"ساسکچیوان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
clean up, replaced: دیئے ← دیے using AWB
م clean up, replaced: ← (14) using AWB
سطر 10:
== موسم ==
 
چونکہ ساسکچیوان کسی بڑے آبی ذخیرے سے دور ہے اس لئے یہاں جنوبی اور جنوب مغربی حصوں میں نسبتاً نم اور کم گرم موسم گرما ہوتا ہے۔ صوبے کے شمالی حصے لا رونگے سے شمال کی طرف سب آرکٹک موسم رکھتے ہیں۔ سردیاں بہت گرم بھی ہو سکتی ہیں جب کہ درجہ حرارت 32 ڈگری تک پہنچ جائے۔ ہوا میں نمی کا تناسب شمال مغرب سے جنوب مشرق کی طرف کم ہوتا جاتا ہے۔ گرم جنوبی ہوائیں امریکہ سے چلتی ہیں اور یہ جولائی اور اگست کے مہینوں میں ادھر پہنچتی ہیں۔ یہاں سردیاں ٹھٹھرا دینے والی ہوتیہ یں اور درجہ حرارت منفی 17 ڈگری یا اس سے بھی کم کئی ہفتے تک جاری رہ سکتا ہے۔ اکثر چینیوک ہوائیں مغرب سے چلتی ہیں اور موسم کو کم شدید بنا دیتی ہیں۔ سالانہ بارش کی مقدار 30 سے 45 سم یعنی 12 سے 18 انچ تک ہوتی ہے اور زیادہ تر بارش جون، جولائی اوراگست میں ہوتی ہے۔
 
== تاریخ ==
سطر 22:
1885 میں الحاق کے بعد کنیڈا کی پہلی بحری جنگ ساسکچیوان میں لڑی گئی جب میٹس کے علاقے میں ایک دخانی جہاز شمالی امریکہ کی بغاوت کی جنگ میں شریک ہوا۔
 
علاقے کی تاریخ کا ایک اہم واقعہ وہ ہوا جب 1874 میں وفاقی حکومت نے گھڑ سوار پولیس کو مغرب کی جانب مارچ کرنے کا حکم دیا۔ بیکار اسلحے اور کم خوراک کے باوجود پولیس اپنی منزل مقصود تک پہنچی اور یہاں حکومت کی موجودگی کو یقنی بنایا۔ تاریخ داں اس مہم کو ناکام بتاتے ہیں کیونکہ اگر یہ مہم ناکام رہتی تو امریکہ کو اپنے توسیع پسند عزائم کی وجہ سے اس علاقے میں قبضہ کرنا آسان لگتا۔ اگر ایسا نہ بھی ہوتا تو بھی کینیڈین پیسیفک ریلوے کی تعمیر چند دہائیوں کے لئے لازماً ملتوی ہو جاتی یا پھر اس کے لئے زیادہ شمال سے راستہ تلاش کرنا پڑتا۔ اس طرح برانڈن، ریگینا، میڈیسن ہٹ اور کیلگری کی ترقی رک جاتی یا پھر یہ شہر کبھی آباد بھی نہ ہو پاتے۔ اس ریلوے کی تعمیر میں ناکامی کے سبب برٹش کولمبیا امریکہ سے الحاق کر لیتا۔
 
کینیڈین پیسیفیک ریلوے کی تعمیر کے ساتھ ہی یہاں آبادکاری کا سیلاب آ گیا۔ یہ ریلوے 1880 میں تعمیر ہوئی اور کینیڈا کی حکومت نے اسے ڈومینن لینڈ سروے کی مدد سے زمین کے ٹکڑے ٹکڑے کئے اور اسے خواہش مند آباد کاروں میں مفت تقسیم کرنا شروع کر دیا۔
سطر 28:
نارتھ ویسٹ گھڑ سوار پولیس نے ساسکچیوان میں کئی چوکیاں اور قلعے تعمیر کئے جن میں سائپرس ہلز میں موجود فورٹ والش اور وڈ ماؤنٹین پوسٹ جو کہ جنوب وسطی علاقے میں امریکی سرحد کے نزدیک تھی، شامل ہیں۔
 
1876 میں لٹل بگ ہوم کی جنگ میں جو لکوٹا کے سردار سٹنگ بل نے کئی ہزار افراد کو وڈ ماؤنٹین پھر بھیج دیا۔ وڈ ماؤنٹین ریزرو 1914 میں قائم ہوا۔بہت سارے میٹس لوگ جو معاہدے میں شامل نہیں ہوئے، ساؤتھ برانچ سیٹلمنٹ اور پرنس البرٹ چلے گئے جو آج کے ساسکاٹون کے شمال میں ہے۔ 1880 کے اوائل میں کینیڈا کی حکومت میٹس لوگوں کی پریشانی کو نہ سمجھ سکی جو زمینوں کے استعمال پر پریشان تھے۔ آخر کار میٹس لوگوں نے 1885 میں لوئس ریل کی زیر قیادت نارتھ ویسٹ بغاوت کر دی اور اپنی صوبائی حکومت کا اعلان کر دیا۔ انہیں کینیڈا کی ملیشیا نے شکست دی جو نئی کینیڈا پیسیفک ریلوے کی مدد سے ادھر لائے گئے تھے۔ ریل نے ہتھیار ڈال دیے اور اسے بغاوت کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی۔ اسے 16 نومبر 1885 کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔
 
ریلوے کی وجہ سے جوں جوں مزید آباد کار آتے گئے، آبادی بڑھتی گئی اور ساسکچیوان کو یکم ستمبر 1905 میں صوبے کا درجہ دے دیا گیا۔ اس کی رسم افتتاح 4 ستمبر کو ہوئی۔
سطر 34:
ہوم سٹیڈ ایکٹ کے تحت ہر آباد کار کو چوتھائی مربع میل کی زمین دی گئی ۔ اگر وہ اس پر آباد ہوتے تو انہیں مزید چوتھائی مربع میل زمین مویشیوں کے باڑے کے لئے دے دی جاتی۔ 1910میں امیگریشن اپنے عروج پر تھی اور دیہاتی زندگی، شہروں سے دوری، کچے گھروں، کمر توڑ محنت کے باوجود یہاں ایک خوشحال معاشرہ وجود میں آ گیا۔
 
1913 میں ساسکچیوان سٹاک گروورز ایسوسی ایشن قائم ہوئی۔ 1913 میں قیام کے وقت تین اہم مقاصد بیان کئے گئے جو کہ کچھ ایسے ہیں۔ اول، مویشی پالنے والوں کے مفادات کو ہر ممکنہ طور پر باعزت اور قانونی طریقے سے پیش کیا جائے اور پارلیمان کو تجاویز دی جائیں تاکہ وہ بدلتی ہوئی صورتحال اور ضروریات کے مطابق قوانین بنا سکیں۔کاشت کاری کے حوالے سے ساسکچیوان گرین گروؤرز ایسوسی ایشن تھی جو 1920 کی دہائی تک اہم سیاسی قوت رہی۔ اس کے قریبی تعلقات حکومتی لبرل پارٹی سے رہے۔
 
1970 میں کینیڈین ویسٹرن کی پہلی ایگریبین ریگینا میں منعقد ہوئی۔یہ فارم انڈسٹری شو جس میں جانوروں پر زیادہ زور دیا گیا تھا، شمالی امریکہ کی پہلی پانچ مویشیوں کی نمائشوں میں سے ایک ہے۔ دوسری چار ہوسٹس، ڈینوور، لوئزولے اور ٹورنٹو میں ہوئی تھیں۔
 
== آبادی ==
 
2006 کی مردم شماری سے پتہ چلتا ہے کہ یہاں کا سب سے بڑا لسانی گروہ جرمن ہیں جو کل آبادی کا تیس فیصد ہیں۔ ان کے بعد انگریز 26 فیصد سے کچھ زیادہ، سکاٹس 19 فیصد سے کچھ زیادہ،آئرش 15 فیصد سے زیادہ، یوکرائنی ساڑھے تیرہ فیصد سے زیادہ، فرانسیسی 12 فیصد سے زیادہ، مقامی قبائل 12 فیصد سے زیاہد، نارویجئن 7 فیصد سے زائد، میٹس 4 فیصد سے زائد، ولندیزی یعنی ڈچ ساڑھے تین فیصد سے کچھ زیادہ، روسی افراد بھی ڈچ افراد جتنے اور سوئڈش افراد ساڑھے تین فیصد تھے۔ اٹھارہ فیصد سے زیادہ افراد نے خود کو کینیڈین ظاہر کیا۔
 
== مذہب ==
سطر 68:
یہاں تعلیم کا آغاز مقامی قبائل کے گھروں کے اندر یا اولین بسنے والے کھالوں کے تاجروں کے گھروں سےہوا۔ یہاں گنے چنے ہی مشنری یا سکول تھے۔
 
1886 میں یہاں پہلی بار نارتھ ویسٹ ٹیریٹوری کے 76 سکولوں اور ان کے بورڈوں کی میٹنگ ہوئی۔ نئے نئے اقتصادی عروج کے باعث یہاں مختلف زبانوں کے باشندوں کی آبادیاں قائم ہونے لگیں۔ یہ لوگ اپنے بچوں کے لئے اپنے آبائی علاقوں جیسے سکول چاہتے تھے۔ درختوں کے تنوں سے بنی عمارتیں ان لوگوں کے لئے سکولوں، رہائش گاہوں اور میل جول کے مراکز بن گئیں۔
 
بیسویں صدی کے اقتصادی عروج اور کامیاب گلہ بانی کے سسب لوگوں نے اپنے پیسے اکٹھے کر لئے کہ ان کی مرضی کے مطابق تعلیم کا حصول ممکن ہوگیا۔ درسی کتب، عام سکول، تربیت یافتہ اساتذہ، سکولوں کا نصاب، جدید ترین عمارتوں پر مشتمل سکول صوبے بھر میں پھیل گئے۔ انگریزی کے ذریعہ تعلیم ہونے کےسبب عام زندگی اور تجارتی روابط آسان ہو گئے کہ سب کام ایک ہی زبان سے طے ہونے لگا۔ ایک کمرے پر مشتمل سکولوں کی تعداد پانچ ہزار سے بڑھ گئی۔
سطر 88:
مشہور انگریز نیچرلسٹ گرے آؤل یعنی بھورا الو نے اپنی زندگی کا بڑا حصہ یہاں موجود ور کے ساسکچیوان میں گذارا اور یہیں تعلیم پائی۔
 
157 میں لونی ٹونز میں علی بابا خرگوش نے حسن کا کردار ادا کیا جس میں وہ کھل جا سم سم کے الفاظ بھول جاتا ہے۔ مختلف الفاظ ادا کرتے کرتے ایک بار وہ کھل جا ساسکچیوان کہہ جاتا ہے۔
 
کیوبیک کا مشہور موسیقار گروہ لیس ٹروئس اکارڈز کا فرانسیسی میں ایک گانا ساسکیچوان کے متعلق ہے جو ان کے پہلے البم کا تیسرا گانا ہے۔اس گانے کو مناسب حد تک فرانسیسی کینیڈا میں مقبولیت ملی۔