"دولت مشترکہ ممالک" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ مساوی زمرہ جات (22): + زمرہ:1949ء میں قائم ہونے والی تنظیمیں+زمرہ:آسٹریلیا کی سیاسی تاریخ+[[زمرہ:کین... |
م clean up, replaced: ← (37), ← (56) using AWB |
||
سطر 1:
{{Infobox Geopolitical organisation
| name
| linking_name = the Commonwealth of Nations
| image_flag
| image_symbol = Commonwealth of Nations logo.png
| symbol_type
| image_map
| map_caption
{{Collapsible list
| title = [[دولت مشترکہ ممالک کے اقوام اراکین|اراکین]]
{{Collapsible list
| title = معطّل شدہ اراکین
{{Collapsible list
| title = سابقہ اراکین
| admin_center_type
| admin_center
| languages_type
| languages
| leader_title1
| leader_name1
| leader_title2
| leader_name2
| leader_title3
| leader_name3
| established_event1
| established_date1
| established_event2
| established_date2
| established_event3
| established_date3
| official_website
| area_km2
| area_sq_mi
| population_estimate = 2,100,000,000
| population_estimate_year = 2005
| population_density_km2
| population_density_sq_mi = 158.2
}}
[[تصویر:Commonwealth of Nations.svg|thumb|300px|رکن ممالک]]
اقوام کی دولت مشترکہ ان ملکوں کی تنظیم ہے جو نو آبادیاتی دور میں [[برطانیہ]] کی غلامی میں رہے ہیں۔ یہ تنظیم [[1926ء]] میں اس وقت قائم ہوئی جب [[سلطنت برطانیہ]] کا زوال شروع ہوا۔ اس تنظیم کے 53 رکن ممالک ہیں جن میں [[پاکستان]] اور [[بھارت]] بھی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ دیگر دولت مشترکہ بھی موجود ہیں جن میں [[آسٹریلیا کی دولت مشترکہ]] اور [[آزاد ممالک کی دولت مشترکہ]] شامل ہیں لیکن اقوام کی دولت مشترکہ ایک الگ تنظیم ہے۔
اقوام کی دولت مشترکہ کی اصطلاح [[1884ء]] میں [[لارڈ روزبیری]] کے دورۂ آسٹریلیا کے موقع پر وجود میں آئی۔ دولت مشترکہ سیاسی تنظیم نہیں۔ ملکہ برطانیہ [[ایلزبتھ دوم]] دولت مشترکہ کی سربراہ ہیں جبکہ تنظیمی معاملات معتمد عام (سیکرٹری جنرل) دیکھتا ہے تاہم یہ واضح رہے کہ ملکہ برطانیہ یا معتمد عام کا کسی رکن ملک یا اس کی حکومت پر کوئی اختیار نہیں اور تمام 53 رکن ممالک آزاد ہیں۔ تنظیم کے قائم کرنے کا مقصد رکن ممالک میں
▲اقوام کی دولت مشترکہ کی اصطلاح [[1884ء]] میں [[لارڈ روزبیری]] کے دورۂ آسٹریلیا کے موقع پر وجود میں آئی۔ دولت مشترکہ سیاسی تنظیم نہیں۔ ملکہ برطانیہ [[ایلزبتھ دوم]] دولت مشترکہ کی سربراہ ہیں جبکہ تنظیمی معاملات معتمد عام (سیکرٹری جنرل) دیکھتا ہے تاہم یہ واضح رہے کہ ملکہ برطانیہ یا معتمد عام کا کسی رکن ملک یا اس کی حکومت پر کوئی اختیار نہیں اور تمام 53 رکن ممالک آزاد ہیں۔ تنظیم کے قائم کرنے کا مقصد رکن ممالک میں
* اقتصادی تعاون کو فروغ دینا
* جمہوریت کو فروغ دینا
* اور حقوق انسانی کی پاسداری ہے۔
سطر 88 ⟵ 84:
* تمام 53 رکن ممالک کا کل رقبہ 12.1 ملین مربع میل ہے جو زمین کے کل رقبے کا 21 فیصد بنتا ہے۔
* رقبے کے لحاظ سے دولت مشترکہ کے تین بڑے ممالک کینیڈا (3.8 ملین مربع میل)، آسٹریلیا (3 ملین مربع میل) اور بھارت (714 ہزار مربع میل) ہیں۔
تمام رکن ممالک کی معیشت عالمی اقتصادیات کا 16 فیصد بنتی ہے۔
اس وقت دولت مشترکہ کے معتمد عام ڈون میک کینون ہیں جو 1999ء سے اس عہدے پر فائز ہیں جبکہ رینزفورڈ اسمتھ نائب سیکرٹری معتمد عام ہیں۔ تنظیم کا صدر دفتر برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں واقع ہے۔
ارکان میں سے 16 ممالک ملکہ برطانیہ کو سربراہ مملکت تسلیم کرتے ہیں جبکہ اکثر رکن ممالک کے اپنے سربراہان مملکت ہیں۔
ہر 4 سال بعد اولمپک کھیلوں کی طرز پر [[دولت مشترکہ کھیل]] بھی منعقد ہوتے ہیں۔
پاکستان نے 1972ء میں دولت مشترکہ کی جانب سے بنگلہ دیش کو تسلیم کئے جانے پر احتجاجا دولت مشترکہ کی رکنیت چھوڑ دی تھی تاہم 1989ء میں ایک مرتبہ پھر تنظیم میں شمولیت اختیار کرلی۔ 1999ء میں جمہوری حکومت کے خاتمے کے بعد دولت مشترکہ نے پاکستان کی رکنیت معطل کردی تھی تاہم 2004ء میں اسے بحال کردیا گیا۔
[[کرکٹ]] اور [[رگبی]] کے کھیل، سڑک اور پٹری کے بائیں جانب ڈرائیونگ کا نظام اور امریکی کے بجائے برطانوی انگریزی کا استعمال دولت مشترکہ کے رکن ممالک کی پہچان ہیں۔
== مزید دیکھیے ==
|