"محمد الیاس کاندھلوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: القاب)
اضافہ خانہ معلومات
(ٹیگ: القاب)
سطر 1:
{{Infobox Muslim scholar
{{عالم دین
|نامname = محمد الیاس کاندھلوی
|علاقہ=کاندھلہ
|image =
|عہد= بیسویں صدی عیسوی
|caption =
|رنگ= گندمی مائل
|title = حضرت جی
|نام= محمد الیاس
|birth_name =
|تاریخ پیدائش= [[1303ھ]]
|birth_date = 1885/1886
|مقام پیدائش= [[کاندھلہ]]، [[اترپردیش]]، [[بھارت]]
|birth_place = [[Kandhla]]، [[North-Western Provinces]]، [[برطانوی ہند]] {{small|(in present-day [[اتر پردیش]]، [[بھارت]])}}
|تاریخ وفات= 12 جولائی [[1944ء]]
|death_date = 13 جولائی 1944
|مقام وفات= [[دہلی]]
|death_place = نظام الدین، دہلی
|مذہب= اسلام
|resting_place =
|کارنامہ= بانی [[تبلیغی جماعت]]
|nationality = [[بھارت|بھارتی]]
|شہریت= تقسیم سے پہلے ہندوستان
|ethnicity =
|مکتبہ فکر= حنفی، دیوبندی
|occupation =
|مادر علمی= ابتدائی تعلیم گھر، [[دار العلوم دیوبند]]
|denomination = [[دیوبندی]]
|تدریس = [[مظاہر علوم سہارنپور]]، [[دلی|دہلی]]
|Madh'hab = [[حنفی]]
|شعار = الدعوت الا اللہ (لوگوں کو اللہ کی طرف بلانا)
|movement = [[دیوبندی]]
|مؤثر شخصیات = [[رشید احمد گنگوہی]], خلیل احمد سہارنپوری ، شاہ عبدالرّحیم صاحب ، مولانا محمود حسن صاحب ، مولانا اشرف علی تھانوی}}
|alma_mater = [[مدرسہ دیوبند]]
 
|main_interests = [[تبلیغ]]
|notable_ideas =
|notable_works =
|Sufi_order =
|disciple_of = [[خلیل احمد سہارنپوری]]
|influences =
|influenced =
|office1 = [[تبلیغی جماعت]] کے پہلے امیر
|successor1 = [[محمد یوسف کاندھلوی]]
}}
{{دیوبندی}}
 
== تعارف ==
=== ولادت= ==
'''محمد الیاس کاندھلوی''' [[1303ھ]] میں قصبہ [[کاندھلہ]] ضلع مظفرنگر، [[اتر پردیش]] میں پیدا ہوئے۔
 
==== تعلیم== ==
حفظ [[قرآن]] اور [[فارسی]] و [[عربی]] کی ابتدائی کتابیں اپنے [[والد|والدماجد]]ماجد سے پڑھیں۔ پھر اپنے بڑے بھائی کے ساتھ گنگوہ گئے جہاں آٹھ نو برس رہے اس دوران آپکی بہترین اخلاقی تربیت اور دینی تعلیم ہوئی، پھر [[1326ھ]] میں شیخ الہند مفتی محمود کے درس میں شرکت کیلئے [[دورالعلوم دیوبند|دیوبند]] پہنچے، ترمذی اور بخاری شریف کی سماعت کی۔ اسکے بعد برسوں اپنے بھائی مولانا یحییٰ سے [[حدیث]] پڑھتے رہے۔<ref>انار کے درخت تلے، از مولانا محمد منصور احمد</ref>
 
==== تدریس== ==
فراغت کے بعد مدرسہ سہارنپور میں مدرس مقرر ہوئے۔ پھر [[دلی|دہلی]] میں ایک چھوٹی سی مسجد میں چند طالب علموں کو پڑھانے لگے اور درس حدیث دیتے رہے۔
 
== بیعت و اجازت ==
[[رشید احمد گنگوہی]] سے آپ کو بیعت کا شرف حاصل ہے۔رشید احمد گنگوہی وفات کے بعد خلیل احمد سہانپوری سے سلوک کی تکیل کی۔
 
سطر 34 ⟵ 44:
انگریز کی برصغیر میں آمد کے ساتھ مغربی تہذیب کا نہ تھمنے والا سیلاب امڈ پڑا۔ امت میں ایمان و یقین کی جو تھوڑی بہت رمق تھی اسے بھی رفتہ رفتہ دیمک کی طرح چاٹ رہا تھا۔ مولانا روز بروز بڑھتی ہوئی اس بے یقینی کی فضا سے سخت تنگ تھے۔ امت کی اصلاح کے اور بھی بہت سے طریقے جاری تھے مگر آپ ان سے مطمئن نہ تھے بلکہ آپکو اندر ہی اندر بے چینی کھائی چلی جاتی تھی۔ آپ نے بہت سی محنتوں میں حصہ ڈالنا شروع کیا مگر اپنے تئیں مطمئن نہ ہوئے۔ ماحول سے الگ تھلگ عجیب سی کیفیت طاری رہتی۔ گہری سوچوں میں گم رہتے تاہم کسی دینی کام میں پیچھے نہ تھے بلکہ روز مرہ کے معمولات جاری رکھتے۔
 
== اہم کارنامے ==
آپکا عظیم کارنامہ تبلیغ کی تحریک کا شروع کرنا ہے۔ اس کا آغاز میوات کے علاقہ (ضلع قصور) سے ہوا۔ مولانا نے شب و روز محنت سے اس علاقے میں بہت سے مکتب قائم کئے اور آہستہ آہستہ اصلاح و تبلیغ کا کام پھیلنے اور اثر دکھانے لگا۔
== دوسرا حج اور کام کے رخ کی تبدیلی ==
سید ابوالحسن علی ندوی کتاب (مولانا الیاس اور انکی دینی دعوت) میں محمد الیاس کے عمومی تبلیغی گشت کی ابتدا کے متعلق ذکر کرتے ہیں <ref name=":0">مولانا الیاس اور انکی دینی دعوت، از مولانا ابوالحسن علی ندوی</ref> کہ:<br />
{{اقتباس|[[شوال]] [[1344ھ]] میں آپ دوسرے حج کیلئے روانہ ہوئے، خلیل احمد صاحب کہ ہم رکابی حاصل تھی۔ مدینہ منورہ میں قیام کا زمانہ ختم ہوا اور رفقاء پہلے چلنے کیلئے تیار ہوئے تو انہوں نے مولانا کو عجیب بے چینی اور اضطراب میں پایا۔ آپ کسی طرح مدینہ منورہ سے جدا ہونے کو تیار نہ تھے۔ رفقاء نے خلیل احمد سہارنپوری سے اسکا ذکر کیا تو مولانا الیاس کی حالت دیکھ کر انہیں فرمایا کہ مولانا سے چلنے پر اصرار مت کرو ان پر ایک حالت طاری ہے۔ خود تمہارے ساتھ چلے جائیں یا تم چلے جاؤ یہ بعد میں آجائیں گے تاہم رفقاء ٹھہر گئے۔<br />
مولانا الیاس فرماتے ہیں کہ مدینہ طیبہ کے اس قیام کے دوران میں مجھے اس کام کیلئے امر ہوا اور ارشاد ہوا کہ ہم تم سے کام لیں گے۔کچھ دن میرے اس بے چینی میں گزرے کہ میں ناتواں کیا کرسکوں گا کسی عارف سے ذکر کیا تو انہوں نے فرمایا کہ پریشانی کی کیا بات ہے۔ یہ تو نہیں کہا گیا کہ تم کام کرو گ ے، یہ کہا گیا کہ ہم تم سے کام لیں گے پس کام لینے والے لے لیں گے ۔اس سے بڑی تسکین ہوئی اور آپ نے مدینہ منورہ سے مراجعت فرمائی ۔ 5 مہینے حرمین میں قیام رہا۔ [[13 ربیع الثانی]] [[1345ھ]] کاندھلہ واپسی ہوئی۔}}<br /><ref name="mujahid.xtgem.com">http://mujahid.xtgem.com/islam/book/TABLEEGH/TABLEEGH.php</ref>
 
== تبلیغی گشت کی ابتداء ==
حج سے واپسی پر آپ نے تبلیغی گشت شروع کردیا۔ آپ نے دوسروں کو بھی دعوت دی کہ عوام میں نکل کر دین اسلام کے اولین ارکان و اصول (کلمہ توحید و نماز) کی تبلیغ کریں۔ لوگوں کے کان اس دعوت سے آشنا تھے ، دین کی تبلیغ کیلئے عامیوں زبان کھولنا پہاڑ معلوم ہوتا تھا۔ چند آدمیوں نے بڑی شرم و حیاء اور رکاو ٹ کے ساتھ خدمت انجام دی۔ چند برسوں میں دور دور تک تبلیغی جماعتیں جانے لگیں اور پورے برصغیر میں اصلاح و تبلیغ کا کام ہونے لگا۔ آپ کی ساری زندگی اس تحریک کی نذر ہوگئی ۔<ref name="mujahid.xtgem.com" />
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}