"ساسکچیوان" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
clean up, replaced: دیئے ← دیے using AWB |
م clean up, replaced: ← (14) using AWB |
||
سطر 10:
== موسم ==
چونکہ ساسکچیوان کسی بڑے آبی ذخیرے سے دور ہے اس لئے یہاں جنوبی اور جنوب مغربی حصوں میں نسبتاً
== تاریخ ==
سطر 22:
1885 میں الحاق کے بعد کنیڈا کی پہلی بحری جنگ ساسکچیوان میں لڑی گئی جب میٹس کے علاقے میں ایک دخانی جہاز شمالی امریکہ کی بغاوت کی جنگ میں شریک ہوا۔
علاقے کی تاریخ کا ایک اہم واقعہ وہ ہوا جب 1874 میں وفاقی حکومت نے گھڑ سوار پولیس کو مغرب کی جانب مارچ کرنے کا حکم دیا۔ بیکار اسلحے اور کم خوراک کے باوجود پولیس اپنی منزل مقصود تک پہنچی اور یہاں حکومت کی موجودگی کو یقنی بنایا۔ تاریخ داں اس مہم کو ناکام بتاتے ہیں
کینیڈین پیسیفیک ریلوے کی تعمیر کے ساتھ ہی یہاں آبادکاری کا سیلاب آ گیا۔ یہ ریلوے 1880 میں تعمیر ہوئی اور کینیڈا کی حکومت نے اسے ڈومینن لینڈ سروے کی مدد سے زمین کے ٹکڑے ٹکڑے کئے اور اسے خواہش مند آباد کاروں میں مفت تقسیم کرنا شروع کر دیا۔
سطر 28:
نارتھ ویسٹ گھڑ سوار پولیس نے ساسکچیوان میں کئی چوکیاں اور قلعے تعمیر کئے جن میں سائپرس ہلز میں موجود فورٹ والش اور وڈ ماؤنٹین پوسٹ جو کہ جنوب وسطی علاقے میں امریکی سرحد کے نزدیک تھی، شامل ہیں۔
1876 میں لٹل بگ ہوم کی جنگ میں جو لکوٹا کے سردار سٹنگ بل نے کئی ہزار افراد کو وڈ ماؤنٹین پھر بھیج دیا۔ وڈ ماؤنٹین ریزرو 1914 میں قائم ہوا۔بہت سارے میٹس لوگ جو معاہدے میں شامل نہیں ہوئے، ساؤتھ برانچ سیٹلمنٹ اور پرنس البرٹ چلے گئے جو آج کے ساسکاٹون کے شمال میں ہے۔ 1880 کے اوائل میں کینیڈا کی حکومت میٹس لوگوں کی پریشانی کو نہ سمجھ سکی
ریلوے کی وجہ سے جوں جوں مزید آباد کار آتے گئے، آبادی بڑھتی گئی اور ساسکچیوان کو یکم ستمبر 1905 میں صوبے کا درجہ دے دیا گیا۔ اس کی رسم افتتاح 4 ستمبر کو ہوئی۔
سطر 34:
ہوم سٹیڈ ایکٹ کے تحت ہر آباد کار کو چوتھائی مربع میل کی زمین دی گئی ۔ اگر وہ اس پر آباد ہوتے تو انہیں مزید چوتھائی مربع میل زمین مویشیوں کے باڑے کے لئے دے دی جاتی۔ 1910میں امیگریشن اپنے عروج پر تھی اور دیہاتی زندگی، شہروں سے دوری، کچے گھروں، کمر توڑ محنت کے باوجود یہاں ایک خوشحال معاشرہ وجود میں آ گیا۔
1913 میں ساسکچیوان سٹاک گروورز ایسوسی ایشن قائم ہوئی۔ 1913 میں قیام کے وقت تین اہم مقاصد بیان کئے گئے
1970 میں کینیڈین ویسٹرن
== آبادی ==
2006 کی مردم شماری سے پتہ چلتا ہے کہ یہاں کا سب سے بڑا لسانی گروہ جرمن ہیں جو کل آبادی کا تیس فیصد ہیں۔ ان کے بعد انگریز 26 فیصد سے کچھ زیادہ، سکاٹس 19 فیصد سے کچھ زیادہ،آئرش 15 فیصد سے زیادہ، یوکرائنی ساڑھے تیرہ فیصد سے زیادہ، فرانسیسی 12 فیصد سے زیادہ، مقامی قبائل 12 فیصد سے زیاہد، نارویجئن 7 فیصد سے زائد، میٹس 4 فیصد سے زائد، ولندیزی یعنی ڈچ ساڑھے تین فیصد سے کچھ زیادہ، روسی افراد
== مذہب ==
سطر 68:
یہاں تعلیم کا آغاز مقامی قبائل کے گھروں کے اندر یا اولین بسنے والے کھالوں کے تاجروں کے گھروں سےہوا۔ یہاں گنے چنے ہی مشنری یا سکول تھے۔
1886 میں یہاں پہلی بار نارتھ ویسٹ ٹیریٹوری کے 76 سکولوں
بیسویں صدی کے اقتصادی عروج اور کامیاب گلہ بانی کے سسب لوگوں نے اپنے پیسے اکٹھے کر لئے کہ ان کی مرضی کے مطابق تعلیم کا حصول ممکن ہوگیا۔ درسی کتب، عام سکول، تربیت یافتہ اساتذہ، سکولوں کا نصاب، جدید ترین عمارتوں پر مشتمل سکول صوبے بھر میں پھیل گئے۔ انگریزی کے ذریعہ تعلیم ہونے کےسبب عام زندگی اور تجارتی روابط آسان ہو گئے کہ سب کام ایک ہی زبان سے طے ہونے لگا۔ ایک کمرے پر مشتمل سکولوں کی تعداد پانچ ہزار سے بڑھ گئی۔
سطر 88:
مشہور انگریز نیچرلسٹ گرے آؤل یعنی بھورا الو نے اپنی زندگی کا بڑا حصہ یہاں موجود ور کے ساسکچیوان میں گذارا اور یہیں تعلیم پائی۔
157 میں لونی ٹونز میں علی بابا خرگوش نے حسن کا کردار ادا کیا جس میں وہ کھل جا سم سم
کیوبیک کا مشہور موسیقار گروہ لیس ٹروئس اکارڈز کا فرانسیسی میں ایک گانا ساسکیچوان کے متعلق ہے جو ان کے پہلے البم کا تیسرا گانا ہے۔اس گانے کو مناسب حد تک فرانسیسی کینیڈا میں مقبولیت ملی۔
|