شاکلہ]] (plasma) پر کیے جاتے ہیں۔
==تحصیل خون==
خون کو عام طور پر کسی ایسی خون کی نالی سے نکالا جاتا ہے جو کہ خون کو [[قلب|دل]] کی جانب واپس لے کر جارہی ہو، ایسی خون کی نالی کو [[ورید]] (vein) کہا جاتا ہے۔ بعض اوقات خون کو [[شریان]] (artery) سے بھی حاصل کیا جاتا ہے۔ چونکہ خون نکالنے کے لیۓ ورید میں [[سوئی]] داخل کی جاتی ہے اس لیۓ اسکو طب میں [[بزل ورید]] (venipuncture) کہتے ہیں، اگر شریان سے خون نکالا جاۓ تو اسکو [[بزل شریان]] (arterial puncture) کہتے ہیں۔
===طریقہ کار===
# مریض یا وہ فرد جسکا اختبار کے لیۓ خون لینا ہو مکمل پرسکون اور سہولت سے لیٹا یا بیٹھا ہو اور اسکو خون نکالنے کے طریقہ کی مکمل وضاحت فراہم کی جاتی ہے
سطر 45:
1-البومن ٹیسٹ: یہ ٹیسٹ جگر اور گردے کے امراض میں مفید ثابت ہوسکتا ہے، اسکے علاوہ بھی ایک طبیب اپنے تجربہ کی بنیاد پر اس اختبار کو دیگر کئی موقوں پر استعمال کرتا ہے
 
2- سی ری ایکٹو پروٹین ٹیسٹ: اس لحمیہ کی مقدار مختلف اقسام کی التہاب (انفلامیشن) میں تبدیل ہوتی ہے اور اسکے ذریعہ انکو شناخت کیا جاسکتا ہے مثلا دل ریومٹائڈآرتھرائٹس وغیرہ
 
3- ٹوٹل پروٹین ٹیسٹ: اس سے سیرم میں موجود تمام پروٹین کا اندازہ لگایا جاتا ہے