"حرام (اصطلاح)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 4:
مثلا [[مردار]]، [[خون]]، [[خنزیر]] کا کھانا اور ناحق قتل، [[بدکاری]]، [[سود]]، [[شراب]] نوشی، والدین کی نافرمانی، [[غیبت]] اور [[جھوٹ]] بولنا وغیرہ سب حرام ہیں اور ان سے بچنا ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے۔
 
اسلامی فقہ میں حرام کی اصطلاح [[فرض]] کے بالعکس ہے۔ اگر کوئی مسلمان ان کی حرمت کا انکار کرے تو وہ [[کافر]] ہو جاتا ہے جبکہ بلا [[شرعی عذر]] اسے اپنانے والا [[فاسق]] اور سزا کا مستحق ہوتا ہے۔
 
[[سورۃ مائدہ]] میں مندرجہ ذیل چیزوں کو حرام قرار دیا گیا ہے۔ مردہ جانور ، خون ، خنزیر ’’سور‘‘ وہ جانور جو غیر اللہ کے نام سے ذبح کیا جائے ۔ مرنے سے ہلے جانور ذبح کر دیا جائے اور خون نکل آئے تو وہ حرام نہیں ہوتا لیکن اگر خون نہ نکل سکے تو حرام ہے۔ سورۃ النساء کی رو سے مندرجہ ذیل عورتوں کے ساتھ نکاح حرام ہے۔ ، ماں بیٹی ، سگی بہن ، سوتیلی بیٹی ، خالہ بھتیجی ، بھانجی ، جس عورت نے دودھ پلایا ہو ، ساس ، بیوی کی ماں ، سوتیلی بیٹی اور بہو ۔ ان کے علاوہ بیک وقت دو سگی بہنوں سے یا کسی کی منکوحہ بیوی یا رضاعی بہن سے نکاح حرام ہے۔ بعض کام حرام ہیں جیسے سود لینا ، جوا کھیلنا ، شراب پینا ، زنا ، چوری ، قتل و غارت ، جھوٹ بولنا ، رشوت لینا اور دینا ، خیانت ، غبن ظلم وغیرہ