"تھیٹر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م تھیٹر بجانب جلوہ گاہ منتقل
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
[[Image:Paris Comedie-Francaise.jpg|framepx|thumb|300px|ایک جلوہ گاہ]]
Theatre
[[Image:Paris'''جلوہ گاہ''' <small>(theatre)</small>، Comedie-Francaise.jpg|framepx|thumb|left|تھیٹر]]ایسی [[عمارت]] جو بالخصوص اس لیے بنائی جاتی ہے کہ اس میں تماشائی جمع ہو کر [[ڈراما]] ، [[ناٹک]] دیکھیں۔[[ ہندوستان]] میں زمانہ قدیم سے ناٹک اور توٹنکیاں وغیرہ رائج تھیں۔ [[کالی داس]] ہندوستان کا مشہور ڈراما نویس گزرا ہے۔ [[انگلستان]] میں ملکہ الزبتھ کے زمانے میں تھیٹر کی بنا پڑی اور سب سے پہلا مستقل تھیٹر[[ لندن]] میں بنایا گیا۔ یونان میں اس سے بہت پہلے تھیڑ کی عمارات بنائی جا چکی تھیں۔ ان کے کھنڈرات اب بھی [[اپپی ڈور]] میں محفوط ہیں۔ یہ تھیٹر حضرت عیسی کے زمانے سے بہت پہلے بنائے گئے تھے۔ انگلستان میں تھیٹر کے قیام سے پہلے کلیساؤں میں ناٹک کھیلے جاتے تھے۔ یہ اور ان کے ذریعے انجیل مقدس کی کہانیاں ڈراموں کی صورت میں عوام کے سامنے پیش کی جاتی تھیں۔ اس طرح ناٹک اور ڈرامے مذہبی رسومات یا عبادات کا جزو تصور کیے جاتے تھے۔
 
جلوہ گاہ میں کام ([[اداکاری]]) کرنے اور اِس سے متعلق سرگرمیوں کو '''جلوہ کاری''' کہاجاتا ہے.
[[Image:Paris Comedie-Francaise.jpg|framepx|thumb|left|تھیٹر]]ایسی عمارت جو بالخصوص اس لیے بنائی جاتی ہے کہ اس میں تماشائی جمع ہو کر [[ڈراما]] ، [[ناٹک]] دیکھیں۔[[ ہندوستان]] میں زمانہ قدیم سے ناٹک اور توٹنکیاں وغیرہ رائج تھیں۔ [[کالی داس]] ہندوستان کا مشہور ڈراما نویس گزرا ہے۔ [[انگلستان]] میں ملکہ الزبتھ کے زمانے میں تھیٹر کی بنا پڑی اور سب سے پہلا مستقل تھیٹر[[ لندن]] میں بنایا گیا۔ یونان میں اس سے بہت پہلے تھیڑ کی عمارات بنائی جا چکی تھیں۔ ان کے کھنڈرات اب بھی [[اپپی ڈور]] میں محفوط ہیں۔ یہ تھیٹر حضرت عیسی کے زمانے سے بہت پہلے بنائے گئے تھے۔ انگلستان میں تھیٹر کے قیام سے پہلے کلیساؤں میں ناٹک کھیلے جاتے تھے۔ یہ اور ان کے ذریعے انجیل مقدس کی کہانیاں ڈراموں کی صورت میں عوام کے سامنے پیش کی جاتی تھیں۔ اس طرح ناٹک اور ڈرامے مذہبی رسومات یا عبادات کا جزو تصور کیے جاتے تھے۔
 
[[Image:Delphi amphitheater.jpg|framepx|thumb|left|[[ڈلفی]] کا قدیم یونانی تھیٹر]]اس کے بعد پہیے دار گاڑیوں پر ناٹک کھیلے جانے لگے۔ کچھ عرصہ اور گزرا تو ڈراما کھیلنے والے لوگوں کے گروہ بن گئے جو مختلف شہروں اور مضافات میں گھوم کر ناٹک دکھاتے پھرتے تھے۔ یہ ڈرامے کسی سرائے کے احاطے میں دکھائے جاتے تھے۔ احاطے کے ایک سرے پر ڈراما کھیلا جاتا تھا ۔ اس کے گرد دیواروں میں لکٹری کے برآمدے بنے ہوئے تھے۔ جن میں تماشائی بیٹھ جاتے تھے ۔ کچھ تماشائی احاطے میں جمع ہو جاتے تھے۔ شروع شروع میں مستقل عمارتیں محض تماشے دکھلانےکے لیے بنائی گئیں تو وہ سرایوں کے نمونے کی تھیں۔[[ شکسپئیر]] کے زمانے میں یہ دائرے یا مربعے کی شکل کی ہوتی تھیں۔ جن کے تین طرف دیوراوں میں تماشائیوں کے بیٹھنے کے لیے برآمدے بنے ہوتے تھے۔ برآمدوں پر چھت ہوتی تھی لیکن تھیٹر کے فرش پر چھت اور نشستیں نہ ہوتی تھیں۔ تماشائیوں کو صحن میں کھڑے ہو کر ڈراما دیکھنا پڑتا تھا۔ تھیٹر کا چبوترا یعنی سٹیج موجودہ زمانے کے سٹیج سے زیادہ چوڑا ہوتا تھا۔ اس کی پشت پر ایک اور اندرونی سٹیج ہوتا تھا۔ جس پر پردے پڑے رہتے تھے۔ اگر کسی سین کے لیے سٹیج کے اوپر ایک شہ نشین بنی ہوتی تھی، جسے رومیو جولیٹ وغیرہ کھلیوں میں استعمال کیا جاتا تھا۔ شہ نشین کے اوپر ایک منزل ہوتی تھی جسے عوام ’’ہیون‘‘ کہتے تھے۔ یہاں ساز و سامان ، میزکرسیاں اور اداکاروں کے لباس رکھے جاتے تھے۔ سٹیج اور تماشائیوں کے درمیان پردہ نہ ہوتا تھا ۔ کسی سین کو سجانا ہوتا تو عوام اُسے دیکھتے رہتے تھے۔ روشنی اور سینری کا بھی بندوبست نہ تھا۔ مکالمے سن کراپنے تخیل سے اس منظر کی ذہنی تصویر مکمل کر لیا کرتے تھے۔ اتنا ضرور ہے کہ اس زمانے میں بھڑکیلی پوشاکوں کا خاص اہتمام کیاجاتا تھا۔