"قدیم دنیا کے سات عجائبات عالم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ)
م clean up, replaced: ← (10) using AWB
سطر 2:
اوپر سے نیچے کی جانب) اہرام مصر، بابل کے معلق باغات، ارٹیمس کا مندر، زیوس کا مجسمہ، موسولس کا مزار، رہوڈز کا مجسمہ اور اسکندریہ کا روشن مینار۔ یہ خیالی تصویر 16 ویں صدی میں‌ ڈچ مصور مارٹن وان ہیمسکرک نے تخلیق کی]]
 
زمانۂ قدیم کے 7 عظیم تعمیراتی شاہکاروں کو '''7 عجائبات عالم''' کہا جاتا ہے۔ عجائبات کی یہ فہرست 305 سے 204 قبل مسیح کے دوران ترتیب دی گئی۔ تاہم مذکورہ فہرست زمانے کی دست برد کی نظر ہو گئی۔ ان 7 عجائبات کا ذکر 140 قبل مسیح کی ایک نظم میں بھی ملتا ہے۔
 
ان 7 عجائبات عالم میں [[اہرام مصر]]، [[بابل کے معلق باغات]]، [[معبد آرتمیس]]، [[زیوس کا مجسمہ]]، [[موسولس کا مزار]]، [[روڈس کا مجسمہ]] اور [[اسکندریہ کا روشن مینار]] شامل ہیں۔ ان تمام عمارتوں میں سے صرف اہرام مصر اب تک قائم ہیں۔ جبکہ بابل کے باغات کی تاحال موجودگی ثابت نہیں۔ دیگر 5 عجائبات قدرتی آفات کا شکار ہو کر تباہ ہوئے۔ ارٹیمس کا مندر اور زیوس کا مجسمہ آتش زدگی اور اسکندریہ کا روشن مینار، روڈس کا مجسمہ اور موسولس کا مزار زلزلے کا شکار بنا۔ موسولس کے مزار اور ارٹیمس کے مندر کی چند باقیات آج بھی [[لندن]] کے [[برٹش میوزیم]] میں موجود ہیں۔
 
اصل میں مذکورہ یونانی فہرست میں انہیں عجائبات قرار نہیں دیا گیا تھا بلکہ ایسے مقامات قرار دیا گیا ہے جنہیں ضرور دیکھنا چاہیے۔ اصل فہرست جسے ہم قدیم دنیا کے عجائبات کے نام سے جانتے ہیں اصل میں [[قرون وسطی{{ا}}]] کی تیار کردہ ہے جب ان میں سے اکثر عمارتیں اپنا وجود کھو بیٹھی تھیں۔
 
 
 
 
 
 
 
 
 
ان 7 عجائبات عالم میں [[اہرام مصر]]، [[بابل کے معلق باغات]]، [[معبد آرتمیس]]، [[زیوس کا مجسمہ]]، [[موسولس کا مزار]]، [[روڈس کا مجسمہ]] اور [[اسکندریہ کا روشن مینار]] شامل ہیں۔ ان تمام عمارتوں میں سے صرف اہرام مصر اب تک قائم ہیں۔ جبکہ بابل کے باغات کی تاحال موجودگی ثابت نہیں۔ دیگر 5 عجائبات قدرتی آفات کا شکار ہو کر تباہ ہوئے۔ ارٹیمس کا مندر اور زیوس کا مجسمہ آتش زدگی اور اسکندریہ کا روشن مینار، روڈس کا مجسمہ اور موسولس کا مزار زلزلے کا شکار بنا۔ موسولس کے مزار اور ارٹیمس کے مندر کی چند باقیات آج بھی [[لندن]] کے [[برٹش میوزیم]] میں موجود ہیں۔
 
اصل میں مذکورہ یونانی فہرست میں انہیں عجائبات قرار نہیں دیا گیا تھا بلکہ ایسے مقامات قرار دیا گیا ہے جنہیں ضرور دیکھنا چاہیے۔ اصل فہرست جسے ہم قدیم دنیا کے عجائبات کے نام سے جانتے ہیں اصل میں [[قرون وسطی{{ا}}]] کی تیار کردہ ہے جب ان میں سے اکثر عمارتیں اپنا وجود کھو بیٹھی تھیں۔
 
{| class="wikitable"
سطر 32 ⟵ 22:
| یہ اہرام قدیم [[مصر]] کے چوتھے خاندان کے [[فرعون]] [[خوفو]] کے مزار کے طور پر تعمیر کیا گیا تھا
| بدستور قائم
| -
|- style="vertical-align: middle;"
| [[بابل کے معلق باغات]]
سطر 44 ⟵ 34:
| 550 قبل مسیح
| [[لائیڈیا]], [[حخمانیشی سلطنت|فارسی]], [[يونانی|یونانی]]
| [[یونانی دیومالا]] کی دیوی [[آرتمیس]] کے لیے وقف اس مندر کی تعمیر میں 120 سال کا عرصہ لگا
| 356 قبل مسیح
| [[آتش زدگی]]
سطر 76 ⟵ 66:
| [[زلزلہ]]
|}
 
 
 
== قرون وسطی{{ا}} کے عجائبات ==
 
حالانکہ قرون وسطی{{ا}} میں کسی نے عجائبات کی فہرست مرتب نہیں کی لیکن [[2003ء]] میں کارنگٹن کلیکشن میں زمانۂ قدیم، قرون وسطی{{ا}} اور زمانۂ جدید کے عجائبات کی فہرست پیش کی گئی ہے۔ ان عمارتوں میں [[اسٹون ہینج]]، [[کولوزیئم]]، [[دیوار چین]]، [[نانجنگ کا پورسلین ٹاور]]، [[ایاصوفیہ]]، [[جامع مسجد قرطبہ|مسجد قرطبہ]]، [[تاج محل]] اور [[پیسا ٹاور]] شامل ہیں۔
 
 
== زمانۂ جدید کے عجائبات list ==
 
علاوہ ازیں امریکن سوسائٹی آف سول انجینئرز نے جدید دنیا کے عجائبات کی فہرست مرتب کی ہے۔ جن میں [[سرنگ رودبار انگلستان|چینل ٹنل]]، [[سی این ٹاور]]، [[ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ]]، [[گولڈن گیٹ برج]]، [[اٹاپو ڈیم]]، [[ڈیلٹا ورکس]] اور [[نہر پاناما]] شامل ہیں۔
 
{| class="wikitable"