"طلائی دینار" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 40:
==فوائد==
طلائی دینار(سونا اور چاندی کاسکہ)کے بہت سے
*
*جدید معاشی نظام سے پہلے جب لوگ آپس میں تجارت کرتے تھے تو وہ جفرافیائی حدود سے آزاد تھے۔ وہ دنیا میں جہاں بھی جاتےتھے سونے اور [[چاندی]] کے سکےّ وہاں وزن کے حساب سے قبول کیے جاتے تھے۔ لوگوں کو کوئی تکلیف نہیں ہوا کرتی تھیں۔ ایسا ممکن نہ تھا کہ [[امریکہ]] میں بیٹھا کوئی بینکر یا شخص [[ہندوستان]] کی پوری قوم کو غلام بناسکے۔ اور اسکے علاوہ یہ بھی ممکن نہ تھا کہ [[افغانستان]] میں بیٹھا ہوا کوئی شخص اگر تجارت کرے تو [[یورپ]] میں بیٹھا ہوا کوئی بینکر اس میں سے اپنا حصّہ نکال لے۔یعنی تجارت حقیقی دولت میں ہوا کرتی تھیں اسی لیے انسان آزاد تھے۔<ref name="Meera, Ahamed Kameel Mydin 2002">Meera, Ahamed Kameel Mydin. The Islamic Gold Dinar. Pelanduk Publications, 2002.</ref>
*اسکے ساتھ ساتھ لوگ حکومت کے دھوکوں سے بھی آزاد تھے۔ اگر کوئی حکومت یا بادشاہ منڈی میں دولت لانا چاہتا تھا تو اسے [[سونا]] یا [[چاندی]] کہیں سے ڈھونڈ کر لانا پڑتا تھا۔ ایسا نہ تھا کہ بے دریغ دولت([[کاغذی کرنسی]])کے روپ میں یکدم منڈی میں ڈال دی جاتی، روپے،[[ڈالر]] وغیرہ کی قیمت میں کمی ہوجاتی۔ جسکی سزا عام عوام کو بگتنی پڑتی۔
|