"صاحب" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م replaced: ← (12) using AWB
سطر 1:
لفظ '''صاحب''' اردو میں کسی امیر شخص کے لیے بولا جاتا ہے جو [[نوکر]] کی ضد سمجھا جا سکتا ہے۔ لکھنے میں کسی مذکر شخص کے آخر میں احتراماً لفظ "صاحب" کا اضافہ کیا جاتا ہے۔ مثلاً اگر کسی شخص کا نام "عثمان خلیل" ہے تو تکریم کے طور پر اس کے نام پر "صاحب" کا لاحقہ لگاتے ہوئے "عثمان صاحب" لکھا اور پکارا جا سکتا ہے۔ عموما شخص کا پہلا نام کے ساتھ ہی صاحب کا لاحقہ لگایا جاتا ہے۔ اگر پورا نام "عثمان خلیل" لیا جائے تو "صاحب" کا لاحقہ کم ہی لگایا جاتا ہے۔ انگریزی میں mister اور فرانسسی میں monsieur کی طرح "صاحب" اردو میں تقریباً انہی معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔ مونث شخص کے لیے '''صاحبہ''' کا لاحقہ لگاتے ہیں۔
 
اکثر عمر میں اپنے سے بڑے شخص کے لیے جو کہ مقرر کے معاشی معیار (یا معاشرتی معیار) سے نیچا نہ ہو کے نام کے ساتھ "صاحب" کا لاحقہ لگایا جاتا ہے۔ طالب علم اپنے اساتذہ کے نام کے ساتھ، نوکر اپنے آجر کے نام کے ساتھ بھی احتراماً صاحب کا اضافہ کرتے ہیں۔
 
اکثر عمر میں اپنے سے بڑے شخص کے لیے جو کہ مقرر کے معاشی معیار (یا معاشرتی معیار) سے نیچا نہ ہو کے نام کے ساتھ "صاحب" کا لاحقہ لگایا جاتا ہے۔ طالب علم اپنے اساتذہ کے نام کے ساتھ، نوکر اپنے آجر کے نام کے ساتھ بھی احتراماً صاحب کا اضافہ کرتے ہیں۔
بول چال میں "صاحب" کی بگڑی شکل "صاب" یا "ثاب" زیادہ عام سننے میں آتی ہے۔ "صاب" پنجابی میں بھی بکثرت استعمال ہوتا ہے۔ اگرچہ لفظ [[خان]] بھی پاکستان میں پٹھان قبیل کے لوگوں کے نام کا آخری حصہ ہوتا ہے (یہاں "خان" کا لاحقہ بھی احترام کی شکل ہے)، پھر بھی اردو میں مزید احترام کے لیے ایسے شخص کو "خانصاحب" یا "خان صاحب" بھی پکارا جاتا ہے۔
 
اردو طبقہ میں دوغلے پن کی بیماری کے باعث اکثر مخاطب کی موجودگی میں اس کو صاحب کہہ کر پکارنا سننے میں آتا ہے مگر اس کی غیر موجودگی میں آتا ہے مگر اس کی غیر موجودگی میں یہ تکلف نہیں کیا جاتا۔ تقریبا ہر شخص جو معاشی یا علمی سطح پر غربت کا شکار نہ ہو توقع کرتا ہے کہ اس کے نام کے ساتھ صاحب کا لاحقہ لگایا جائے۔ یہ مرض نوجوانوں اور مدرسہ کے طالب علموں کو بھی لاحق ہے۔
 
[[سکھ مت]] میں بے جان اشیاء جن کا مذہبی احترام مقصود ہو کے ساتھ بھی "صاحب" کا سابقہ لگایا جاتا ہے۔
 
زبان میں لفظ صاحب سے مراد کسی شخص کو کسی چیز کا مالک بتانا مقصود ہوتا ہے۔ مثلاً قابل احترام ہونا۔ جو وسیع علم رکھتا ہو اسے اردو میں "صاحب علم"، جو استطاعت رکھتے ہو انہیں "صاحب استطاعت" وغیرہ۔
 
{{حوالہ جات}}
 
 
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:الفاظ]]