"امتحان بے گناہی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م clean up, replaced: ← (5) using AWB |
|||
سطر 14:
=== زہر کی آزمائش ===
[[نائجیریا]] اورمغربی افریقہ کے کچھ حصوں میں ملزم کو زہریلے بیج (calabar bean) کھا کر اپنی معصومیت ظاہر کرنی پڑتی تھی۔
[[مڈغاسکر]] میں بے گناہی ثابت کرنے کے لیئے tangena کا زہریلا بیج کھلایا جاتا تھا۔ اندازہ ہے کہ 1828 سے 1861 تک ہر سال تین ہزار لوگ اس سے مر گئے۔
سطر 25:
ابلتے پانی، گرم تیل یا پگھلے ہوئے سیسے میں ہاتھ ڈال کر اندر موجود پتھر نکالنا بھی آگ سے بے گناہی ثابت کرنے کا ایک طریقہ تھا۔
بادشاہ Athelstan نے قانون بنایا تھا کہ ابلتے پانی میں سے پتھر نکالنے کے طریقے میں اگر مجرم پر صرف ایک الزام ہے تو پانی کی گہرائی کلائی تک ہونی چاہیئے۔ لیکن اگر ملزم پر تین الزامات ہوں تو ابلتے پانی کی گہرائی کہنی تک ہو گی۔ یہ کاروائی چرچ میں راہبوں کی موجودگی میں ہو گی۔ بارہویں
==== ٹھنڈے پانی کی آزمائش ====
ٹھنڈے پانی سے بے گناہی ثابت کرنے کے لیئے ملزم کو ہاتھ پاوں باندھ کر تین بار پانی میں ڈبویا جاتا تھا۔ ڈوب جانے والا مجرم اور تیرنے والا بے قصور گردانا جاتا تھا۔
سولہویں اور سترہویں صدی میں جادوگرنیوں کے خلاف مہم چلی۔ لیکن اس دفعہ ڈوبنے والے کو بے گناہ اور تیرنے والے ملزم کو گناہ گار قرار دیا گیا۔ ڈوبنے والا خود ہی مر جاتا تھا جبکہ تیرنے والے کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت دی جاتی تھی۔
سطر 39:
=== کھولتے تیل کی آزمائش ===
کھولتے ہوئے تیل کی آزمائش بھارت کے دیہاتوں، <ref name="India_oil">{{cite news | url=http://www.independent.ie/national-news/men-undergo-trial-by-boiling-oil-over-stolen-food-78929.html | title=Men undergo trial by boiling water over stolen food | work=The Irish Independent | date=19 September 2006 | location=Dublin}}</ref> [[مغربی افریقہ]] کے کچھ حصوں اور [[ٹوگو]]
اس آزمائش کے دو اہم متبادل
دوسرے طریقے میں مدعی اور ملزم دونوں کو
==مزید دیکھیئے==
سطر 49:
==بیرونی ربط==
*
*
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:قانونی تاریخ]]
|