"مانویت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م clean up, replaced: ← (5) using AWB
(ٹیگ: القاب)
سطر 1:
{{غناسطیت}}
'''مانی مت''' (Manichaeism) (تلفظ: {{IPAc-en|ˈ|m|æ|n|ɨ|k|iː|ɪ|z|əm}};<ref>{{OED|manichaeism}}</ref> [[جدید فارسی]] {{lang|fa-Arab|آیین مانی}} ''Āyin e Māni''; {{zh|c={{linktext|摩|尼|教}}|p={{linktext|Mó|ní |Jiào}}}}) ایرانی مذاہب میں زرتشت کے بعد جس مذہب نے مقبولیت حاصل کی وہ مانی تھا۔ اس مذہب کی تبلیغ ترکستان، شمالی افریقہ،یورپ میں پھیلا یہ ایران و عراق سے مشرق کی جانب افغانستان، ترکستان و چین تک پھیلا۔ جب کہ یہ مغرب میں شام و مصر سے ہوتا ہوا قرطاجنہ و مراکش پہنچا، پھر وہاں سے اسپین، اطالیہ اور فرانس میں داخل ہوا اور اپنے بنیادی فلسفے نور و ظمت یا خیر و شر سے اس نے مشرق و مغرب کے تمام ادیان کو متاثر کیا۔
 
== [[مانی]] ==
سطر 12:
== تعلیمات ==
مانی کادعویٰ ہے وہ [[فارقلیط]] جس کے ّآنے کی بشارت حضرت عیسیٰؑ نے دی تھی۔ وہ دوسرے انبیا کی طرح [[پیغمبر]] ہے اور اس پر [[نبوت]] کا نزول ہوتا ہے اور وہ خدا کی طرف سے لوگوں کی کی ہدایت پر مامور ہوا ہے۔ مانی گوتم بدھ اور زرتشت کی رسالت کا قائل تھا۔ چنانچہ وہ شاپور گان میں آغاز ان الفاظوں سے ہوتا ہے، جس کا البیرونی نے اقتباس دیا ہے ”دفعتاً حکمت و عمل کی باتیں خدا کے رسول کے ذریعے انسان تک پہنچائی جاتی رہی ہیں۔ ایک وقت میں انہیں خدا کے رسول بدھ نے ہندوستان میں پہنچایا، دوسرے زمانے میں زرتشت نے فارس میں، دوسرے زمانے میں یسوع نے مغرب میں اور اس کے بعد یہ وہی اور اس آخر زمانے کی پیشن گوئی خداون کے حقیقی رسول مجھ مانی کے ذریعے بابل میں پہنچائی۔“
گبن کا خیال ہے کہ مانی نے کوئی نئی بات نہیں کہی ہے، بلکہ [[زرتشت]] اور حضرت عیسیٰ ؑ کی تعلیمات کے درمیان مقامت پیدا کرنے کی کوشش کی اور ان مخلوط مواد سے اپنے مذہب کی تعمیر کی ہے۔اس کے اکثر تصورات ان مذاہب سے ماخوذ ہیں۔ مگر جہان زرتشت نے اس ازلی تضاد کو ایک ہی ذات بتایاہے، وہاں مانی نے مستقل طور پر دو متضاد ہستیوں کو تسلیم کرکے اپنے مذہب کو [[ثنویت]] کی بنیادوں پر رکھا ہے، جو نور و ظلمت کے نام سے موسوم ہیں، یہ پہلے جدا تھیں پھر مخلوط ہوگئیں اور یہی اختلاط کائنات کی تکوین کا باعث بنا۔ اس طرح نور و ظلمت میں سے ہر ایک خالق ہے۔ اس طرح اچھا اور سفید نور ہے اور برا اور مضر ظلمت یا شر ہے۔ چونکہ کائنات کی تخلیق دو متعضاد اصولوں سے مرکب ہے، اس لئے انسان اور تمام عناصر ان ہی کا مرکب ہیں اور ان افکارسے ہی متضاد اعمال جنم لیت ہیں اور یہ انسان کو اپنے اصل یعنی نور یا ظلمت کی طرف لے جاتے ہیں۔
 
مانی نے اپنی اخلاقی تعلیم میں موسیٰ ؑ کی طرح دس احکام بتائے ہیں۔ جو بدھ اور عیسیٰ ؑ کی تعلیمات سے ماخوذ ہیں جس حسب ذیل ہیں۔
# بت برستی نہ کرو۔
# چھوٹ نہ بولو۔
# بخل نہ کرو۔
سطر 22:
# چوری نہ کرو۔
# حیلہ سازی اور جادوگری سے بچو۔
# مذہبی معاملات میں شک کو جگہ نہ دو۔
# کاموں میں سستی نہ کرو۔
# دن رات سات یا چار مرتبہ نماز پڑھو۔
سطر 38:
{{حوالہ جات}}
{{موضوعات مذاہب}}
 
[[زمرہ:غناسطیت]]
[[زمرہ:باطنیت]]