"معجزات نبوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: القاب)
م clean up, replaced: ← (24), ← (11), ← (5) using AWB
(ٹیگ: القاب)
سطر 1:
عمومی اصطلاح میں تو '''معجزات نبوی''' سے مراد [[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم|حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم]] کے معجزات ہیں مگر [[معجزہ]] کا کسی بھی نبی کی ذات سے وقوع ہونا اس نبی کا معجزہ کہلائے گا۔ یعنی کسی بھی نبی کی ذات سے صادر ہونے والا ایسا کام جو دوسروں کی عقل کو عاجز کر دے اور اس کا کوئی توڑ پیش نہ کیا جا سکے اور نہ ہی اس کا کوئی جواب دیا جا سکے معجزات (انبیاء) کہلائیں گے۔ معجزات نبوی سے مراد صرف حضرت محمد {{درود}} کے معجزات ہیں معجزات انبیاء کو کئی درجہ بندیوں میں تقسیم کر سکتے ہیں۔
 
==حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے معجزات==
سطر 14:
 
====دیگر معجزات====
* [[نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم]] کی دائی [[حلیمہ سعدیہ]] جب [[مکہ|مکے]] آرہی تھیں تو ان کا گدھا سب سے رک رک کر چل رہا تھا۔ دائی حلیمہ کے شوہر کو ڈانٹتے کہ گدھا تیز چلاؤ۔ جب یہ قافلہ واپس آ رہا تھا اور محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم دائی حلیمہ کی گود میں تھے تو یہی مریل گدھا سب سے آگے بھاگتا تھا۔ [[نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم]] کی برکت سے دائی حلیمہ کے قبیلے بنو اسد میں جب یہ مبارک بچہ پہنچ گیا تو اس قبیلے کے جانوروں کے تھن ایسے ہوگئے جیسے جاگ گئے ہوں، برتن بھر بھر کر دودھ جیسے امڈنے لگا۔ دوسرے قبائل کے لوگ اپنے لڑکوں کو ڈانٹتے تھے کہ تم بھی وہیں جانور چراؤ جہاں اس گھرانے کے بچے چراتے ہیں، وہ لڑکے کہتے کہ وہیں تو چراتے ہیں لیکن دودھ اتنا نہیں نکلتا۔ انہیں کیا معلوم یہ کسی گھاس یا خوراک کی وجہ سے دودھ نہیں نکل رہا بلکہ یہ تو معجزہ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم ہے۔
* [[نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم]] کی پیشن گوئیاں بھی سچ ثابت ہوتی تھیں۔ ایک بار آپ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کعبة ﷲ سے ٹیک لگائے بیٹھے تھے کہ ایک مسلمان نے اپنی کمر دکھائی جو کافروں کے تشدد کے باعث بری طرح جھلس کر زخمی ہو چکی تھی اس نے عرض کیا کہ ان کے لیے بد دعا کیجئے۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سیدھے ہو کر بیٹھ گئے اور ارشاد فرمایا کہ ﷲ تعالٰی کی قسم ایک وقت آئے گا کہ صنعا سے حضرموت (عرب کے دو کونے) تک سونے سے لدی پھندی ایک نوجوان عورت تن تنہا سفر کرے گی اور اسے سوائے خدا کے کسی کا خوف نہ ہوگا۔ حضرت سلیمان منصور پوری نے اپنی کتاب ”رحمة اللعالمین“ میں ایسی کئی روایات کو نقل کیا ہے جن میں کسی نوجوان خاتون کا ذکر کیا گیا ہے جو ایک شتر پر سوار ہو کر تن تنہا صنعا سے حضرموت تک گئی اور اس کے جسم پر سونے کے زیورات گویا لدے ہوئے تھے۔
*ہجرت مدینہ کے سفر میں جب سراقہ بن مالک نے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کوآن گھیرا تو آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا سراقہ کیا حال ہوگا جب قیصر و قصرٰی کے کنگن تجھے پہنائے جائیں گے۔ دور فاروقی رضی تعالیٰ عنہ میں جب ایران فتح ہوا تو اس وقت کے بادشاہ لوگ اپنے ہاتھوں میں قیمتی دھاتوں کے کنگن پہنا کرتے تھے، اسی طرح کے کنگن ایران سے مدینہ لائے گئے تو حضرت عمر نے سراقہ بن مالک کو بلوا بھیجا ان کے آنے پر اسے بادشاہ کے کنگن پہنائے گئے اور ان کے دونوں بازو کندھوں تک ان قیمتی کنگنوں سے بھر گئے۔
سطر 30:
[[قرآن|قرآن کریم]] کے مطابق [[موسیٰ علیہ السلام|حضرت موسیٰ علیہ السلام]] کو جو دو واضح معجزات دئیے گئے تھے وہ یہ تھے
* وہ اپنا عصا زمین پر پھینکتے تھے تو وہ سانپ بن جاتا تھا۔
* اپنا ہاتھ بغل میں ڈال کر نکالتے تو وہ روشن ہوتا۔
===بائبل کے مطابق===
[[بائبل]] کے مطابق [[موسیٰ علیہ السلام|حضرت موسیٰ علیہ السلام]] کو [[فرعون]] کے مقابلے جو واضح نشانیاں دی گئی اُن میں دو واضح معجزات کے علاوہ یہ بھی تھیں۔
سطر 69:
==حوالہ جات==
{{حوالہ جات}}
 
[[زمرہ:اسلام]]