"ویکیپیڈیا:ویکی املائی منشور" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏سفارشات: سرخیاں
سطر 20:
 
== سفارشات ==
ان سفارشات کو سنہ 1988ء میں [[گوپی چند نارنگ]] نے مرتب کر کے دوبارہ شائع کیا تھا۔ بعد ازاں اس کے متن کو [[اردو محفل]] کے دو اراکین فاتح الدین بشیر اور مقدس حیات نے ٹائپ کیا جبکہ اعجاز عبید صاحب نے اسے ای بک فارمیٹ میں تشکیل دے کر افادہ عام کے لیے شائع کیا ہے۔<ref>{{cite web |url=http://www.urduweb.org/mehfil/threads/%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7-%D9%86%D8%A7%D9%85%DB%81-%D8%B7%D8%A8%D8%B9-%D8%AB%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DB%94-%D9%85%D8%B1%D8%AA%D8%A8%DB%81-%DA%88%D8%A7%DA%A9%D9%B9%D8%B1-%DA%AF%D9%88%D9%BE%DB%8C-%DA%86%D9%86%D8%AF-%D9%86%D8%A7%D8%B1%D9%86%DA%AF.25595/ |title=املا نامہ (طبع ثانی) ۔ مرتبہ ڈاکٹر گوپی چند نارنگ |accessdate=25 دسمبر 2015ء}}</ref> ہم نے سفارشات کا تحریر کردہ یہ متن انہی کی ویب سائٹ پر موجود ورڈ فائل سے اخذ کیا ہے لیکن بعض مقامات پر معمولی تبدیلیاں کی ہیں تاکہ متن کو اردو ویکیپیڈیا کے ماحول سے ہم آہنگ کرکیا سکیں۔جا سکے۔
 
=== الف مقصورہ ===
{|style="width:80%; " border="1" cellpadding="5" cellspacing="1" align="center"
|-
! colspan="2" style="background-color: #E4F0F7; font-size:160%; padding:0.5em; color; #063B5E;" | سفارشاتسفارش
|-
| style="width:20%" | '''الف مقصورہ'''
سطر 43 ⟵ 45:
اضافت کی صورت میں ایسے تمام الفاظ الف سے لکھے جاتے ہیں اور یہی صحیح ہے، جیسے:
لیلائے شب، دعوائے پارسائی، فتوائے جہاں داری
|}
 
=== عربی مرکبات ===
{|style="width:80%; " border="1" cellpadding="5" cellspacing="1" align="center"
|-
! colspan="2" style="background-color: #E4F0F7; font-size:160%; padding:0.5em; color; #063B5E;" | سفارش
|-
| style="width:20%" | '''عربی مرکبات'''
| style="width:80%" | یہ بات اصول کے طور پر تسلیم کر لینی چاہیے کہ عربی کے مرکّبات، جملے، عبارتیں یا اجزا جب اردو میں منقول ہوں تو ان کو عربی طریقے کے مطابق لکھا جائے، مثلاً
{{ع}} عَلَی الصّباح، عَلَی الرَّغم، عَلَی العُموم، عَلَی الحساب، عَلَی الخُصوص، حتّی الاِمکان، حتّی الوَسع، حتّی المقدور، بالخُصوص، عَلیٰ ہٰذا القَیاس {{ڑ}}
|}
 
=== رحمن، اسمعیل ===
{|style="width:80%; " border="1" cellpadding="5" cellspacing="1" align="center"
|-
! colspan="2" style="background-color: #E4F0F7; font-size:160%; padding:0.5em; color; #063B5E;" | سفارش
|-
| style="width:20%" | '''رحمٰن، اسمٰعیل'''
سطر 54 ⟵ 66:
رحمان، ابراہیم، سلیمان، مولانا، یاسین، اسحاق، لقمان، اسماعیل<br />
البتہ جب ایسا کوئی لفظ قرآن پاک کی سورتوں کے نام یا اللہ کے اسمائے صفات کے طور پر استعمال ہو گا تو اس کا اصلی املا برقرار رہے گا۔ عربی ترکیب میں بھی اصلی املا برقرار رہنا چاہیے۔
|}
 
=== علحدہ ===
{|style="width:80%; " border="1" cellpadding="5" cellspacing="1" align="center"
|-
! colspan="2" style="background-color: #E4F0F7; font-size:160%; padding:0.5em; color; #063B5E;" | سفارش
|-
| style="width:20%" | '''علٰحدہ'''
| style="width:80%" | علٰحدہ یا علیحدہ کو '''علاحدہ''' لکھنا چاہیے، اسی طرح علاحدگی (ڈاکٹر عبد السّتار صدیقی)
|}
 
=== لہذا ===
{|style="width:80%; " border="1" cellpadding="5" cellspacing="1" align="center"
|-
! colspan="2" style="background-color: #E4F0F7; font-size:160%; padding:0.5em; color; #063B5E;" | سفارش
|-
| style="width:20%" | '''لہٰذا'''
| style="width:80%" | لفظ لہٰذا کی بھی رائج صورت میں تبدیلی کی ضرورت نہیں، کیونکہ یہ لفظ اسی املا کے ساتھ پوری طرح چلن میں آ چکا ہے۔
|}
 
=== معمّہ، تمغہ، معمّا، تمغا ===
{|style="width:80%; " border="1" cellpadding="5" cellspacing="1" align="center"
|-
! colspan="2" style="background-color: #E4F0F7; font-size:160%; padding:0.5em; color; #063B5E;" | سفارش
|-
| style="width:20%" | '''معمّہ، تمغہ، معمّا، تمغا'''
سطر 71 ⟵ 98:
معمّا، تماشا، تقاضا، حلوا، مربّا، مچلکا، بقایا، تمغا<br />
ڈاکٹر عبد السّتار صدیقی نے بھی ان میں سے بیشتر الفاظ کو الف سے لکھنے کی سفارش کی ہے۔
|}
 
=== بالکل، بالترتیب ===
{|style="width:80%; " border="1" cellpadding="5" cellspacing="1" align="center"
|-
! colspan="2" style="background-color: #E4F0F7; font-size:160%; padding:0.5em; color; #063B5E;" | سفارش
|-
| style="width:20%" | '''بالکل، بالتّرتیب'''
سطر 77 ⟵ 109:
 
البتہ یہ ضروری ہے کہ جہاں الف لام آواز نہ دے وہاں لام کے بعد والے حرف پر تشدید لگائی جائے، اور ان الفاظ میں الف لام کو اردو کے خاموش حروف تسلیم کر لیا جائے۔ پڑھنے والوں کو تشدید سے معلوم ہو جائے گا کہ الف لام تلفظ میں نہ آئے گا: عبدُ السّتّار، شجاعُ الدّولہ، عبدُ الرّزّاق، لغاتُ النّساء، بالتّرتیب، فخرُ الدّین
|}
 
=== الف ممدودہ ===
|-
{|style="width:80%; " border="1" cellpadding="5" cellspacing="1" align="center"
|-
! colspan="2" style="background-color: #E4F0F7; font-size:160%; padding:0.5em; color; #063B5E;" | سفارش
|-
| style="width:20%" | '''الف ممدودہ'''
| style="width:80%" | الف ممدودہ کا مسئلہ صرف مرکّبات میں پیدا ہوتا ہے۔ یعنی دل آرام لکھا جائے یا دلارام۔ ایسی صورت میں اصول یہ ہونا چاہیے کہ معیاری تلفّظ کو رہنما بنایا جائے اور مرکّب جیسے بولا جاتا ہو، ویسے ہی لکھا جائے۔<br />
سطر 87 ⟵ 124:
خمار آلود قہر آلود زہر آلود زنگ آلود خون آلود رنگ آمیز درد آمیز جہاں آرا
حسن آرا خانہ آباد عشق آباد عدم آباد
|}
 
=== تنوین ===
{|style="width:80%; " border="1" cellpadding="5" cellspacing="1" align="center"
|-
! colspan="2" style="background-color: #E4F0F7; font-size:160%; padding:0.5em; color; #063B5E;" | سفارش
|-
| style="width:20%" | '''تنوین'''
سطر 95 ⟵ 137:
قدرتاً حقاًتتا حکایتاً طبیعتاً وقتاً فوقتاً شریعتاً طاقتاً
اشارتاً مصلحتاً حقارتاً وراثتاً صراحتاً عقیدتاً وضاحتاً شرارتاً {{ڑ}}
|}
 
=== ت، ۃ ===
{|style="width:80%; " border="1" cellpadding="5" cellspacing="1" align="center"
|-
! colspan="2" style="background-color: #E4F0F7; font-size:160%; padding:0.5em; color; #063B5E;" | سفارش
|-
| style="width:20%" | '''ت، ۃ'''
سطر 103 ⟵ 150:
البتہ اس قبیل کے دیگر عربی الفاظ کے بارے میں ڈاکٹر عبد السّتار صدیقی کی رائے صحیح ہے کہ یہ اردو میں ت سے لکھے جاتے ہیں، اور اسی طرح چلن میں آ چکے ہیں۔ چنانچہ ان کو ت سے ہی لکھنا چاہیے:
حیات نجات بابت منات مسمات تورات
|}
 
=== ت، ط ===
{|style="width:80%; " border="1" cellpadding="5" cellspacing="1" align="center"
|-
! colspan="2" style="background-color: #E4F0F7; font-size:160%; padding:0.5em; color; #063B5E;" | سفارش
|-
| style="width:20%" | '''ت، ط'''
سطر 110 ⟵ 162:
 
ان الفاظ کو ط سے لکھنا صحیح ہے: غلطاں، طشت، طشتری، طمانچہ، طہماسپ، طوطی
|}
 
=== ذ، ز، ژ ===
{|style="width:80%; " border="1" cellpadding="5" cellspacing="1" align="center"
|-
! colspan="2" style="background-color: #E4F0F7; font-size:160%; padding:0.5em; color; #063B5E;" | سفارش
|-
| style="width:20%" | '''ذ، ز، ژ'''
سطر 135 ⟵ 192:
مژدہ مژہ ارژنگ واژوں مژگاں پژ مردہ پژمردگی
اژدر ژالہ ژاژ نژاد ژولیدہ اژدہا ٹیلی ویژن
|}
 
=== ث، س، ص ===
{|style="width:80%; " border="1" cellpadding="5" cellspacing="1" align="center"
|-
! colspan="2" style="background-color: #E4F0F7; font-size:160%; padding:0.5em; color; #063B5E;" | سفارش
|-
| style="width:20%" |'''ث، س، ص'''
سطر 142 ⟵ 204:
# مسالا: دہلی میں مصالح تھا۔ لکھنؤ میں مسالا ہو گیا۔ اسی صورت کو اختیار کرنا چاہیے۔
# مسل: رودادِ مقدمہ کے معنی میں اس کا املا س سے رائج ہے، اسی کو اپنانا چاہیے۔
|}
 
=== نون اور نون غُنّہ ===
{|style="width:80%; " border="1" cellpadding="5" cellspacing="1" align="center"
|-
! colspan="2" style="background-color: #E4F0F7; font-size:160%; padding:0.5em; color; #063B5E;" | سفارش
|-
| style="width:20%" |'''نون اور نون غُنّہ'''
سطر 187 ⟵ 254:
یہ الفاظ نون غنّہ کے ساتھ صحیح ہیں:
کینچلی جھونپڑا کنواں
|}
 
=== واؤ ===
{|style="width:80%; " border="1" cellpadding="5" cellspacing="1" align="center"
|-
! colspan="2" style="background-color: #E4F0F7; font-size:160%; padding:0.5em; color; #063B5E;" | سفارش
|-
| style="width:20%" |'''واؤ'''
سطر 221 ⟵ 293:
الف والے الفاظ میں واؤ معدولہ کا صوتی ماحول طے ہے، اور تلفّظ میں کسی مغالطے کا امکان نہیں، البتّہ خود، خوش جیسے الفاظ میں (جو تعداد میں بہت کم ہیں) ابتدائی کتابوں کے لیے چھوٹی لکیر کی علامت کو اپنایا جا سکتا ہے، جیسے:
خود، خوش، خودی، خورشید، خورد
|}