"لہری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م clean up, replaced: ← (133), ← (80) using AWB
سطر 1:
{{Infobox person
| honorific_prefix =
| name = لہری
| honorific_suffix =
| native_name = سفیر اللہ صدیقی
| native_name_lang = اردو
| image = Pakistani_actor_lehri.jpg
| image_size =
| alt =
| caption = مزاحیہ اداکار لہری
| alt =
| birth_name = سفیر اللہ صدیقی
| caption = مزاحیہ اداکار لہری
| birth_date = {{تاریخ پیدائش|df=dd mm yyy|3=2|2=1|1=1929}}
| birth_name = سفیر اللہ صدیقی
| birth_place = کان پور[[انڈیا]]
| birth_date = {{تاریخ پیدائش|df=dd mm yyy|3=2|2=1|1=1929}}
| death_date = {{تاریخ وفات اور عمر|2012|9|13|1929|6|1|اضافی ترامیز}}
| birth_place = کان پور[[انڈیا]]
| death_place = [[کراچی]], پاکستان
| death_date = {{تاریخ وفات اور عمر|2012|9|13|1929|6|1|اضافی ترامیز}}
| death_cause =
| death_place = [[کراچی]], پاکستان
| residence resting_place = [[کراچی]], پاکستان
| death_cause =
| resting_place residence = [[کراچی]], پاکستان
| nationality = [[پاکستانی]]
| residence = [[کراچی]], پاکستان
| education = انٹر (اسلامیہ کالج)
| nationality = [[پاکستانی]]
| alma_mater =
| education = انٹر (اسلامیہ کالج)
| occupation = اداکاری
| alma_mater =
| known_for = مزاحیہ فنکار
| occupation = اداکاری
| years_active = 1956 تا 1986
| known_for = مزاحیہ فنکار
| television = [[آنگن ٹیڑھا]]
| years_active = 1956 تا 1986
| religion = اسلام
| television = [[آنگن ٹیڑھا]]
| awards = 12 نگارایوارڈ و دیگر
| religion = اسلام
| awards = 12 نگارایوارڈ و دیگر
}}
 
معروف پاکستانی مزاحیہ اداکار۔ اصل نام سفیر اللہ صدیقی،1929 میں پیدا ہوئے۔ اپنے فلمی کیریئر کا آغاز پچاس کی دہائی میں بلیک اینڈ وائٹ فلموں سے کیا۔ <ref>{{حوالہ جال
|مصنف=انور سِن رائے
|ربط=http://www.bbc.co.uk/urdu/entertainment/2012/09/120913_lehri_profile_rwa.shtml
سطر 37:
}}</ref>
 
[[منور ظریف]]، نذر اور [[آصف جاہ]] کے بعد لہری کیلئے فلم انڈسٹری میں اپنے لیے جگہ بنانا کسی معرکے سے کم نہ تھا۔ [['''لہری]]''' سے پہلے اداکار یعقوب بہترین [[مزاحیہ اداکار]] کہلاتے تھے مگر لہری نے اپنی محنت اور کام کی لگن سے یعقوب کو بہت پیچھے چھوڑدیا۔<ref>{{حوالہ جال
|مصنف=وسیم اے صدیقی
|ربط=http://www.urduvoa.com/content/actor-lehri-28oct10-106131113/1128744.html
سطر 51:
 
===کیرئر کا آغاز===
لہری نے فن کی دنیا میں پہلا قدم اسلامیہ کالج میں ایک فنکشن میں 'مریض عشق' کے نام ایک ڈرامے میں پرفامنس دے کر کیا جس میں ان کو بے انتہا پذیرائی ملی اپنی اس شاندار کارگردگی سفیر اللہ ہوگئے خوش فہمی کا شکار اور پہنچ گئے [[ریڈیو پاکستان]] پر ریڈیو پاکستان کے پہلے آڈیشن میں فیل قرار دے دیا گیا لیکن باہمت اور محنتی انسان نے ہمت نہیں ہاری اور انتھک محنت کے بعد آخر قسمت کی دیوی ان پر مہربان ہوگئی ۔
1955ء میں لچھو سیٹھ (شیخ لطیف فلم ایکسچینج والے) نے ایک [[فلم]] 'انوکھی' بنانے کا اعلان کیا جس میں ہیروئن کا کردار ادا کرنے کیلئے ان کی بھانجی شیلا رمانی [[بھارت]] سے [[پاکستان]] تشریف لائیں اس طرح سفیر اللہ کو اس فلم میں اپنی خداد داد صلاحیتوں کو پردہٴ سیمیں پر پیش کرنے کا موقع ملا اور ان کی یہ پہلی فلم 1956ء کے اوائل میں نمائش کیلئے پیش کردی گئی۔
 
===عروج===
ان کی پہلی فلم ’انوکھی‘ تھی جو سنہ 1956 میں ریلیز ہوئی۔ ان کی آخری فلم ’دھنک‘ تھی جو سنہ 1986 میں بنی تھی۔ ان کا فلمی کیریئر تیس سال پر محیط ہے اور ایک اندازے کے مطابق انھوں نے 220 فلموں میں کام کیا جن میں تین پنجابی فلموں کے علاوہ باقی سب اردو فلمیں تھیں۔سفیر اللہ لہری کو سنہ 1964 سے 1986 تک کا بہترین مزاحیہ قرار دیتے ہوئے نگار ایوارڈ سے نوازا گیا۔
 
==کارہائے نمایاں==
سطر 94:
*دیور بھابھی،
*داغ،
*نئی لیلیٰ نیا مجنوں، (1969 ایوارڈ یافتہ)
*بندھن،
*آج اور کل (1976 ایوارڈ یافتہ)
سطر 119:
*دھنک 1986
{{colend}}
مزید فہرست [http://mazhar.dk/film/stars/comedians50s.htm#lehri مظہر میگزین ۔ لہری]
 
===ڈرامے===
سطر 140:
*میں وہ نہیں(1967)
*صاعقہ (1968)
*نئی لیلیٰ نیا مجنوں، (1969)
*انجمن (1970)
*دل لگی، (1972)
سطر 166:
 
====[[کاشف خان]]====
اداکار کاشف خان نے کہا کہ میں تو ان ہی کے حوالے سے پہچانا جاتا ہوں، میں نے کامیڈی کا انداز لہری سے سیکھا اور ان ہی کی طرز پر میں ملک اور بیرون ملک پرفار م کرتاہوں، لہری پاکستان فلم انڈسٹری کے لیجینڈ کامیڈین تھے، خدا ان پر رحمتیں نچھاور کرے۔
 
===بذلہ سنجی===
خود داری کے ساتھ ساتھ لہری کا فن ظرافت بھی ابھی زندہ ہے۔ کراچی میں آخری ایام میں میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران بھی جہاں انہوں نے اپنے اوپر گزرنے والی تکالیف کا ذکر کیا وہیں اپنے مخصوص فن کو وہ فراموش نہ کرسکے۔ان کا کہنا تھا "میں ڈھائی کمرے کے فلیٹ میں مقیم ہوں اور کے ای ایس سی نے اسی فلیٹ کا بل 36500روپے بھیجا ہے۔جب میرے بچوں نے مجھے بل دکھایا تو میں نے سوچا شاید کسی کا فون نمبر لکھا ہے لیکن وہ مجھ پر واجب الادا رقم تھی۔یہ مجھ پر ڈینگی وائرس سے بڑا حملہ ہے ۔اس قدر بڑی رقم دیکھ کر میں پریشان ہوں کہ اب کس طرح گزارہ ہو گا"۔
 
==آخری ایام==
ان کا آخری ایوارڈ نگار ایوارڈ تھا جو 1993ء میں ان کی فلمی خدمات کے اعتراف کے طور پر دیا گیا۔
لہری پر سب سے پہلے 1985ء میں بنکاک میں فلم کی شوٹنگ کے دوران فالج کا اٹیک ہوا، پھر قوت بینائی میں کمی آنے لگی، اس طرح وہ فلمی دنیا سے آہستہ آہستہ کنارہ کش ہوتے چلے گئے۔
طویل ترین بیماریوں نے لہری کو نہایت کمزور کردیا ہے ۔ وہ فالج کے مرض میں مبتلا ہونے کے ساتھ ساتھ ذیابیطیس کے بھی مریض ہیں۔پہلے بھی کئی مرتبہ اسپتالوں میں انگنت دن گزار چکے ہیں۔ ذیابیطس کے مرض میں ہی ان کی ایک ٹانگ کاٹنا پڑی ۔ان کی زندگی کے آخری ایام میں اداکار [[معین اختر]] نے ان کی بڑی دیکھ بھال کی ۔انتقال سے پہلے عید الفطر کے دوسرے روز سے کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے جہاں انہیں پھیپھڑ وں میں پانی بھر جانے کے باعث لایا گیا تھا تاہم ان کی حالت زیادہ خراب ہونے پر انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا تھا۔
 
سطر 183:
| زبان = اردو
}}
</ref> لہری نے پسماندگان میں پانچ بیٹے اور دو بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں۔
 
== حوالہ جات ==
سطر 193:
[[زمرہ:2012ء کی وفیات]]
[[زمرہ:نگار اعزاز جیتنے والی شخصیات]]
 
[[زمرہ:پاکستانی فلمی اداکار]]
[[زمرہ:1929ء کی پیدائشیں]]