"غزوہ ذی قرد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م clean up, replaced: ← (17) using AWB
(ٹیگ: القاب)
م ←‏تفصیل: clean up, replaced: ← (3), ← using AWB
سطر 4:
== تفصیل ==
اس واقعے کا خلاصہ یہ ہے کہ محمدﷺ نے اپنے اونٹ [[احد]] کے اطراف میں غابہ کے اندر چرنے کے لئے بھیج رکھے۔ ساتھ میں آپ کا غلام رباح‘اونٹوں کا چرواہا اور سلمہ بن اکوع ( ایک مرد صحابی کا نام ) تھے۔ حضرت سلمہؓ کی ساتھ ابوطلحہؓ بھی تھے۔ اچانک عبدالرحمان بن عینہ فزاری نے اونٹوں پر چھاپہ مارا اور تمام اونٹ ہانک کر لے گیا۔سلمہؓ نے اپنا گھوڑا رباح کو دیا کہ وہ جلدی جاکر مدینہ میں [[محمد]] ﷺ کو آگاہ کرے،اور سلمہ ؓ خود ایک ٹیلے پر کھڑے ہوگئے،اور تین بار بلند آواز سے پکارا ’’یا صباحاہ‘‘ (ہائے صبح کا حملہ)،پھر سلمہؓ حملہ آوروں کے پیچھے چل نکلے،وہ تیر برسارہے تھے۔ اور سلمہؓ بن اکوع یہ رجز پڑھ رہے تھے:
خُذُھَا ،أنَا ابنُ اَکُوُعِ وَالیَومُ الرُّضَّعِ
 
یعنی ’’یہ لے! میں اکوع کا بیٹا ہوں اور آج کا دن دودھ پینے والے کا دن ہے‘‘<br />
اس کے بعد جناب سلمہ بن اکوعؓ دشمن کا پیچھا کرتے گئے،اور تیر برساتے رہے۔آخرکار ، جب دشمن یعنی عبدالرحمان بن عینہ فرازی ایک پہاڑ کے تنگ راستے میں داخل ہوا تو سلمہؓ پہاڑ کے اوپر چڑھ گئے اور عبدالرحمان بن عینہ پر پتھر لڑھکانے لگے۔یوں اس نے تمام وہ اونٹ چھوڑدئیے جو اس نے محمدﷺ کی چراگاہ سے ہنکا لایا تھا۔