"عبد اللہ بن سبا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م clean up, replaced: ← (3) using AWB
(ٹیگ: القاب)
سطر 1:
'''عبداللہ بن سبا''' ساتویں صدی عیسوی کی [[اسلامی تاریخ]] کا ایک کردار ہے۔عبداللہ بن سبا پہلا یہودی تھا بعد میں بظاہر مسلمان ہوگیا۔اس نے دوسرے منافقین کے ساتھ مل کر نو مسلموں کو فریب دے کر اسلام کے مٹائے ہوئے خاندانی امتیاز اور نسلی عصبیت کو تعلیم اسلامیہ اور مقاصد ایمانیہ کے مقابلے میں پھر زندہ کیا۔عبداللہ بن سبا نے [[مدینہ]] ، بصرہ ، [[کوفہ]] ، دمشق ، اور قاہرہ کے تمام مرکزی شہروں میں تھوڑے تھوڑے دنوں قیام کر کے حضرت عثمان کے خلاف نہایت چالاکی ، ہوشیاری اور شرارت سے حضرت علی کے حقدار خلافت ہونے کو نو مسلم لوگوں میں اشاعت دے کر بنی امیہ اور بنی ہاشم کی پرانی عداوت اور عصبیت کوجو مردہ ہو چکی تھی پھر زندہ کرنے کی کوشش کی۔
عبداللہ بن سبا نے سب سے پہلے مدینہ منورہ یعنی دارلخلافہ میں اپنے شر انگیز خیالات کی اشاعت کرنی چاہی مگر چونکہ یہاں صحابہ کرام کی کثرت اور ان کا اثر غالب تھا۔ لہذا اس کو ناکامی ہوئی اور خود ہاشمیوں نے ہی اس کے خیالات کو سب سے زیادہ ملعون و مردود قرار دیا۔ مدینہ سے مایوس ہو کر وہ بصرہ پہنچا۔ وہاں عراقی و ایرانی قبائل کے نو مسلموں میں اس نے کامیابی حاصل کی اور اپنی ہم خیال ایک جماعت بنا کر کوفہ پہنچا۔ اس فوجی چھاؤنی میں بھی ہر قسم کے لوگ موجود تھے یہاں بھی وہ اپنے حسب منشاء ایک مفسد جماعت بنانے میں کامیاب ہو ا ، کوفہ سے دمشق پہنچا وہاں بھی اس نے تھوڑی سی شرارت پھیلائی ، لیکن امیر معاویہ ، حاکم شام کے بروقت مطلع ہو جانے سے زیادہ دنوں تک قیام نہ کر سکا ، وہاں سے قاہرہ پہنچ کر اس نے سب سے زیادہ کامیابی حاصل کی ، جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ بصرہ و قاہرہ کے فسادی عناصر نے مل کر مدینہ منورہ کی طرف کوچ کیا اور حضرت عثمان کی شہادت کا واقعہ ظہور میں آیا۔ اس فتنہ نے 30 ہجری سے 40 ہجری تک مسلمانوں کو خانہ جنگی میں مصروف رکھ کر اسلام کی تبلیغ و اشاعت کے کام کو نقصان پہنچایا۔حضرت حسن نے 41 ہجری میں اس تفرق و تشتت کے بد نتائج محسوس کرکے عبداللہ بن سبا اور اس کے ساتھیوں کا پیدا کردہ فتنہ کا بڑی ہمت و بہادری سے خاتمہ کیا اور امت مسلمہ پھر سے ایک مرکز سے وابستہ ہو گئی۔ <ref>[http://www.urduweb.org/mehfil/threads/%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%A8%D9%86-%D8%B3%D8%A8%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%85%D8%AE%D8%AA%D8%A7%D8%B1-%D8%AB%D9%82%D9%81%DB%8C.24239/ عبداللہ بن سبا اور مختار ثقفی]</ref>
عبداللہ بن سبا کے متعلق یہ بھی کہا جاتا ہے کہ یہ ایک شخص تھا جس نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خدائی کا دعویٰ کیا، جس پر حضرت علی نے اسے زندہ جلادیا{{حوالہ درکار}}۔
==حوالہ جات==
سطر 6:
==بیرونی روابط==
*[http://ebooks.i360.pk/2015/11/04/reference-books-for-abdullah-ibn-saba/ عبداللہ بن سبا سے متعلق حوالہ جاتی کتب]
 
[[زمرہ:ساتویں صدی کی عرب شخصیات]]
[[زمرہ:نو مسلمین]]