"عزیز (اصطلاح حدیث)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م clean up, replaced: ← (4) using AWB
سطر 1:
{{علم مصطلح الحدیث}}
[[علم حدیث]] کی اصطلا ح میں '''عزیز''' اس [[حدیث ]] کو کہتے ہیں جس کے جملہ [[سند]] کے کسی بھی طبقہ میں سے کسی میں بھی دو سے کم راوی نہ ہوں۔
لغوی اعتبار سےاس کا مطلب ہے قلیل ہونا یا پھرقوی اور طاقتور ہونا۔ اسے یہ نام اس کے قلیل اور نادر ہونے کے باعث دیا گیا ہے۔ یہ ایسی حدیث ہے جو کسی اور سند کے باعث قوت پکڑتی ہے (لیکن بذات خود یہ ایک ایسی روایت ہوتی ہے جس کے راوی کم ہوتے ہیں۔)<ref> تیسیر مصطلح الحدیث،ڈاکٹر محمود طحان</ref>
 
یعنی طبقات سند میں سے کسی ایک طبقہ میں بھی دو سے کم راوی نہ ہوں، لیکن اگر کسی طبقہ میں تین یا اس سے زائد راوی پائے جائیں تو بھی مضر نہیں بشرطیکہ کسی ایک طبقہ میں کم از کم دو ضرور باقی رہ جائیں ،اس لئے کہ طبقات سند میں کم از کم اعتبار ضرور ہوتا ہے۔
 
[[حافظ ابن حجر]] کی رائے کے مطابق یہی تعریف راجح ہے مگر بعض دیگر علماءنے کہا ہے کہ عزیز وہی حدیث ہے جس کو دو یا تین راویوں نے روایت کیا ہو۔ اس میں انہوں نے بعض صورتوں میں عزیز کو مشہور سے مہمیز نہیں کیا۔
 
یہ حدیث بھی [[صحیح|حدیثِ صحیح ]]، [[حسن|حدیثِ حسن]]، [[ضعیف|حدیث ضعیف]]، [[مرسل|حدیث مُرسل]] اور [[موضوع|حدیث موضوع ]] ہو سکتی ہے۔ صرف وہی حدیث قابل عمل ہو گی جوصحیح شرائط پر پوری اترے ۔البتہ اس بارے میں اختلاف بھی موجود ہے[[ابوالجبائی معتزلی]] کا موقف ہے کہ خبر صحیح کیلئے کم از کم عزیز کے درجے پر ہونا ضروری ہے۔ اس کی تائید [[امام حاکم]] نے علوم الحدیث میں اشارۃ کی ہے
 
==عزیز حدیث پر مشہور ترین تصانیف==