"نکاح" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
نکاح، اسلامی معاشرتی نظام کا ایک اہم رکن ہے جو زوجین کو حلال طریقے سے ازدواجی رشتے میں باہم منسلک کرتا ہے۔[[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم|رسول پاک صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم]] نے ارشاد فرمایا :
<blockquote style='border: 1px solid blue; padding: 2em;'>
سطر 25:
(<span style='color: blue'>تفصیل کے لیے دیکھیں:</span> [[نکاح متعہ]])
 
یہ نکاح بغیر خطبہ، تقریب اور گواہوں کے ہوتا۔ عورت اور مرد آپس میں کسی ایک مدت مقررہ تک ایک خاص مہر پر متفق ہو جاتے ۔ یہ مدت ایک سال یا ایک ماہ یا ایک گھنٹہ کے لئے بھی ہوسکتی ہے۔مدتہے۔ مدت مقررہ پوری ہوتے ہی یہ نکاح خود بخود ختم ہو جاتا تھا طلاق کی ضرورت نہیں پڑتی تھی۔ یہ نکاح بھی چند تبدیلیوں کے بعد اسلام میں رائج رہا تھا اور تمام اسلامی فرقے اس کابات پر متفق ہیں کیونکہ انحصارسورہ مردنساء کی خواہشآیت پرنمبر ہوتا24 جبکے جیمطابق چاہےاسلام اپنینے مطلوبہاس عورتکی سےتائید یہکی رسمہے۔ رچامگر سکتابعد میں مسلم فرقے اختلاف کا شکار ہو تھا۔گئے۔
 
=== نکاح الخدن ===
سطر 32:
یہ طریقہ آج کل مغربی معاشرے میں بھی رائج ہے۔
 
=== نکاح الضغینہ ===11
جنگ کے بعد مال اور قیدی ہاتھ لگتے اور جاہلیت میں فاتح کے لیے مفتوح کی عورتیں، مال وغیرہ سب مباح تھا یہ عورتیں فاتح کی ملکیت ہو جاتیں اور وہ چاہتا تو انہیں بیچ دیتا چاہتا تو یونہی چھوڑ دیتا اور چاہتا تو ان سے مباشرت کرتا یا کسی دوسرے شخص کو تحفہ میں دے دیتا۔ یوں ایک آزاد عورت غلام بن کربک جاتی۔ اس نکاح میں کسی خطبہ، مہر یا ایجاب و قبول کی ضرورت نہ تھی۔