"حیض" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م clean up, replaced: ← (2) using AWB
سطر 5:
اور کلمہ کی اصل سیلان (بہہ پڑنا) اور انفجار (پھوٹ پڑنا) سے ہے۔ کہا جاتا ہے : حاض السیل وفاض سیلاب پھوٹ پڑا اور بہہ گیا اور حاضت الشجرۃ یعنی درخت کی رطوبت ظاہر ہوگئی بہہ گئی۔
اور اسی طرح الحیض بمعنی الحوض ہے، کیونکہ پانی اس کی طرف بہتا ہے اور عرب یاء کی جگہ واؤ اور واؤ کی جگہ یاء داخل کرتے رہتے ہیں۔ کیونہ دونوں ایک ہی چیز سے ہیں۔
ابن عرفہ نے کہا ہے : المحیض اور الحیض کا معنی اس کے محل کی طرف خون کا جمع ہونا ہے اور اسی سبب سے حوض کو بھی یہ نام دیا گیا ہے کیونکہ اس میں پانی جمع ہوجاتا ہے۔ جبکہ معلوم اوقات میں عورت کا خون بہہ پڑے اسے حیض۔ اور جب وہ غیر معلوم ایام میں جاری ہو اور حیض کی رگ کے سوا کہیں اور سے آئے تو پھر مستحاضۃ کہا جاتا ہے اور اس کی آٹھ اسماء ہیں۔
* (1) حائض۔
* (2) عارک۔
سطر 13:
* (6) کابر۔
* (7) ضاحک۔
* (8) طامث۔ <ref>تفسیر قرطبی۔ ابو عبداللہ محمد بن احمد بن ابوبکر قرطبی سورہ البقرہ آیت222</ref>
 
== حوالہ جات ==
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/حیض»