"محسن الملک" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: منتقل از زمرہ:1907ء کی اموات بجانب زمرہ:1907ء کی وفیات |
م clean up, replaced: ← (11), ← (8), ← (12) using AWB (ٹیگ: القاب) |
||
سطر 1:
{{Infobox Person
| name
| image
| caption
| birth_date
| birth_place = اِتاوہ ، شمال مغربی صوبہ جات ، [[برطانوی راج|برطانوی ہند]] - موجودہ [[اتر پردیش]] ، [[بھارت]]
| death_date
| death_place = [[شملہ]] ، [[پنجاب]] ، [[برطانوی راج|برطانوی ہند]]
| other_names = سید مہدی علی خان
| citizenship =
| known_for
| occupation
| religion
| relatives
| spouse
| website
| footnotes
}}
آپ [[حیدرآباد، دکن|حیدر آباد دکن]] کے فنانشل اور پولیٹیکل سیکرٹری تھے۔ [[علی گڑھ کالج]] کے بھی سیکٹری رہے۔ مسلم لیگ کے بانیوں میں سے ہیں<ref>حیات محسن از امین زبیری
==مسلم لیگ كا قیام==
آل انڈیا مسلم لیگ كا قیام 1906ئ میں ڈھاكہ كے مقام پر عمل میں آیا۔ محمڈن ایجوكیشنل كانفرنس كے سالانہ اجلاس كے ختم ہونے پر برصغیر كے مختلف صوبوں سے آئے ہوئے مسلم عمائدین نے ڈھاكہ كے نواب سلیم اللہ خاں كی دعوت پر ایك خصوصی اجلاس میں شركت كی۔ اجلاس میں فیصلہ كیا گیا كہ مسلمانوں كی سیاسی راہنمائی كے لیے ایك سیاسی جماعت تشكیل دی جائے۔ یاد رہے كہ سرسید نے مسلمانوں كو سیاست سے دور رہنے كا مشورہ دیا تھا۔ لیكن بیسویں صدی كے آغاز سے كچھ ایسے واقعات رونما ہونے شروع ہوئے كہ مسلمان ایك سیاسی پلیٹ فارم بنانے كی ضرورت محسوس كرنے لگے۔ ڈھاكہ اجلاس كی صدارت نواب وقار الملك نے كی۔ نواب محسن الملك; مولانامحمد علی جوہر٬ مولانا ظفر علی خاں٬ حكیم اجمل خاں٬ اور نواب سلیم اللہ خاں سمیت بہت سے اہم مسلم اكابرین اجلاس میں موجود تھے۔ مسلم لیگ كا پہلا صدر سر آغا خان كو چنا گیا۔ مركزی دفتر علی گڑھ میں قائم ہوا۔ تمام صوبوں میں شاخیں بنائی گئیں۔
سطر 27 ⟵ 26:
== اردو زبان کی خدمت==
1857 کی جنگ آزادی کے بعد مسلمانوں اور ہندوؤں میں بڑھتے ہوئے اختلافات کے پیش نظر سر سید
اردو زبان كی ترقی و ترویج كا آغاز مغلیہ دور سے شروع ہوا اور بہ زبان جلد ہی ترقی كی منزلیں طے كرتی ہوئی ہندوستان كے مسلمانوں كی زبان بن گئی۔ اردو كئی زبانوں كے امتزاج سے معرض وجود میں آئی تھی۔ اس لئے اسے لشكری زبان بھی كہا جاتا ہے۔ اس كی ترقی میں مسلمانوں كے ساتھ ہندو ادیبوں نے بھی بہت كام كیا ہے سرسید احمد خان نے بھی اردو كی ترویج و ترقی میں نمایاں كام كیا لیكن چونكہ ہندو فطری طور پر اس چیز سے نفرت كرتا تھا جس سے مسلمانوں كی تہذیب و تمدن اور ثقافت وابستہ ہو لہٰذا ہندووٕں نے اردو زبان كی مخالفت شروع كر دی۔
سطر 42 ⟵ 41:
== اردو ڈیفنس ایسوسی ایشن==
'''نواب محسن الملك''' نے
اردو كے خلاف تحریك میں كانگریس اپنی پوری قوت كے ساتھ شامل كار رہی اور اسے قبول كرنے سے انكار كر دیا۔
سطر 53 ⟵ 52:
{{اقتباس|چل ساتھ کہ حسرت دل محروم سے نکلے
عاشق کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے۔}}
نواب محسن الملک
== حوالہ جات ==
|